الیکٹرونکس سامان…انفارمیشن ٹیکنالوجی اور…'' اسلام ''
…………………………………
حکومتِ پاکستان کی قائم کردہ '' اسلامی نظریاتی کونسل '' کے ممبران اورچیئرمین کونسل ڈاکٹر راغب نعیمی صاحب نے '' وی پی این'' (VPN) کے استعمال کوغیرشرعی قراردے دیاہے۔
لاحولِ ولاقوّة اِلا باللہ
میں اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبران، اُس کے چیئرمین ڈاکٹر راغب نعیمی صاحب اورپاکستان کے عوام سے ایک سیدھا سادہ اورآسان سوال کرتاہوں کہ کیا نبی آخرالزماں حضرت محمدمصطفےٰ ۖ کے زمانے میں الیکٹرونکس سامان واشیاء اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق سامان واشیاء کا کوئی وجود تھا؟
اگرجواب ''نہیں '' میں ہوتوپھرالیکٹرونکس اورانفارمیشن ٹیکنالوجی سے تیارہونے والا سامان اوراشیاء اوران سے مزید نئی نئی چیزوں اورطریقوں کااستعمال اسلامی تعلیمات کی روشنی میں کس طرح '' غیرشرعی '' ہوسکتا ہے ؟؟؟؟؟
بعض علماء پہلے بھی لاؤڈاسپیکر، ریڈیو، ٹی وی، ہرقسم کے کیمروں ،وی سی آر اور اس طرح کی دیگرایجادات اورٹیکنالوجیزکے استعمال کے خلاف فتوے دیکر انہیں ''غیرشرعی '' قرار دے چکے ہیں اوراِن اشیاء کی توڑپھوڑکرنے حتیٰ کہ انہیں جلانے کاعمل بھی کرچکے ہیں۔
قارئینِ کرام ! آپ کی نظرمیں پاکستان کی ''اسلامی نظریاتی کونسل '' کا " VPN " کے استعمال کو '' غیرشرعی '' اورناجائزقراردینا کیا درست ہے ؟
یااُن کایہ فتویٰ 100فیصد غلط اورغیرشرعی ہے؟
الطاف حسین
15نومبر 2024