Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

ایم کیوایم کی پراپرٹیز کیس کے فیصلے کے خلاف قائدجناب الطاف حسین کی اپیل کی سماعت مکمل ہوگئی، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا


 ایم کیوایم کی پراپرٹیز کیس کے فیصلے کے خلاف قائدجناب الطاف حسین کی اپیل کی سماعت مکمل ہوگئی، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا
 Posted on: 4/24/2024
 ایم کیوایم کی پراپرٹیز کیس کے فیصلے کے خلاف قائدجناب الطاف حسین کی اپیل کی سماعت مکمل ہوگئی، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا

لندن … 24  اپریل 2024ئ
برطانیہ کی رائل کورٹ آف جسٹس میں ایم کیوایم کی پراپرٹیز کیس کے فیصلے کے خلاف ایم کیو ایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین کی اپیل کی سماعت آج دوسرے روز مکمل ہوگئی ہے ، سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ۔جلد ہی اس حوالے سے فیصلہ دیاجائے گا۔ اپیل کی سماعت کورٹ آف اپیل کے سینئرججوںپرمشتمل تین رکنی بینچ نے کی جو  لارڈ جسٹس موئیلان(Lord Justice Moylan) ، لارڈ جسٹس آرنلڈ (Lord Justice Arnold) اورلارڈ جسٹس نوگی (Lord Justice Nugee)  پر مشتمل تھا۔ 

آج اپیل کی سماعت کادوسرادن تھا۔ آج صبح کارروائی شروع ہوئی توجناب الطاف حسین کے وکیل بیرسٹر رچرڈسلیڈ(Richard Slade) نے آج پھراپنے دلائل جاری رکھے ۔ رچرڈسلیڈنے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم ایک آئین کے تحت کام کرتی ہے ،رابطہ کمیٹی اس کی مرکزی باڈی ہے اورالطاف حسین اس جماعت کے بانی وقائد اورسربراہ ہیں۔ ان کے فالووربہت بڑی تعدادمیں ہیں ۔ الطاف حسین کے کارکنوںکوریاستی آپریشن کانشانہ بنایاگیا،ان پرملٹری اسٹیبلشمنٹ اورآئی ایس آئی کابہت دباؤتھا۔  22 اگست 2016ء کی تقریر کے بعدجناب الطاف حسین نے فاروق ستارکی درخواست پربیان جاری کیا لیکن فاروق ستارنے رابطہ کمیٹی کے پاکستان میں موجود چند ارکان کے ساتھ اجلاس کرکے ایم کیوایم کے بانی وقائدالطاف حسین کاتوثیق کااختیار آئین سے نکال دیا ۔جو ''مائنس الطاف '' منصوبے کاحصہ تھا۔اس غیرآئینی اقدام کی لندن میں موجودایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان مصطفےٰ عزیزآبادی ، قاسم علی رضااورواسع جلیل نے بھی شدیدمخالفت کی اوراپنے ٹوئٹس کے ذریعے اسے '' مائنس الطاف '' فارمولے کاحصہ قراردیا۔ رچرڈسلیڈ نے اس حوالے سے اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف کے ترجمان مصدق ملک کے اس دھمکی آمیز بیان کابھی حوالہ دیاجس میں اس نے کہاتھاکہ ایم کیوایم کواپنے قائدالطاف حسین سے مکمل لاتعلقی اختیارکرنی ہوگی اور آئین میں ترمیم کرنی ہوگی ورنہ وہ نتائج بھگتنے کے لئے تیار ہوجائیں۔

 انہوں نے مزید کہاکہ ایم کیوایم پاکستان ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ میں کام کررہی ہے۔ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان اپریل 2016 ء میں ہونے والے الیکشن میں منتخب ہوئے اوربعد میں کئی ارکان کوبھی رابطہ کمیٹی میں شامل کیاگیاجوکہ اپریل 2016ء کے آئین کے مطابق ہے ۔ رچرڈسلیڈ نے پراپرٹی کورٹ کے جج کے فیصلے میں کئی نقائص اور غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ جج نے اپنے فیصلے میں کہاہے کہ ایم کیوایم کے ٹرسٹیز اپنے خلاف دعوے کادفاع نہیں کرسکتے جوکہ سراسرغلط ہے۔بیرسٹرسلیڈ نے اس حوالے سے برطانوی عدالت کاکرسٹینا ملر اتھارٹی کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ٹرسٹیز کواپنادفاع کرنے کاپوراحق ہے ۔ اس موقع پر جج آرنلڈنے بیرسٹرسلیڈ سے اتفاق کیا۔ بیرسٹرسلیڈ نے ایم کیوایم کے بانی وقائد جناب الطاف حسین کے23  اگست 2016ء کے بیان کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ان کے اس بیان کومدعی نے استعفے سے تعبیرکیا ہے جو سراسرغلط ہے ، انہوں نے کوئی استعفیٰ نہیں دیا تھا۔ انہوں نے ڈاکٹرفاروق ستارکی درخواست پر رابطہ کمیٹی کوتنظیم سازی ،پالیسی سازی اورفیصلہ سازی کے اختیارات دیے تھے تاکہ صورتحال کو نارمل کیاجاسکے اوریہ انتظام وقتی طور پر تھا۔ اس حوالے سے انہوں نے ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین کے 23 اگست 2016ء کو جاری کردہ بیان کاحوالہ دیا۔ بیرسٹرسلیڈ نے کہاکہ ایم کیوایم کے اپریل 2016ء کے آئین کے آرٹیکل 9A کے مطابق رابطہ کمیٹی معمولی نوعیت کے فیصلے سادہ اکثریت سے کرسکتی ہے لیکن اہم اورپالیسی فیصلوں کے لئے پوری رابطہ کمیٹی کی دوتہائی اکثریت ضروری ہے۔ فاروق ستار نے چند لوگوں کے ساتھ ملکرپی آئی بی کالونی میں ایک ہنگامی اجلا س کیا اوراس سلسلے میں لندن میں موجود رابطہ کمیٹی کے ارکان کو آگا ہ تک نہیں کیاگیا۔ اس موقع پر مدعی کے وکیل بیرسٹرنذرمحمد نے کہا کہ جناب الطاف حسین کی 22  اگست 2016 ء کی سخت تقریر کے بعد جوصورتحال ہوئی اس کی وجہ سے بعد میں فاروق ستارکی جانب سے اقدامات کئے گئے ۔

 اس موقع پر جج نے ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین کانام آئین سے نکالنے کے حوالے سے مدعی کے وکیل نذرمحمدسے کہا کہ اگرکسی کواس کی مرضی ومنشاء کے برخلاف خارج کیاجائے یہ ناجائز ہے۔ جناب الطاف حسین کے وکیل بیرسٹررچرڈسلیڈ نے مدعی کے وکیل کی جانب سے اٹھائے گئے نکات کے بھرپور جوابات دیے ۔ ایک سوال کے جواب میں رچرڈسلیڈ نے کہاکہ ایم کیوایم کے لوگوں کوپاکستان میں انصاف ملنے کی توقع نہیں ہے اوران کے ساتھ جوجبر اوردباؤ کی صورتحال ہے اس کے پیش نظران پر برٹش لاء کے تحت ہی کارروائی کی جانی چاہیے۔ فریقین کے دلائل اورجوابی دلائل سننے کے بعدکورٹ آف اپیل کے تین رکنی بینچ کے سربراہ نے اعلان کیاکہ انہوں نے فیصلہ محفوظ کرلیاہے۔ جلد ہی فریقین کے وکلاء کوفیصلے کاڈرافٹ جاری کیاجائے گاجس کے بعد باقاعدہ فیصلے کااجراء کیاجائے گا۔ سماعت کے سلسلے میں ایم کیوایم کے بانی و قائد جناب الطاف حسین خود بھی عدالت میں موجود تھے۔ رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی،ڈپٹی کنوینر شاہد رضا، رابطہ کمیٹی ایڈوائزر اورسابق کنوینر ڈاکٹرندیم احسان، ایم کیوایم کے سینٹرل انفارمیشن سیکریٹری قاسم علی رضا، رابطہ کمیٹی کے ارکان سفیان یوسف ، عاطف شمیم ، افتخار حسین ، سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کے رکن ہاشم اعظم، ایم کیوایم برطانیہ کے سینٹرل آرگنائزر سہیل خانزادہ، ایم کیوایم امریکہ ڈیٹرائٹ کے سینئرکارکن فہدمصطفےٰ، رابطہ کمیٹی کے معاونین، ایم کیوایم برطانیہ کے کارکنوں کی بڑی تعداد ، خواتین اوریوتھ بھی اپنے قائدجناب الطاف حسین سے اظہاریکجہتی کیلئے عدالت میں ان کے ہمراہ تھے ۔ عدالت کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد جب جناب الطاف حسین رائل کورٹ سے باہر آئے توتمام کارکنوں نے جئے الطاف کے زوردارنعرے لگا کر اپنے جوش وخروش کامظاہرہ کیا۔ اپیل کی سماعت آج بھی یوٹیوب چینل کے ذریعے پبلک کو براہ راست دکھائی گئی۔

Day 2nd 24 April 2024
Part 1:


11/21/2024 1:58:33 AM