بیرونی طاقتوں کی کوشش ہے کہ پاکستان کے ٹکڑے ہوجائیں۔الطاف حسین
میری کوشش ہے کہ پاکستان بچ جائے اوربیرونی آقاؤں کی غلامی سے آزاد ہوجائے
اب یہ پاکستان کے لوگوں کی مرضی ہے کہ وہ الطاف حسین کوغدارسمجھیں، انڈین ایجنٹ سمجھیں یا کافر سمجھیں، مجھے اس سے کوئی غرض نہیں،
میں پاکستان اوراسکے عوام کی بھلائی چاہتاہوں، مجھے روزحشر اللہ کو جواب دیناہے
ملک کانظام بدلنا چاہاتو مجھ پر غداری اورملک دشمنی کے بیہودہ الزامات لگائے گئے
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ان معزز ججوں کوسیلوٹ پیش کرتاہوں جنہوں نے
جرات وہمت کامظاہرہ کرتے ہوئے قوم کے سامنے حقائق بیان کئے
بہاولنگر میں فوج کی جانب سے پولیس پر چڑھائی کرنا انتہائی شرمناک ہے
پی ٹی آئی کے رہنما اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں کمپرومائز ہوچکے ہیں ،کارکن وفادار ہیں
میں زمینی خداؤں سے نہ ڈرتاتھا،نہ ڈرتاہوں، سوشل میڈیا پر عوام سے خطاب
لندن…14 اپریل 2024ء
ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ میں پاکستان بڑی قربانیوں سے وجود میں آیاہے لیکن بیرونی طاقتوں کی پوری کوشش ہے کہ پاکستان کے چارٹکڑے ہوجائیں، میری کوشش ہے کہ باقیماندہ پاکستان محفوظ رہے ، بچ جائے اوربیرونی آقاؤں کی غلامی سے آزاد ہوجائے ، اب یہ پاکستان کے لوگوں کی مرضی ہے کہ وہ الطاف حسین کوغدارسمجھیں، انڈین ایجنٹ سمجھیں یا کافر سمجھیں، مجھے اس سے کوئی غرض نہیں، میںپاکستان اوراس کے عوام کی بھلائی چاہتاہوں، مجھے اللہ تعالیٰ کو جواب دیناہے جو رب العالمین ہے اور روزحشر کامالک ہے،میں زمینی خداؤں سے نہ ڈرتاتھا،نہ ڈرتاہوں۔ جناب الطاف حسین نے یہ بات ہفتہ کو سوشل میڈیاکے ذریعے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں نے محروم مہاجروں کے حقوق کی بات کی اورملک میں جاری اسٹیٹس کو ختم کرکے ملک بھر کے محروم ومظلوم عوام کو فرسودہ جاگیردارنہ نظام سے آزاد کرانا چاہا ، ملک کانظام بدلنا چاہاتو مجھ پر غداری اورملک دشمنی کے بیہودہ الزامات لگائے گئے ،میری جماعت کے خلاف بدترین فوجی آپریشن شروع کردیاگیا جو آج تک جاری ہے ،میرے ہزاروں معصوم ساتھی شہیدکردیے گئے، میر ی پارٹی کے ٹکڑے کئے گئے ،میراگھرنائن زیروسیل کردیاگیا،میڈیاپرمیری تقریراوربیانات نشر کرنے حتیٰ کہ میرانام تک لینے پر پابندی عائد کردی گئی، مجھ پر اورمیرے چاہنے والوںپر طرح طرح کے مظالم ڈھائے گئے لیکن میں نے اس کے باوجوداپنی جدوجہد جاری رکھی۔ 9مئی کے واقعے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے خلاف جو کریک ڈاؤن کیاگیا، خاص طورپرپنجاب میں پی ٹی آئی کے کارکنوں اورہمدردوں کے خلاف جوزیادتیاں کی گئیں اس سے پنجاب کے عوام کی بھی آنکھیں کھلیںاور پھر انہیں اس حقیقت کااندازہ ہوا کہ مجھ پر اورمیرے لوگوں کے ساتھ جوکچھ کیاگیاوہ ظلم تھا اورمجھ پر جو الزامات کئے گئے وہ سب جھوٹ تھے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں برسوں سے بتارہاتھا کہ فوج اورآئی ایس آئی کس طرح سیاسی جماعتوں کوکچلنے اورانہیں تقسیم کرنے کے لئے کیاکیا ہتھکنڈے اختیار کرتی ہے تومجھے فوج اورآئی ایس آئی کامخالف کہاگیا لیکن آج اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ معزز جج صاحبان نے سپریم جوڈیشل کونسل کولکھے گئے اپنے خط میں خودبھی ساری تفصیلات بتادی ہیں کہ آئی ایس آئی نے کس طرح اپنی مرضی کے فیصلے کروانے کے لئے ججوںاورپرکس طرح دباؤ ڈالا، کس طرح ان کے رشتہ داروںکواغواکیا، ان کے بیڈ رومز میں خفیہ کیمرے لگائے ، کس طرح انہیں ہراساںکیاگیا۔ میں ان معزز ججوں کو سیلوٹ پیش کرتاہوںجنہوں نے جرات وہمت کامظاہرہ کرتے ہوئے قوم کے سامنے حقائق بیان کئے ۔جناب الطا ف حسین نے کہاکہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اوران کے کئی وفادار ساتھی کئی ماہ سے جیل میں ہیں لیکن باہر موجود پی ٹی آئی کی قیادت نے ان کی رہائی کے لئے وہ کردار ادانہیں کیاجو انہیں کرناچاہیے تھا۔ مجھے لگتاہے کہ وہ فوجی اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں کمپرومائز ہوچکے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے کارکنان آج بھی وفادارہیں۔ جناب الطاف حسین نے 10 اپریل کو پنجاب کے شہربہاولنگر میں فوج کے ایک کمانڈوکے گھرپر چھاپہ مارنے پر پولیس اسٹیشن پر فوج کی جانب سے دھاوابولنے اورایس ایچ او سمیت کئی پولیس اہلکاروں کوبری طرح مارنے اورتھانے میں توڑپھوڑ کے واقعہ کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ فوج قانون نافذ کرنے والاادارہ ہے، اس کے اہلکاروںکی جانب سے قانون ہاتھ میں لیکرپولیس پر چڑھائی کرنا انتہائی شرمناک ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب پولیس نے 9مئی کے واقعہ کے بعد فوجی اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر ہی پی ٹی آئی کے لوگوںکی پکڑ دھکڑ اورمارپیٹ کی تھی اوراب وہ اسی فوج کے ہاتھوں تشدد کانشانہ بنی ہے۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ فوج کی جانب سے 10اپریل کوہونے والے اس سنگین واقعہ پر تین روز تک خاموشی اختیارکی گئی اور تین روز بعد اس واقعہ کے بارے میں فوج کے ایک آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ Pakistan Armed Forces News کے ذریعے فوج کاایک بیان جاری کیاگیا جس کے ساتھ آرمی چیف کی ایک پولیس اہلکار کی عیادت کی ایک تصویربھی جاری کی گئی جوشدیدحیرت کاباعث ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ تصویر بہاولنگر کے واقعہ کی نہیں بلکہ کراچی کی ہے جہاں آرمی چیف نے فروری 2023ء میں ایک حملے میں زخمی ہونے والے کراچی پولیس کے اہلکارکی عیادت کی تھی۔اس طرح نئے واقعہ کے بیان کے ساتھ پرانی تصویر جاری کرنا سراسرجھوٹ اورمکروفریب ہے۔ فوج کے اس آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری ہونے والے ایک ٹوئٹ میں فروری 2023ء میں پشاور میں دہشت گردی کے ایک واقعہ کے بعد آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی پشاورپولیس سے گفتگوکی ایک وڈیو بھی جاری کی گئی ہے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ جنرل عاصم منیر نے اس وڈیومیں سورہ المائدہ کی آیت نمبر 33 تو پوری پڑھی لیکن اس کامکمل ترجمہ نہیں پڑھا۔شائد اسلئے کہ کہیں سپرپاورز اورمغربی طاقتیں ناراض نہ ہوجائیں۔اس طرح بیرونی آقاؤں کو تو گمراہ کیاجاسکتا ہے لیکن پاکستان کے باشعورعوام خصوصاً نوجوانوںکواب گمراہ نہیں کیا جاسکتا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ فوج کے افسران کمیشن حاصل کرتے ہوئے حلف لیتے ہیںکہ ہم آئین پاکستان کی پابندی کریںگے اورسیاست میں حصہ نہیںلیںگے لیکن عوام بتائیںکہ اس حلف سے انحراف کیامیں نے کیاہے؟ جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کے عوام خصوصاً نوجوانوںکوچاہیے کہ وہ ملک میں عوامی انقلاب برپاکرنے اور پاکستان کوبیرونی غلامی سے نجات دلانے کیلئے جدوجہدکریں۔