ریاستی مظالم کے باوجود وفاپرست کارکنان وعوام کے دلوں سے الطاف حسین
کی محبت کو ختم نہیں کیاجاسکا، قائد تحریک الطاف حسین
جب تک اللہ تعالیٰ نہ چاہے ، دنیا کی کوئی بھی طاقت الطاف حسین کا باب ختم نہیں کرسکتی
ایم کیوایم غریب ومتوسط طبقہ کی حکمرانی کاانقلاب لاناچاہتی ہے
اسٹیبلشمنٹ کیلئے اصل ایم کیوایم آج بھی قابل قبول نہیں ہے
سالگرہ کی مبارکباد دینے کیلئے جمع ہونے والی خواتین کارکنان سے ٹیلی فون پر خطاب
لندن۔۔۔21، ستمبر2023ئ
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی وقائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ تمام ترریاستی مظالم اور جبرو تشددکے باوجود وفاپرست کارکنان وعوام کے دلوں سے الطاف حسین کی محبت کو ختم نہیں کیا جا سکا اور جب تک اللہ تعالیٰ نہ چاہے ، دنیا کی کوئی بھی طاقت الطاف حسین کا باب ختم نہیں کرسکتی۔ یہ بات انہوں نے آج شعبہ خواتین کی سینئراراکین سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کہی جوانہیں 70 ویں سالگرہ کی مبارکباد پیش کرنے کیلئے جمع ہوئی تھیں۔ اس موقع پر طلباء وطالبات اور معصوم بچے اور بچیاں بھی موجود تھیں۔ خواتین ، بچوں اور بچیوں نے جناب الطاف حسین کو ان کی سالگرہ کی مبارکباد پیش کی ، سالگرہ کا کیک کاٹا، سالگرہ کی مناسبت سے گیت اور تنظیمی ترانے گائے اور پُرجوش نعرے لگاکر جناب الطاف حسین سے اپنی والہانہ عقیدت ومحبت کااظہارکیا۔
اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج سے سات برس قبل 22 اگست2016ء سے ایم کیوایم کے خلاف ایک نئے آپریشن کاآغاز کیاگیاتھا ، میرے گھرنائن زیرو اور اس سے ملحقہ تنظیمی دفاتر بشمول خورشید بیگم میموریل سیکریٹریٹ اورشعبہ خواتین کو seal کردیاگیا۔ انہوںنے کہاکہ اس سے قبل ستمبر2015ء میں میری تحریر، تقریر اور تصویر پرپابندی لگادی گئی اور ایم کیوایم کے کارکنان وعوام پر ظلم وستم کی انتہاء کردی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ تین روز قبل 17 ستمبرکو ایم کیوایم کے پانچ ساتھی کراچی کے نواحی علاقے میں پکنک منانے جارہے تھے ، رینجرز اورپولیس نے انہیں بلاجوازروک تلاشی لی اور میری سالگرہ کا کیک دیکھ کر انہیں گرفتارکرلیا اوراپنے عقوبت خانے میں انہیں بہیمانہ تشددکانشانہ بنایا۔ اسی طرح کورنگی کے نوجوانوں نے 9، جولائی 2023ء ایم کیوایم کے حق میں پرامن ریلی نکالی تو پورے شہرمیں چھاپے اورگرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیاگیااور بعض کارکنان آج تک لاپتہ ہیں۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ ان واقعات سے ثابت ہوتاہے کہ ایم کیوایم کے حوالے سے اسٹیبلشمنٹ کی وہی پالیسی ہے جو سات برس قبل تھی اوراس پالیسی میں کوئی فرق نہیں آیا ہے،اسٹیبلشمنٹ کیلئے اصل ایم کیوایم آج بھی قابل قبول نہیں ہے کیونکہ ایم کیوایم حقیقت پسندی اور عملیت پسندی کے فکروفلسفے کے تحت پاکستان میں غریب ومتوسط طبقہ کی حکمرانی کاانقلاب لاناچاہتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ آج ایم کیوایم کی مخالف جماعت کے ارکان یہ تسلیم کررہے ہیں کہ الطاف حسین نے جو باتیں 30 سال قبل کہی تھیں وہ ایک ایک کرکے سچ ثابت ہورہی ہیں اورہم ایم کیوایم اور الطاف حسین کے بارے میں جو سوچ رکھتے تھے وہ غلط تھی۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ نے ایک حکمت عملی کے تحت کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، ٹنڈوالہیار، سکھر، نواب شاہ ، سانگھڑ اور سندھ کے دیگر شہری علاقوں میںجرائم پیشہ عناصر کو بھیج کرانہیں کھلی چھوٹ دے رکھی ، یہ جرائم پیشہ عناصراسلحے کے زورپر شہریوں سے موبائیل، پرس ، گاڑیاں،نقدی اور زیورات لوٹ رہے ہیں اور معمولی مزاحمت پر شہریوں کو گولیاں مارکرقتل بھی کررہے ہیں لیکن ایم کیوایم کے کارکنان وہمدردوں کو بلاجوا ز گرفتارکرنے والی فوج، رینجرز اورپولیس کو اسٹریٹ کرائمز میں ملوث یہ جرائم پیشہ عناصر دکھائی نہیں دیتے ۔ ان جرائم پیشہ عناصر کو رینجرز اورپولیس کی مکمل سرپرستی حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ آج تک نہ تو ان جرائم پیشہ عناصر کو گرفتارکیاجاتاہے اور نہ ہی انہیں عدالتوںسے سزا دی جاتی ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میرے زمانے میں جرائم کی واردات کی روک تھام اور شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کیلئے محلہ کمیٹیاں بنائی گئی تھیں اور حفاظتی گیٹ لگائے گئے تھے جنہیں ایم کیوایم کے خلاف آپریشن کے آغازپرتوڑدیاگیا۔ایم کیوایم کے خلاف طاقت کا ناجائز استعمال کرنے والوں کا خیال تھا کہ اس طرح وہ تحریک کو ختم کردیں گے لیکن وفاپرست ماؤں ، بہنوں ، بیٹیوں ، بزرگوں ، نوجوانوں اور بچے بچیوں نے اپنے عمل وکردارسے ثابت کردیاہے کہ عوام کے دلوں میں الطاف حسین کی محبت ختم نہیں کی جاسکی بلکہ اس محبت میں اضافہ ہی ہوا ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میراباب اللہ تعالیٰ نے کھولا ہے اور جب تک اللہ تعالیٰ نہ چاہے ، دنیا کی کوئی بھی طاقت الطاف حسین کا باب ختم نہیں کرسکتی ۔جناب الطاف حسین نے شعبہ خواتین کی ارکان کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ نوجوان نسل کو تحریک کے اغراض ومقاصد، تاریخ، شہیدوں، لاپتہ اور اسیرساتھیوں کی قربانیوں سے آگاہ کریں اور تحریک کاپیغام پھیلائیں۔
٭٭٭٭٭