Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

پاکستانی عدالتیں اور نظام انصاف (قسط نمبر2) ۔۔۔۔۔۔۔۔


پاکستانی عدالتیں اور نظام انصاف (قسط نمبر2) ۔۔۔۔۔۔۔۔
 Posted on: 6/2/2023 1

پاکستانی عدالتیں اور نظام انصاف (قسط نمبر2) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے تین مرتبہ جھوٹے مقدمات میں جیل کی ہواکھانی پڑی۔ ہرہر مرتبہ جاننے کی تلاش میں مجھ پر نئے نئے انکشافات منکشف ہوئے۔ جیل میں بھی طبقاتی تفریق دیکھنے کا موقع ملاجہاں عام غریب قیدیوں کی بیرکس الگ، درمیانے درجے کے قیدیوں کی بیرکس الگ اور 2 فیصد اشرافیہ طبقے کی بیرکس یا سیلز(Cells) الگ الگ ہوتے ہیں۔ اسی طرح جیل میں کلاس سسٹم کے تحت تین کلاسیں بھی "B","A" اور"C" میں منقسم ہوتی ہیں۔ "C" کلاس میں کچے قیدی یعنی (Under trial) اور پکے قیدی یعنی سزا یافتہ قیدی رہتے ہیں مگر "C" کلاس کے قیدیوں کی اکثریت غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے قیدیوں کی ہوتی ہے جبکہ "B" کلاس اور سیاسی قیدیوں کی بیرکس ''وارڈز'' جہاں "C" اور"B" کلاس دونوں کلاسوں کے بیرکس یعنی وارڈز الگ الگ ہوتے ہیں ۔ ہاں البتہ "B" کلاس کے قیدیوں کی بیرکس وارڈز میں قیدیوں کی کھولیاں الگ الگ ہوتی ہیں۔ ان تمام قیدیوں کا کھانا ''لنگر'' میں تیار ہوتا ہے جوانتہائی ناقص ہوتا ہے مگر "B" کلاس کے قیدیوں کو کھانے میں، کھانے پینے کی کچھ مزید اشیاء اضافی فراہم کی جاتی ہیں اور "B" کلاس کے قیدیوں کو ایک عدد خدمت گارقیدی، اردلی یعنی ''مشقّتی'' بھی دیا جاتا ہے اور "A" کلاس صرف دوفیصد اشرافیہ سے تعلق رکھنے والوں کو دی جاتی ہے جہاں پر رہنے والوں کو وہ تمام سہولتیں دی جاتی ہیں جو "C" کلاس حتیٰ کہ "B" کلاس کے قیدیوں کو بھی حاصل نہیں ہوتیں۔  جیل کے اند ر کا یہ مختصر سا جائزہ پیش کرنے کے بعد اب میں'' نفسِ تحریر'' یعنی نفسِ مضمون کی طرف آتا ہوں۔ جیسا کہ میں نے پہلے تحریر کیا تھا کہ مجھے جاننے کی جستجو ایک بیرک سے دوسری بیرک اور دوسری سے تیسری بیرک وغیرہ یعنی تمام بیرکوں تک لے گئی جہاں مجھے متعدد قیدیوں سے مل کر ان پر قائم مقدمات اور مقدمات کے پس پردہ حقائق کے ساتھ ساتھ یہ جاننے کا بھی موقع ملا کہ کتنے قیدی برسوں سے سچے الزامات یا جھوٹے الزامات میں قید ہیں ۔ جیل میں قیدی عموماً بات چیت کرنے پر اپنے مقدمات کی تفصیلات بتاتے ہوئے سچائی سے کام لیتے ہیں۔ کئی قیدیوں سے بات چیت کرنے کے بعد مجھ پر حیرت انگیز انکشافات بھی ہوئے ۔ قیدیوں سے کئی بار تفصیلات سنیں اور ان کی بیان کردہ تفصیلات سننے کے بعد بے اختیار میرے منہ سے اکثریہ جملے ادا ہوتے تھے کہ یااللہ… یااللہ  ۔  (جاری ہے ) الطاف حسین 2   جون 2023
19K
Views


10/4/2024 11:00:09 AM