نائن زیروکوآگ لگانے کے سنگین واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائے ، وزیراعظم شہباز شریف اورآرمی چیف جنرل قمرباجوہ سے کنوینرایم کیوایم طارق جاوید اوراراکین رابطہ کمیٹی کامطالبہ
اس سازش کے کرداروں کوبے نقاب کیاجائے اوران کے خلاف کارروائی کی جائے
سپریم کورٹ اورسندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان نائن زیرو کوآگ لگانے کے واقعہ کاسوموٹو نوٹس لیں اوراس واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقا ت کرائیں
نائن زیروصرف ایک گھر نہیں، مہاجروں سمیت تمام محروم ومظلوم عوام کی امیدوں
کا مرکز ہے، اسے جلانا مہاجروںاورتمام مظلوم عوام کی امیدوںکوآگ لگاناہے ،
اس ظلم پر پاکستان سمیت دنیابھرمیں پرامن احتجاج کرناہمارابنیادی حق ہے
اس ظلم وبربریت کے خلاف اوورسیزیونٹوں میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیںگے، اقوام متحدہ سے رجوع کیا جائے گا ، وڈیوبریفنگ سے خطاب
لندن…9 ستمبر 2022ئ
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر طارق جاوید اوراراکین رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم میاں شہباز شریف اورچیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمرباجوہ سے مطالبہ کیاہے کہ ایم کیوایم کے مرکزنائن زیرو کو آگ لگانے کے سنگین واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائے ، اس سازش کے کرداروں کوبے نقاب کیا جائے اوران کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے سپریم کورٹ اورسندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان سے بھی اپیل کی کہ وہ نائن زیرو کوآگ لگانے کے واقعہ کاسوموٹو نوٹس لیں اوراس واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقا ت کرائیں۔ انہوں نے یہ بات ہفتہ کو اپنی مشترکہ وڈیوبریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ 1992ء سے ایم کیوایم کے خلاف ریاستی آپریشن جاری ہے ،ایم کیوایم کامرکزنائن زیرو 22 اگست 2022ء سے غیرقانونی طورپرسیل ہے ،قائدتحریک الطاف حسین کی رہائش گاہ اوراس سے متصل نائن زیروکے تمام دفاترسیل ہیں۔نائن زیروپر پیراملٹری رینجرز کے اہلکارچوبیس گھنٹے تعینات ہوتے ہیں۔ وہاں کوئی دوسرا فرد تودرکنار ہے ،خود نائن زیروکے علاقے کے مکینوں کاوہاں اپنے گھروںکوبغیرشناخت کے جاناممکن نہیںہے۔
طارق جاوید نے کہاکہ اب تک جومعلومات حاصل ہوئی ہیں ان کے مطابق مورخہ 8ستمبر 2022ء رات گیارہ بجے کے قریب رینجرز نے پہلے نائن زیرواوراس کے اطراف عائشہ منزل تک کے تمام علاقوں کا محاصرہ کیاعلاقہ مکینوںکوسخت ہدایت کی گئی کہ کوئی اپنے گھروں سے نہ نکلے ۔علاقے کے مکینوں نے اپنے گھروں کے باہرجوسی سی ٹی وی کیمرے لگائے ہیں انہیں بند کردیاگیااوران کی ریکارڈنگ اپنے قبضے میں لی گئی ۔ اس کے بعد نائن زیرو کوآگ لگانے کی کارروائی شروع کی گئی ۔ آگ کے شعلے جس طرح بلند ہوئے اس سے صاف لگتاتھاکہ آگ لگانے کے لئے مخصوص کیمیکلز اور بارود استعمال کیاگیا۔ جب نائن زیرو کی گلی میں رہنے والوں نے آگ دیکھی اورانہوں نے آگ بجھانے کیلئے وہاں جانا چاہا توانہیں قریب جانے نہیں دیاگیا۔ اس دوران نائن زیرو کے اطراف کے پورے علاقے اورعائشہ منزل تک کے علاقے کی بجلی بند کردی گئی تاکہ وہاں ہونے والی اس کارروائی کوعوام دیکھ نہ سکیں ۔آگ تیزی سے بھڑکتی رہی اس کے بعدعمارتیں توڑنے والی ہیوی مشینری کولاکر نائن زیرو کے سامنے والی دیواریں توڑی گئیں۔ آگ جس طرح نیچے سے اوپری منزل تک پہنچی اس سے بھی صاف لگتاتھاکہ اوپرتک کیمیکلز کے ذریعے آگ کوپھیلایاگیا۔ طے شدہ منصوبہ بندی کے تحت نائن زیروکو جلنے دیاگیا۔ اورعوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے فائربریگیڈاورآگ بجھانے کاڈرامہ کیاگیا۔
طارق جاویدنے کہاکہ آج صبح بھی پورا علاقہ محصور تھا۔حتیٰ کہ علاقہ مکینوںتک کونائن زیروجانے سے روکا گیا۔ علاقے میں خوف وہراس کاماحال پیداکیاگیا۔ انہوںنے کہاکہ آج یہ کہاجارہاہے کہ چونکہ اب یہ عمارت خستہ ہوگئی ہے لہٰذا اسے مسمار کیاجائے گا۔ جومعلومات حاصل ہوئی ہیں ان سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ آگ لگی نہیں بلکہ لگائی گئی ہے جس کا مقصدکروڑوں مہاجروں سمیت تمام محروم ومظلوم حق پرست عوام کے اس سیاسی قبلے نائن زیروکوصفحہ ہستی سے مٹانا ہے ۔ اس گھناؤنی کارروائی پرایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اورپاکستان سمیت دنیابھرمیں پھیلے ہوئے تحریک کے وفاپرست کارکنان ہی نہیں بلکہ پوری قوم میں شدیدغم وغصہ پایا جاتا ہے ۔
طارق جاوید نے کہاکہ کروڑوں مہاجراور حق پرست عوام یہ سوال اٹھارہے ہیں کہ نائن زیرو جو 22 اگست 2016ء کوسیل کئے جانے کے دن سے پیراملٹری رینجرز یعنی فوج کی کڑی نگرانی اورسخت پہرے داری میں ہے پھراس میں آگ لگنے کاکوئی واقعہ کس طرح ہوسکتاہے ۔ کروڑوں مہاجر اور حق پرست عوام یہ سمجھتے ہیںکہ نائن زیروکوآگ لگانے کا یہ سازش و عمل فوج کے کڑے پہرے میں تحریک طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان کااپنے بیوی بچوں کے ہمراہ فرار ہوجانے جیسا ہے ۔طارق جاوید نے کہاکہ پولیس کی جانب سے نائن زیرومیں آتشزدگی کے سنگین واقعہ کو شارٹ سرکٹ کانتیجہ قرار دینابھی کسی لطیفے سے کم نہیں کیونکہ 22 اگست 2016ء کوجب سے نائن زیروسیل ہے ،اسی روزسے نائن زیروکی بجلی منقطع کردی گئی تھی ، لہٰذاجب بجلی ہی نہیں تو پھرشارٹ سرکٹ کاکوئی سوال ہی پیدا نہیںہوتا۔طارق جاوید نے کہاکہ نائن زیروکوآگ لگائے جانے کے اس گھناؤنے واقعہ پر کارکنان وعوام میں شدیدغم وغصہ ہے اورہم سمجھتے ہیں کہ اس ظلم وبربریت پر پرامن احتجاج کرناعوام کاپوراحق ہے عوام اس پر پرامن طورپربھرپوراحتجاج کریں اورہرسطح پر اپنی آوازبلندکریں۔
طارق جاویداوراراکین رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ہم ایم کیوایم کے تمام کارکنان اورتمام مظلوم ومحروم عوام خصوصاً مہاجرعوام سے کہتے ہیں کہ نائن زیروصرف ایک گھر نہیں بلکہ مہاجروں سمیت تمام محروم ومظلوم عوام کی امیدوںکا مرکز ہے، اسے جلانا، اسے مسمارکرنامہاجروںاورتمام مظلوم عوام کی امیدوںکوآگ لگاناہے ، اس ظلم پر خاموش رہنااپنے آپ پر ظلم کرنے کے مترادف ہے۔ اس ظلم پر پاکستان سمیت دنیا بھرمیں پرامن احتجاج کرناہمارابنیادی حق ہے ۔انہوں نے اعلان کیاکہ ہم اس ظلم وبربریت کے خلاف دنیابھرمیں احتجاج کریں گے ۔ اس سلسلے میں آج ایم کیوایم کینیڈانے ٹورنٹومیں احتجاجی مظاہر ہ کیاہے، دوسرے اوورسیزیونٹوں میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے جائیںگے۔ اس ظالمانہ واقعہ کے خلاف اقوام متحدہ سے بھی رجوع کیا جائے گااورانہیں اس واقعہ سے آگاہ کیاجائے گا۔
طارق جاوید نے وزیراعظم میاں شہباز شریف اورچیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمرباجوہ سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائے ۔ اس سازش کے کرداروں کوبے نقاب کیاجائے اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے سپریم کورٹ اورسندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان سے بھی اپیل کی کہ وہ نائن زیرو کوآگ لگانے کے واقعہ کاسوموٹو نوٹس لیںاوراس واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقا ت کرائیں۔
٭٭٭٭٭