جوہر ٹاؤن لاہور میں سابق ایم این اے لیاقت عباس بھٹی کی جانب سے کم عمر ملازمہ کو 6ماہ سے زنجیروں میں جکڑ کر قید رکھنے پر رابطہ کمیٹی کاظہار مذمت
کم عمر ملازمہ کو زنجیروں میں جکڑ کر قید رکھنے کا عمل غیر انسانی ، غیر قانونی ، لیبر قوانین اور خواتین کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ، رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
ملک میں جاگیرداروں ، وڈیروں ، سرداروں اور بااثر افراد نے نجی جیلیں بنا رکھی ہیں جہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا عمل جاری ہے، رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
گھناؤنے عمل کے مرتکب لیاقت عباس بھٹی سمیت ملوث افراد کو آئین و قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے، رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
کراچی ۔۔۔30، اگست2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن کے سابق رکن قومی اسمبلی لیاقت عباس بھٹی کی جانب سے کم عمر ملازمہ کو 6ماہ سے زنجیروں میں جکڑ کر قید رکھنے کے واقعہ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس گھناؤنے عمل کو انتہائی غیر انسانی، غیر قانونی، لیبر قوانین اور خواتین کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف اور کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ملک میں جاگیرداروں، وڈیروں، سرداروں اور بااثر افراد نے نجی جیلیں بنا رکھی ہیں جہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا عمل جاری ہے تاہم اس کی روک تھام کیلئے بنائے گئے آئین و قانون پر موثر عملدرآمد نہ ہونے کے سبب جاگیردار، وڈیرے، سردار اور بااثر افراد ایسے گھناؤنے واقعات کا مسلسل ارتکاب کررہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ سابق رکن قومی اسمبلی لیاقت عباس بھٹی کے گھر سے زنجیروں میں جکڑی کم عمر ملازمہ کی بازیابی اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ ملک کی سیاست میں جاگیردارانہ ، وڈیرانہ اور سردارانہ سوچ کا عنصر غالب ہے اور جب تک اس سوچ سے نجات حاصل نہیں کی جائے گی تب تک غریب ومتوسط طبقے ، خواتین ، مزدوروں، محنت کشوں کے حقوق کا حصول ممکن نہیں ۔ رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ جوہر ٹاؤن لاہور کے سابق رکن قومی اسمبلی لیاقت عباس بھٹی کے گھر سے زنجیروں میں جکڑی کم عمر ملازمہ کی بازیابی کا سختی سے نوٹس لیاجائے اور اس گھناؤنے عمل کے مرتکب لیاقت عباس بھٹی سمیت ملوث افراد کو آئین و قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے ۔