پاکستان میں انتخابات کے نام پر جو کچھ ہورہا ہے وہ جمہوریت اور انتخابات کو ہائی جیک کرنے کی سازش کا حصہ ہے
نیشنل اور بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ اس سازش میں ملوث ہیں
عالمی طاقتیں 2014ء میں اپنی واپسی کیلئے ایسا راستہ تلاش کررہی ہیں جس سے یہ خطہ مزید کمزور اور غیر مستحکم ہوگا
اعتدال پسند، ترقی پسند، روشن خیال ، لبرل اور پاکستان کو مہذب، فلاحی اور جمہوری ملک بنانے والی سیاسی جماعتوں کو واضح پیغام دیاجارہاہے کہ الیکشن کا بائیکاٹ کرو ورنہ دہشت گردوں کے حملوں اور قتل و غارت گری کے لئے تیار ہوجاؤ
ملک و قوم کو غیر منصفانہ، جانبدارانہ انتخابات کی جانب دھکیلا جارہا ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم نہیں کئے جارہے
اگرپاکستان کوبچانا ہے تو اینٹی طالبان قوتوں کو آگے لانا ہوگا
ڈاکٹر فاروق ستار، رحمن ملک اور شاہی سید کی ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو عزیزآباد میں مشترکہ پریس کانفرنس
تصاویر
کراچی:۔۔۔30، اپریل2013ء
متحدہ قومی موومنٹ ،پیپلزپارٹی اورعوامی نیشنل پارٹی نے کہاہے کہ جوکچھ اس ملک میں ہورہاہے وہ جمہوریت اورانتخابات کوہائی جیک کرنے کی سازش کاحصہ ہے،اگر عالمی طاقتوں نے اس سازش کانوٹس نہیں لیاتواس کامطلب ہے کہ وہ بھی اس سازش کاحصہ ہیں،عالمی طاقتیں2014ء میں اپنی واپسی کیلئے ایسا راستہ تلاش کررہی ہیں جس سے یہ خطہ مزیدکمزوراورغیرمستحکم ہو۔انہوں نے کہاکہ ایک غیرمنصفانہ اورجانبدارانہ انتخابات کی طرف پاکستان کولیجایاجارہاہے ،پاکستان میں الیکشن نہیں بلکہ سلیکشن ہورہاہے اورپروطالبان پرائم منسٹرلاکرپاکستان توڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگرپاکستان کوبچاناہے توانٹی طالبان قوتوں کوآگے لاناہوگا۔ان خیالات کااظہارایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرڈاکٹرفاروق ستار،پیپلزپارٹی کے رہنماء وسابق وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک اورعوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء سینیٹرشاہی سیدنے ایم کیوایم کے مرکزنائن زیروپرمشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پرمتحدہ قومی موومنٹ ،پیپلزپارٹی اورعوامی نیشنل پارٹی کے دیگررہنماء بھی موجودتھے۔ڈاکٹرفاروق ستارنے کہاکہ پاکستانی عوام کو ان سازشوں سے آگاہ کرنا ہے کہ جن کے ذریعے پاکستان میں انتخابات کو ہائی جیک کیا جارہا ہے۔ ہمیں بدگمانی نہیں بلکہ ہمیں یقین ہے کہ پاکستان کی نیشنل اسٹیبلشمنٹ اور بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ اس سازش میں ملوث ہیں۔انہوں کہاکہ ملک و قوم کو غیر منصفانہ، جانبدارانہ انتخابات کی جانب دھکیلا جارہا ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم نہیں کئے جارہے ، یہ بالکل واضح ہے کہ جو سیاسی جماعتیں اعتدال پسند ، ترقی پسند، روشن خیال اور لبرل ازم کی حامی ہیں اور پاکستان کو مہذب، فلاحی اور جمہوری ملک بنانا چاہتی ہیں انہیں واضح طور پر یہ پیغام دیا جارہا ہے کہ یا تو الیکشن کا بائیکاٹ کرو ورنہ دہشت گردوں کے حملوں اور قتل و غارت گری کے لئے تیار ہوجاؤ۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنے مضبوط سیاسی عزائم کی بنیاد پر دہشت گردوں کے حملوں، اپنے کارکنان کی شہادتوں کو برداشت کرتے ہوئے ان دہشت گردوں کے سامنے ہرگزہرگزنہیں جھکیں گے۔انہوں نے واضح کیاکہ ہمیں ڈرا دھمکا کر الیکشن سے باہر نہیں رکھا جاسکتا، ایک جانب توہمیں انتخابات کے لئے یکساں مواقع فراہم نہیں کئے جارہے ، ہمیں عوامی رابطوں اور جلسوں سے روکا جارہا ہے اور دوسری جانب دائیں بازو کی رجعت پسند، قدامت پسند جماعتوں کو کھلا میدان دیا جارہا ہے اور ملک میں جھرلو انتخابات کروا کے دھونس دھمکی کے زریعے ملک کو دائیں بازو والی جماعتوں کے سپرد کئے جانے کی سازش ہے۔ ہم مشترکہ طور پر ایسی مذموم کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان، نگراں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی آئینی و قانونی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے صاف ، شفاف اور آزادانہ انتخابات منعقد کرائے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ جوکچھ اس وقت ملک میں ہورہاہے اورجمہوریت اورانتخابات کوہائی جیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس حوالے سے صرف اتناہی کہوں گاکہ جوقوتیں دائیں بازوکی جماعتیں کواقتدارمیں لاناچاہتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ اعتدال اورترقی پسندقوتوں کوقربانی کابکرابناکریہ سب کیاجارہاہے،جوجماعتیںآج خاموشی تماشائی بنی ہوئی ہیں ان کیلئے اتناہی کہوں گاکہ آج ہماری باری ہے توکل ان کی باری ہے۔پیپلزپارٹی کے رہنماء اورسابق وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے کہاکہ آج دہشت گردوں کے خلاف کوئی تمیز نہیں ہونی چاہیے کہ یہ دہشت گرد پنجابی ہیں، پٹھان ہیں یا کوئی بھی ہیں وہ سب دہشت گرد ہیں۔ آصف علی زرداری صاحب، الطاف حسین بھائی اور اسفندریار ولی کو مبارک باد دیتا ہوں کہ ان سب نے مل بیٹھ کر سوچا اور مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ مل کر لڑنی ہے۔انہوں نے کہاکہ میاں برادران کے خلاف ہمارے پاس بہت سارے ثبوت ہیں جومیں داتادربارپرسب کے سامنے پیش کرنے کیلئے ہروقت تیارہوں،الیکشن کمیشن ان لوگوں کونااہل قرارنہیں دے رہاہے جن کے خلاف ثبوت پیش کردیئے گئے ہیں،لشکرجھنگوی کراچی قتل وغارتگری میں ملوث ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کوسوداکرنے والوں نے پاکستان کاسوداکرچکے ہیں اب ان کی راہ میں پیپلزپارٹی،متحدہ قومی موومنٹ اورعوامی نیشنل پارٹی سب سے بڑی رکاوٹ ہے،طالبان حمایتی وزیر اعظم لانے کی سازش ہورہی ہے تاکہ پاکستان کے ٹکڑے کئے جاسکیں، ۔انہوں نے کہاکہ کراچی ڈی اسٹیبلائزکرنے کامقصدپاکستان کوڈی اسٹیبلائزکرناہے،انہوں نے کہاکہ کوئی نیاقائداعظم نہیںآئے گابلکہ پروطالبان پرائم منسٹرلاکرملک کوتوڑاجائیگایہ راستہ پاکستان کی سلامتی کے خلاف ہے۔ آخر کراچی اور خیبر پختونخواہ میں ہی کیوں کر دھماکے کئے جارہے ہیں، ۔آج بھی پنجاب میں تھانے لشکرجھنگوی کے لوگ لگاتے ہیں اگرکوئی ملک کوبچاناہے آج دہشت گردی کے خلاف کھڑا ہونے کا وقت ہے، ہم پاکستان کو بچانا چاہتے ہیں، یہ دہشت گرد اور انکو سپورٹ کرنے والے ہوش کریں، آج قوم یکجا ہوجائے، کیا قوم سوچنے میں مجبور نہیں ہے کہ لاکھوں کا جلسہ پرامن طور پر ہو جاتا ہے اور اگر ایم کیو ایم اور اے این پی یا پی پی پی کی کوئی کارنر میٹنگ بھی ہوتی ہے تو اس میں بم دھماکے کردئے جاتے ہیں، یہ کیا ہورہا ہے، ہم اصلی بم کھاکر قربانی دے رہے ہیں اور دوسرے جعلی کھلونے اٹھا کر جلسے جلوس کر رہے ہیں، ہمارا جگر بڑا ہے، ہم کھڑے ہوکر مقابلہ کرتے ہیں لیکن ہم بھاگ نہیں جاتے۔ خدارا صرف اقتدار کے لئے دہشت گردوں کا ساتھ نہ دیں، پاکستان بچانا ہے، عوام کو بچانا ہے لہذا فیصلہ کرنا ہے کہ ہم دہشت گردوں کی دھمکیوں سے نہیں ڈریں گے ، ہم ہر وہ قدم اٹھائیں گے جس میں ملک و قوم کی بقاء و سلامتی ہو۔ آج بھی اگر ہم بیٹھ گئے ڈر گئے تو شائد کبھی کھڑے نہ ہوسکیں گے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء شاہی سید نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کہتے ہیں کہ صرف تین سیاسی جماعتیں الیکشن نہ لڑیں ورنہ ہم بم دھماکے کریں گے اور دوسری جماعتوں کو کہا جارہا ہے کہ وہ اپنی الیکشن سرگرمیاں جاری رکھیں ان کو کچھ نہیں کہا جائے گا، انہوں نے کہا کہ جو دہشت گرد جو فوجی جوانوں، ہماری ماؤں ، بہنوں کو قتل کرکے جنازوں پر حملے کر رہے ہیں، فوجی تنصیبات پر حملے کر رہے ہیں وہ دہشت گرد چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک کی پارلیمنٹ کا فیصلہ کریں اور ہم خاموش رہیں، یہ دہشت گرد ہمارے ملک کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو کیمپوں میں بٹھانا چاہتے ہیں مگر ہم ان کے مقاصد کسی بھی طور پورے نہیں ہونے دیں گے، ہم سول سوسائٹی، عوام اور میڈیا سب سے اپیل کرتے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم سب مل کر دہشت گردوں کے خلاف متحد ہوجائیں۔انہوں نے کہاکہ پختون اور اردوبولنے والوں کاکوئی جھگڑانہیں ہم ملکراس شہرکی رونقیں بحال کریں گے۔انہوں نے ایم کیوایم کے رہنماؤں کوبدھ مردان ہاؤس آنے کی دعوت بھی دی۔