مذہبی جنونیت کے خلاف ایم کیوایم کی پرامن اور جمہوری جدوجہد جاری رہے گی، الطاف حسین
جب تک ایم کیوایم کا ایک بھی کارکن زندہ ہے ہم انتہاء پسند دہشت گردوں کے سامنے سرینڈر نہیں کریں گے
پوش علاقوں کے مکین آئندہ انتخابات میں انتہاء پسند دہشت گردوں کی حمایت کرنے والی جماعتوں کو مسترد کردیں
ڈیفنس میں صنعتکاروں، تاجروں، بینکاروں و دیگر شعبوں کے ماہرین اور طلبا و طالبات کے اجتماع سے بات چیت
کراچی ۔۔۔27، اپریل 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ مذہبی جنونیت کے خلاف ایم کیوایم کی پرامن اور جمہوری جدوجہد جاری رہے گی اور جب تک ایم کیوایم کا ایک بھی کارکن زندہ ہے ہم انتہاء پسند دہشت گردوں کے سامنے سرینڈر نہیں کریں گے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ڈیفنس میں ڈیفنس کلفٹن ریزیڈنٹس کمیٹی کے ارکان کے اجتماع سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع میں صنعتکاروں ، تاجروں ، بینکاروں اور زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین کے علاوہ طلبا وطالبات نے بھی شرکت کی ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم سمیت دیگر لبرل ، پروگریسیو اور روشن خیال جماعتوں کو انتخابی عمل سے باہر رکھنے کیلئے بدترین دہشت گردی کی جارہی ہے ، ان کے دفاتر پر بم دھماکے کرکے بے گناہ شہریوں کو شہید وزخمی کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میں گزشتہ پانچ برسوں سے ڈیفنس کلفٹن کے مکینوں کوکراچی میں طالبان کی موجودگی سے آگاہ کرتا رہاہوں کہ کراچی میں طالبانائزیشن کی جارہی ہے لیکن افسوس کہ میرے خدشات کا سنجیدگی سے نوٹس نہیں لیا گیا۔ میری کوشش ہے کہ پوش علاقوں کے عوام کو بیدارکروں اگر وہ نہ جاگے اور انہوں نے حالات کی سنگینی کااندازہ نہ کیا تو پانی سرسے گزرجائے گا۔ میں یہ جدوجہد اس لئے کررہا ہوں کہ میں ڈیفنس کلفٹن کی رہائشی بہن بیٹی کو بھی اپنی بہن اور بیٹی سمجھتا ہوں اوران کی جان ومال اورعزت وآبرو کے تحفظ کیلئے جدوجہد کررہا ہوں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ مذہبی جنونیت کے خلاف ایم کیوایم کی پرامن اور جمہوری جدوجہد جاری رہے گی اور جب تک ایم کیوایم کا ایک بھی کارکن زندہ ہے ہم انتہاء پسند دہشت گردوں کے سامنے سرینڈر نہیں کریں گے تاہم اس جدوجہد میں ایم کیوایم کو ڈیفنس کلفٹن کے مکینوں کی اخلاقی مدد کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کراچی کے پوش علاقوں کے مکینوں سے کہاکہ جو عناصر کراچی میں بم دھماکوں کو ڈرون حملوں کا ردعمل قراردیکر ان بم دھماکوں کوجائز قراردینے کی کوشش کررہے ہیں وہ دہشت گردوں کے حامی ہیں لہٰذا عوام آئندہ انتخابات میں انتہاء پسند دہشت گردوں کی حمایت کرنے والی نام نہاد جمہوری جماعتوں کو مسترد کردیں۔