وزیر اعظم پاکستان کا سانحہ عباس ٹاون کا دورہ نہ کرنا بے حسی ہے، رابطہ کمیٹی
گورنر سندھ جائے وقوع کا دورہ کرسکتے ہیں تو وزیر اعلیٰ سندھ کو جانے میں کیا مجبوری ہے؟
عوام و مخیر حضرات سانحہ متاثرین کے غم میں اپنا اخلاقی اور انسانی فریضہ ادا کریں اورغمزدہ خاندانوں کے دکھ کی اس گھڑی میں شریک ہوں،رابطہ کمیٹی
کراچی ۔۔8،مارچ 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ سانحہ عباس ٹاؤن کو آج پانچ رو ز گزر چکے ہیں لیکن انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اس واقعہ میں ملوث سفاک درندہ صفت دہشت گر د عناصر آج بھی قانون کی گرفت سے دور ہیں ۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ سانحہ عباس ٹاؤن میں ملوث عناصر کو گرفتار نہ کیے جانے سے یہ بات بھی عیاں ہوگئی ہے کہ حکومت قاتلوں کو گرفتا کر نے میں سنجید ہ نہیں ہے، لہٰذا عوام اپنی حفاظت کی تدابیر ازخود کریں اوراس سلسلے میں علاقائی کمیٹیاں تشکیل دیں ۔ رابطہ کمیٹی نے اس بات پر گہرے دکھ کا اظہار کہ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ سندھ نے اب تک عباس ٹاؤن کا دورہ نہیں کیا ہے اور حکومتی ارکان کی جانب سے سانحہ عباس ٹاؤن کے متاثرین کے غم اور دکھ کی گھڑی میں شامل ہونے کے بجائے بے حسی کا مظاہر ہ کیا ۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ جب گورنر سندھ متاثرین کے پاس جاسکتے ہیں اور جائے حادثہ کا دورہ کر کے ان کے غم اور دکھ میں شریک ہوسکتے ہیں تووزیر اعلیٰ سندھ اور دیگر حکومتی ارکان جائے وقوع کا دورہ کیوں نہیں کر سکتے ؟ رابطہ کمیٹی نے عوام و مخیر حضرات سے بھی اپیل کی کہ وہ سانحہ متاثرین کے غم میں اپنا اخلاقی اور انسانی فریضہ ادا کریں اورغمزدہ خاندانوں کے دکھ کی اس کھڑی میں شریک ہوں۔