لیاری میں رینجرز اہلکاروں کے اغواء، تشدد اور ان کی ہلاکت پر فوج و رینجرز خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، الطاف حسین
کیا فوج اور اس کا نیم فوجی ادارہ رینجرز دہشت گرد قاتلوں کے سامنے بے بس ہے ؟
کراچی کے شہری اپنی مدد آپ کے تحت اپنی حفاظت کیلئے رضاکار ٹیمیں تشکیل دیں، عوام سے اپیل
لندن:۔۔۔07؍مارچ2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ 18جون 1991ء کی شب رینجرزکے میجرکلیم رینجرزکے مزیدتین سپاہیوں کے ساتھ ایجنسیوں کی بنائی ہوئی تنظیم ’’حقیقی‘‘کولیکرلانڈھی میں داخل ہوئے اورایم کیوایم لانڈھی سیکٹرپرقبضہ کرلیا۔انہوں نے کہاکہ ان دہشت گردوں نے ایم کیوایم کے درجنوں ذمہ داران وکارکنان کے ساتھ ساتھ متعدداراکین اسمبلی کوبھی یرغمال بنالیا۔اس واقعہ کے بعدفوج نے ایک سال تک مزیدتیاریاں کرنے کے بعدکراچی میںآپریشن کلین اپ کیااور19جون1992کوتربیت یافتہ حقیقی دہشت گردوں کے ذریعے کراچی پرچڑھائی کی جس میں ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنوں کواس آپریشن میں بے دردی سے شہیدوزخمی کیاگیا۔کارکنان کووفاداریاں تبدیل کرنے پرمجبورکیاگیااورسینکڑوں کارکنان کے گھروں کونذرآتش کردیاگیاجس فوج نے1992ء کوکراچی میںآپریشن کلین اپ کیااسی فوج کے افسران و اہلکارلیاری میں اغواء کیے جاتے ہیں اور دوسرے دن ان کی تشددزدہ لاشیں ملتی ہیں لیکن پوری فوج اس پرخاموش تماشائی بنی بیٹھی رہتی ہے۔یہ بات انہوں نے ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن اورخورشید بیگم سیکرٹیریٹ عزیزآبادمیں لندن اورپاکستان رابطہ کمیٹی کے اراکین سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ 18جون 1991ء کولانڈھی کے عوام کی جانب سے پکڑے جانے والے مسلح گروہ کے افرادجس میں میجرکلیم و دیگرتین چارفوجی اسلحہ سمیت شامل تھے انہیں پکڑنے اورطمانچے مارنے کے جھوٹے الزام میں ملوث افرادکو 27، 27 سال کی قیدکی سزاسنائی گئی لیکن آج لیاری میں رینجرزکے اہلکاروں کے اغواء ،تشدداوران کی ہلاکت پرخاموش تماشائی بنی ہوئی ہے؟ کیافوج اور اس کانیم فوجی ادارہ رینجرزدہشت گردقاتلوں کے سامنے بے بس ہے ؟کیاوہ اس دہشت گردی پرکوئی جرات مندانہ اقدام اٹھانے میں بے بس ہیں ؟دریں اثناء قائدتحریک جناب الطاف حسین نے ایک مرتبہ پھرکراچی کے شہریوں سے اپنی مددآپ کے تحت اپنی حفاظت کرنے کی اپیل کی ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ اگرعوام نے اپنی حفاظت کیلئے رضاکارٹیمیں تشکیل نہ دیں تووہ اپنے پیاروں کو دیکھ کراس طرح پیارکرتے رہیں کہ گویا وہ ان کوآخری مرتبہ پیارکررہے ہیں۔