Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

کراچی کی چیخ وپکار تحریر :ارشد حسین


کراچی کی چیخ وپکار      تحریر :ارشد حسین
 Posted on: 3/4/2013 1
کراچی کی چیخ وپکار )
تحریر :ارشد حسین 
کراچی کوگزشتہ کئی برسوں سے ایک سازش کے تحت آگ و خون میں نہلا یا جارہا ہے یہا ں کے معصوم عوام کوجن میں خواتین ،بزرگ ،نوجوان ،حتیٰ کہ معصو م وشیر خوار بچے تک شامل ہیں بے دری سے قتل کیا جارہا ہے اس سلسلے کا تازہ واقع رواں ماہ میں بھی ہوا ۔ جہاں عباس ٹاؤن ابوالحسن اصفہانی روڈ پر بم دھماکا کیا گیا جس میں 50سے زائد افراد منٹو ں میں لقمہ اجل بن گئے اور 150کے قریب شدید زخمی ہوئے ۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ قریبی عمارتوں میں بھی آگ تک لک گئی اور دکانوں سمیت دیگر املا ک کو نقصان پہنچا لیکن سب سے بڑا نقصان معصوم انسانی جانوں کا ہوا واقع کے بعد چاروں طر ف چیخ وپکار آہیں سسکیاں تھیں ، ہر آنکھ سے آنسوں رواں تھے، لوگ اپنی جانیں بچانے کی غرض سے ادھر ادھر بھاگ رہے تھے جبکہ لاشیں اور زخمی ہر طر ف بکھرے ہوئے تھے ۔ ملبے تلے دبے ہوئے انگنت انسانوں کو نکالنے کیلئے رات گئے تک حکومت کی جانب سے انتظاما ت دیکھنے میں نہ آسکے اور عوام اپنی مدد آپ کے تحت ہی امدادی کاموں میں مصر وف دکھا ئی دیئے ا لمیہ یہ ہے کہ اس افسوسناک واقعہ کے گھنٹوں بعد تک جائے حادثہ پر ہمارے سیکورٹی ادار وں کے اہلکار وں کا دور دور تک اتہ پتہ نہ تھا جو ان کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ۔ بعض رپورٹس کے مطابق حکومتی ارکان کسی اہم خاتون رکن منگنی کی تقریب کی سیکورٹی پر مامور تھے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے یہ دعوے کیے جاتے رہے کہ کے کراچی میں دہشت گردی کی روک تھا م کیلئے اضافی پولیس اہلکارتعینات کئے گئے ہیں تاہم ایسالگتا ہے کہ سندھ سے اضافی پولیس کو بھی خاتون کی تقریب کیلئے تعینا ت کیا گیا تھا۔جس وقت عباس ٹاؤن آگ و خون میں نہارہا تھا اسی وقت ہمارے ملک کی کچھ سیاسی ومذہبی جماعتوں کی جانب سے کراچی میں دہشت گردی کے واقعات کی روک تھا کیلئے ٹرین مارچ نکالا جارہاتھا۔ تعجب اس پر ہے کہ جو سیاسی ومذہبی جماعتیں اور ان کے رہنماء کراچی میں دہشت گردی کے واقعات اور ان میں ہونے والے جانی نقصان پر مگر مچھ کے آنسوبہاتے ہیں ، کراچی کے نام پر سیاست کر تے ہیں اور یہاں کے معصوم عوام سے ہمدردی جتاتے نہیں تھکتے وہ عباس ٹاؤن کے افسوسناک واقعہ اور بربر یت پر ایسے بے حس ہوگئے جیسے کراچی میں کچھ ہوا ہی نہیں اور مظلومیت کا پر چار کرنے والے عوام کا دکھ درد سینے میں رکھنے والے مقامی سیاسی ومذہبی رہنما فاتحانہ انداز میں کراچی میں تڑپتے بلگتے زخمیوں اور خون میں لت پت لاشوں کو چھو ڑ کر اپنے سیاسی سفر پر رواں دواں ہوگئے ۔ یہ بات یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ ملک کی دیگر سیاسی ومذہبی جماعتیں و ان کے قائد ین اور قوم پرستوں کو بھی عباس ٹاؤن کراچی میں ہونے والی ظلم وبربریت اوردہشت گردی میں معصوم انسانوں کے ہلاک وزخمی ہونے پر رتی برابر افسوس نہ ہوا اور انہوں نے بھی درندگی اور انسانیت سوز واقعہ کی نہ مذمت کی اور نہ ہی دولفظ تعزیت کے کہے جس سے ان کی عوامی خدمت اور ہمدردی کے دعوؤں کی قلعی کھل گئی ہے بلکہ اس عمل سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ وہ ان دہشت گردی کے واقعات کی نہ صرف مکمل حماعت کرتے ہیں بلکہ وہ چاہتے کہ ملک خصوصاً کراچی اسی طرح آگ و خون میں نہاتا رہے اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ یہاں پر مہاجر بستے ہیں ۔ اس افسوناک واقع کی خبر ملتے ہی متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤ ں کوجائے حادثہ اوراسپتالوں میں دورے کرتے دیکھا گیا ،جناب الطاف حسین کی جانب سے عوام وکارکنان کو خون کے عطیات دینے کی اپیل بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ۔جناب الطاف حسین نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے بھی رابطہ کیا اور انہیں کو سانحہ کے متاثرین، زخمیوں اور شہداء کے لواحقین کی دیکھ بھال کرنے اور ان کے کھانے پینے ،رہائش سمیت دیگر ضرورتوں کے خیال رکھنے کی ہدات ایم کیوایم کی جانب سے سانحہ عباس ٹاؤن پر یوم سوگ اور شہداء کے ایصال ثواب کیلئے
قرآن خوانی کے اجتماعات بھی کئے گئے، جبکہ سانحہ عباس ٹاوئن میں لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال پہنچانے کیلئے سوائے خدمت خلق فاؤنڈیشن اورایدھی ایمبو لینس کسی اور جماعت کی ایمبولینس بھی نظر نہیں آئی۔ مگر ملک کی سیاسی ومذہبی حتیٰ کہ قوم پرست جماعتوں اور ان کے سربراہوں کی جانب سے اس المناک حادثہ پر کوئی سوگ یا افسوس تک نہ کیا گیا ۔ سوال یہ پید ا ہوتا ہے کہ جب ملک کے دیگر حصوں خصوصاً خیبر پختون خواہ ،بلوچستان کے شہرکوئٹہ یا پنچاب میں کوئی دہشت گردی کا واقعہ ہو تو صرف مذمت سے کام چلایا جاتا ہے لیکن کراچی کا معاملہ ہوتو یہاں ہر ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی تمام ترذمہ داریاں ایک جماعت پر عائد کر دی جاتی ہیں ،یہاں آپر یشن کرنے کی بات کی جاتی ہے ، شہر کواسلحہ سے پاک کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے ،لیکن واضح رہے کہ دھماکوں میں بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے اور کیا جاتا ہے اور یہ بھی سب کے علم میں ہے کہ یہ بارودی مواد یا خود کش کہاں سے آتے ہیں، جس سے کراچی دشمنی کا واضح ثبوت عیاں ہوتا ہے اور اس عمل سے واضح ہوتا ہے کہ اصل دہشت گردوں کی پشت پناہی کون کر رہا ہے اور انہیں تحفظ فراہم کرنے میں کس کا ہاتھ ہے۔معصوم انسانوں سے خون کی ہولی کب تک کھیلی جاتی رہے گی ؟اس کا جواب وہی عناصر دے سکتے ہیں جو ان واقعات میں ملوث ہیں یا پھر وہ سیاسی ومذہبی جماعتیں جو نہیں چاہتی کہ ملک میں امن وامان ہو، بھائی چارگی پیار و محبت اور یگا نکت قائم ہو۔ یہاں عوام ان سیاسی مذہبی جماعتوں اور قوم پرستوں سے سوال ہے کہ اگر خدانخواستہ آپ کے گھر میں کوئی افسوناک واقع ہوتا تو کیا آپ جب بھی اس نام نہاد ٹرین مارچ میں حصہ لیتے یا اپنے گھر میں ہونے والے واقع پر آنسو بہاتے؟ کاش سانحہ عباس ٹاؤن کے شہداء کو بھی اپنے کھر والوں کی مانند سمجھتے ۔آج کراچی چیخ چیخ کر پکار رہا ہے ،ان سے فریاد کر رہا ہے جو کہتے ہیں کراچی سب کا ہے کہ آؤ آج کراچی جل رہا ہے ،کراچی زخموں سے چور ہے ، آؤ کراچی کی لگی آگ کو بھجاؤ ، آؤ کراچی کے ٹھیکداروں،دعویداروں کراچی کے زخموں پر مرحم رکھو ،کراچی کی لاشوں کو کاندھا دو ، اسی طرح سانحہ عباس ٹاؤ ن پر ہمارے کچھ میڈیا کی جانب سے بھی بے حسی دیکھی گئی کہ اس افسوسناک واقع پر بجائے اپنے بازوں پر سیاں پٹیاں باندھتے اور اپنے چینل پر کچھ وقت کے لئے مزاحیہ پروگرام کو نشرنہ کرکے سانحہ کے شہداء کے سوگواران کے غم میں شریکس ہوتے مگر ایسا نہیں ہوا اور معمول کے مطابق مزاحیہ پروگرامزنشرکئے جاتے رہے ۔ جبکہ کچھ دنوں قبل ہی ایک نجی ٹی وی کے صحافی کو شہید کیا گیا تو اسکے عملے نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھی، کیا سانحہ عباس ٹاؤن کے شہید و زخمی ہونے والے مسلمان نہیں تھے کیا وہ انسان نہیں تھے یہ سوچنے کی بات ہے دوسروں کا حقائق سے آگا ہی فراہم کرنے والے انہیں توجہ اور احساس دلانے والے خود بھی احسا س کریں اور کسی کے دکھ کو اپنا دکھ محسوس کرنا بھی ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ سانحہ شہدا کو جنت الفر دو س میں جگہ دے اور سوگوارن کو یہ عظیم سانحہ برداشت کرنے کا حوصلہ دے اور سانحہ کے زخمیوں کو جلداز جلد صحت و تندرستی عطا فرما۔

12/22/2024 5:20:17 PM