Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

سانحہ عباس ٹاؤن کراچی مہاجر شیعہ کمیونٹی کی نسل کشی اور انہیں مسلک اور فرقہ کے نام پر تقسیم در تقسیم کرنے کی منظم سازش کاحصہ ہے،ڈاکٹرمحمدفاروق ستار


سانحہ عباس ٹاؤن کراچی مہاجر شیعہ کمیونٹی کی نسل کشی اور انہیں مسلک اور فرقہ کے نام پر تقسیم در تقسیم کرنے کی منظم سازش کاحصہ ہے،ڈاکٹرمحمدفاروق ستار
 Posted on: 3/4/2013 1
 سانحہ عباس ٹاؤن کراچی مہاجر شیعہ کمیونٹی کی نسل کشی اور انہیں مسلک اور فرقہ کے نام پر تقسیم در تقسیم کرنے کی منظم سازش کاحصہ ہے،ڈاکٹرمحمدفاروق ستار
سازشی عناصر کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہری علاقوں کے مہاجر عوام ہی نہیں بلکہ دیگر زبانیں بولنے والے حق پرست عوام بھی ماضی کی نسبت قائد تحریک جناب الطاف حسین کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے پلیٹ فارم پر متحد ، منظم اور متحرک ہیں 
سانحہ عباس ٹاؤن اوردیگر دہشت گردحملوں میں ملوث سفاک اوردرندہ صفت دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کرے،حکومت سے مطالبہ
کراچی:۔۔۔ 4 مارچ 2013 ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر محمدفارو ق ستار نے کہا ہے کہ سانحہ عباس ٹاؤن کراچی مہاجر شیعہ کمیونٹی کی نسل کشی انہیں مسلک اور فرقہ کے نام پر تقسیم در تقسیم کرنے کی منظم سازش کاحصہ ہے،کراچی میں فرقہ واریت کا عوامی سطح پر کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ نام نہاد سیاسی ومذہبی جماعتیں کراچی کے حق پرست عوام کو مسلک اور فرقہ کی بنیاد پر تقسیم کرکے دراصل ایم کیوایم اور اس کے ووٹ بینک کو تقسیم کرنا چاہتی ہیں لیکن ان سازشی عناصر کو ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ آج کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہری علاقوں کے مہاجر عوام ہی نہیں بلکہ دیگر زبانیں بولنے والے حق پرست عوام بھی ماضی کی نسبت قائد تحریک جناب الطاف حسین کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے پلیٹ فارم پرپہلے سے کہیں زیادہ متحد،منظم اور متحرک ہیں ۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ سانحہ عباس ٹاؤن اوردیگر دہشت گردحملوں میں ملوث سفاک اوردرندہ صفت دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے لال قلعہ گراؤنڈعزیزآبادمیں سانحہ عباس ٹاؤن کے شہداء کی ارواح کے ایصال ثواب قرآن وفاتحہ خوانی اور زخمیوں کی مکمل صحت یابی کیلئے منعقدہ دعائیہ اجتماع کے بعد اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرایم کیوایم کے ذمہ داران و کارکنان اورہمدردعوام کی بہت بڑی تعدادموجودتھی۔ڈاکٹرمحمدفاروق ستارنے پریس کانفر نس کا آغاز سانحہ ء عباس ٹاؤن میں شہید ہونے والے افراد کے ایصال ثواب اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کے ساتھ کرتے ہوئے کہاکہ پوری قوم دعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ سانحہ عباس ٹاؤن سمیت دہشت گردوں کے حملوں میں شہید ہونے والے تمام شہداء کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطافرمائے، زخمیوں کو جلدومکمل صحت یاب کرے اور سوگوار لواحقین کو اپنے پیاروں سے بچھڑنے کا صدمہ برداشت کرنے کی ہمت اور حوصلہ عطا کرے (آمین) ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے عباس ٹاؤن میں ہونے والی بد ترین دہشت گردی کی تفصیلات سے آپ اور ہم بخوبی واقف ہیں ۔ اب تک کی اطلا عات کے مطابق اس سانحہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 48تک جاپہنچی ہے جبکہ درجنوں افراد شدیدزخمی ہیں۔اہلیان پاکستان بالخصوص صوبہ سندھ اور اس کے دارالحکومت کراچی کے عوام نے ایم کیو ایم کی اپیل پر سانحہ عباس ٹاؤن کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے جس طرح بھرپور یوم سوگ منایا، شہداء کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کے اجتماعات منعقد کیے اوررضاکارانہ طور پر اپنی تجارتی ، سماجی ، تعلیمی اورکاروباری سرگرمیاں معطل رکھیں اس پر ہم سندھ بھر کے عوام خصوصاً اہلیان کراچی ،شہر کی ٹرانسپورٹ تنظیموں او رتاجروں ، صنعتکاروں ، دکانداروں اور دیگرکاروبار ی حضرات کا تہہ دل سے شکریہ اداکرتے ہیں۔ انہوں نے غمزدہ خاندانوں کا دکھ بانٹنے کے عمل پرحق پرست عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ عباس ٹاؤن میں وحشت ،بربریت اور درندگی کاجو برہنہ رقص ہوا اور جسطر ح جیتے جاگتے انسانوں حتیٰ کہ معصوم بچوں تک کو دہشت گردی کا نشانہ بناکر شہید کیا گیا اس کی مذمت کیلئے ہمارے پاس مناسب الفاظ تک نہیں ہیں ، المیہ یہ ہے کہ نہ تو دہشت گر د ی کا یہ کوئی پہلا واقعہ ہے اور نہ ہی یہ محسوس ہوتا ہے کہ ریاست اور اسکے ادارے مستقبل میں اس دہشت گردی کو روکنے کی نیت یا کوئی ٹھو س منصوبہ رکھتے ہیں ۔ملک بھر کے عوام اس حقیقت سے اچھی طرح واقف ہیں کہ اس سے قبل کوئٹہ میں اسی قسم کی دہشت گردی کے دوواقعات رونما ہوچکے ہیں جن کے سفاک قاتل آج تک قانون کی گرفت سے محفوظ ہیں۔ جس کے باعث سفاک دہشت گردوں کے حوصلے مزید بلند ہورہے ہیں اوراب ان کی جانب سے ہزارہ کمیونٹی کی نسل کشی کے ساتھ ساتھ کراچی میں بھی مہاجر شیعہ کمیونٹی کی نسل کشی کا بدترین عمل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کیلئے ایک منظم سازشی منصوبے کے تحت شیعہ اور سنی دونوں مسالک سے تعلق رکھنے والے افراد کوجس طرح سفاکی سے قتل کیا جارہا ہے اسکا فرقہ واریت سے کوئی تعلق نہیں ہے ،تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے عوام بالخصوص شیعہ اور سنی عوام قائد تحریک جناب الطاف حسین کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے پلیٹ فارم پر کل بھی متحد تھے اور آج بھی متحد ہیں ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ کوئٹہ کے سانحات ہزارہ کمیونٹی کی نسل کشی اور سانحہ عباس ٹاؤن مہاجر شیعہ کمیونٹی کی نسل کشی اور انہیں مسلک اور فرقہ کے نام پرتقسیم در تقسیم کرنے کی ایک منظم سازش کا حصہ ہے ۔اس سازش کے تحت مسلک اور فرقہ کے نام پر نئے نئے گروپس اور جماعتیں تشکیل دی جارہی ہیں اور انہیں فرقہ واریت کاز ہر پھیلانے کا ٹاسک دیا جارہاہے ۔جبکہ دوسری جانب اسٹیبلشمنٹ کی تشکیل کردہ وہ فرقہ وارانہ تنظیمیں جنہیں متعد دبار کالعدم قر ار دینے کا ڈرامہ رچایا جا چکا ہے ،آج بھی آزادانہ طریقے سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔یہ دہشت گرد گروپس ان شیعہ اور سنی عوام کو دہشت گردی کا نشانہ بنارہے ہیں جو کل بھی ایک دوسرے کے ساتھ رہتے تھے ۔۔۔ ایک دوسرے کی خوشی و غم میں شریک ہوتے تھے اور آج بھی ہوتے ہیں لیکن دہشت گر دی کی منظم کار روائیوں کے ذریعے پوری دنیامیں یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے گویا شیعہ اور سنی عوام ایک دوسرے کے ساتھ رہنے کے قطعی روادار نہیں ۔ڈاکٹرمحمدفاروق ستارنے کہاکہ ملک کے کسی بھی حصے میں دہشت گردی کا شکار خاندانوں سے اظہاریکجہتی کیلئے صوبہ سندھ کے دارالخلافہ کراچی کے عوام بھرپورکردار ادا کرتے رہے ہیں اور ظلم وبربریت کے ہرواقعہ کی کھل کر مذمت کرتے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کی المناک شہادتوں کے خلاف کراچی کے عوام نے پرامن اور بھرپوراحتجاج کیا لیکن یہ امرانتہائی افسوسنا ک ہے کہ گزشتہ روز کراچی میں ایک بہت بڑا المناک سانحہ رونما ہواجوکہ ایک قومی سانحہ ہے ۔ اس سانحہ میں مہاجر کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے درجنوں معصوم و بے گنا ہ افراد شہید اور ڈیڑ ھ سو سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ لیکن اتنے بڑے سانحہ پر صوبہ سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں میں شہداء کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کامظاہرہ کرنے کے بجائے جس بے حسی کا مظاہر ہ کیاگیا وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ ہم نام نہا د قومی رہنماؤں سے سوال کرتے ہیں کہ کیا سانحہ عباس ٹاؤن میں شہید ہونے والے معصوم وبے گناہ افرادمسلمان نہیں ہیں ؟ کیا کراچی میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے یہ پاکستانی نہیں ہیں ؟ آخر مہاجروں کے ساتھ اس بے حسی اور مجر مانہ خاموشی کا مظاہر ہ کیوں کیا جارہا ہے؟انہوں نے مزیدکہاکہ ایک جانب ایم کیوایم کے قائد جناب الطاف حسین اور ان کے چاہنے والے عوام ہیں جو شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں جبکہ دوسری جانب سندھ کے شہری عوام کی مسترد کردہ اور شکست خوردہ وہ سیاسی ومذہبی جماعتیں ہیں جو بات با ت پر کراچی میں دھرنے دیتی ہیں ،جو بات بات پر احتجاجی مارچ ،جلسے جلو س کرتی ہیں وہ اتنے بڑے سانحہ پر کہاں غائب ہیں ؟ انہوں نے کوئی سوگ ، احتجاج یا مارچ کیوں نہیں کیا ؟ کیا ا ن شکست خوردہ جماعتوں کا یہ منافقانہ طر ز عمل اس بات کو ثابت نہیں کرتا کہ ان سیاسی ومذہبی جماعتوں کی سیاست کی بنیاد عوام کی فلا ح اور کراچی سے ہمدرد ی نہیں بلکہ صرف اور صرف ایم کیوایم دشمنی ہے ۔یہ نام نہاد سیاسی ومذہبی جماعتیں کراچی کے حق پرست عوام کو مسلک اور فرقہ کی بنیاد پر تقسیم کر کے در اصل ایم کیوایم اور اسکے ووٹ بینک کو تقسیم کرنا چاہتی ہیں لیکن ہم ان سازشی عناصر کوبتادینا چاہتے ہیں کہ آج کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہری علاقوں کے مہاجر عوام ہی نہیں بلکہ دیگر زبانیں بولنے والے حق پرست عوام بھی ماضی کی نسبت قائد تحریک الطاف حسین کی قیادت میں، متحدہ قومی موومنٹ کے پلیٹ فارم پر کہیں زیادہ متحد ہیں ۔گذشتہ روز پنڈی میں ہونے والا شاندار پختون کنونشن اس بات کا ثبوت ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کا پیغا م حق پرستی تیزی سے ملک کے کونے کونے میں پھیل رہا ہے اور دیگر قومیتوں کے مظلوم عوام بھی اپنے حقوق کیلئے ایم کیوایم کے پرچم تلے متحد ہورہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ قائد تحریک الطاف حسین حالیہ دنوں میں متعدد بار قیام پاکستان کے اصل مقاصد کی نشاندہی کر چکے ہیں ،ہم سب بھی اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ پاکستان صر ف ایک مسلک او رفرقہ کے ماننے والوں کے لئے نہیں بلکہ تما م مذاہب ومسالک کے ماننے والوں کیلئے قائم کیا گیا تھا خواہ وہ اکثر یت میں ہوں یا اقلیت میں تاہم آج بعض عناصر کھل کر نہ صرف قیام پاکستان کے بنیا دی مقاصد سے انحراف کر رہے ہیں بلکہ مسلک اور فرقوں کے نام پر محب و طن پاکستانیوں کا بے دردی سے لہو بھی بہا رہے ہیں جو نہ صر ف ہمارے لئے قومی شر مندگی کا باعث بن رہا ہے بلکہ اس سے ملک کی بنیادیں بھی کھو کھلی ہورہی ہیں۔ ڈاکٹرمحمدفاروق ستارنے کہاکہ سانحہ عباس ٹاؤ ن نے ایک مرتبہ پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کو جان ومال کا تحفظ فراہم کرنے اور دہشت گردوں کی سرکو بی میں ناکام ہوچکے ہیں ۔اب اس امر میں کوئی شک وشبہ نہیں رہا ہے کہ نہتے اور معصوم عوام کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پرتنہا چھو ڑ دیا گیا ہے ۔اس صورتحال کے تناظر میں ہم عوام سے یہ اپیل کرنے پر مجبور ہیں کہ وہ اپنی جان ومال کے تحفظ کیلئے سرکاری اداروں کی جانب دیکھنے کے بجائے اپنی مدد آپ کے تحت اپنی جان ومال کے تحفظ کا خود انتظام کر یں، محلہ کمیٹیاں تشکیل دیں، اپنے اپنے علاقوں میں چوکیداری نظام قائم کریں اور ایک دوسرے کی جان ومال اور عبادت گاہوں کا تحفظ یقینی بنائیں ۔ڈاکٹرمحمدفاروق ستارنے پریس کانفرنس کے توسط سے حکومت سے مطالبہ کیاکہ سانحہ عباس ٹاؤن اوردیگر دہشت گردحملوں میں ملوث سفاک اوردرندہ صفت دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، سانحہ عباس ٹاؤن کے متاثرین کومعاوضہ دیاجائے اور دھماکے سے متاثرہ دکانوں اورعمارتوں کی تعمیر سرکاری خرچ پر کرائی جائے۔ڈاکٹرمحمدفاروق ستارنے پریس کانفرنس میں بتایاکہ قائد تحریک جناب الطاف حسین نے آج رابطہ کمیٹی کے ارکان سے گفتگومیں کہا ہے کہ سانحہ عباس ٹاؤن میں سینکڑوں ماؤں کی گودیں اجڑ گئی ہیں ۔۔۔سہاگنیں بیوہ ، بچے یتیم اور بوڑھے والدین اپنے سہاروں سے محروم ہوچکے ہیں ۔۔۔اس المناک سانحہ پر ہردل غمزدہ اور ہرآنکھ اشکبار ہے اور ہردردمند دل رکھنے والا افسردہ ہے ۔۔۔ایسے میں میں اپنی بیٹی کی سالگرہ کیسے مناسکتا ہوں۔قائد تحریک جناب الطاف حسین نے ایم کیوایم کے تمام ذمہ داران ، کارکنان اور تمام شعبہ جات کو سختی سے ہدایت دی ہیں کہ 5، مارچ کو ان کی صاحبزادی افضا الطاف کی سالگرہ پر کسی بھی نوعیت کی کوئی تقریب منعقدنہ کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم قائد تحریک جناب الطاف حسین اور پوری رابطہ کمیٹی کی جانب سے سانحہ عباس ٹاؤن کے شہداء کے لواحقین سے ایک بارپھر دلی تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔

4/27/2024 1:51:14 PM