سانحہ عباس ٹاؤن پر قومی سیاسی رہنماؤں کی مسلسل بے حسی افسوسناک ہے۔سلیم شہزاد، محمداشفاق
کراچی میں گھرگھرصف ماتم مچی ہوئی ہے لیکن اتنے بڑے سانحہ پر کسی بھی قومی سیاسی رہنمانے اظہارمذمت کے دولفظ تک نہ کہے خودکوقومی رہنماقراردینے والے تمام سیاسی ومذہبی رہنماؤں نے مجرمانہ خاموشی اختیارکی اوراب تک کئے ہوئے ہیں
کیاان کی نظر میں کراچی کے حق پرست عوام کی جانوں کی کوئی اہمیت نہیں؟
کراچی کے عوام ایسی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں اوران کے رہنماؤں کابائیکاٹ کریں۔سلیم شہزاد، محمداشفاق
لندن ۔۔۔ 4 مارچ 2013 ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ارکان سلیم شہزاداورمحمداشفاق نے سانحہ عباس ٹاؤن پر قومی سیاسی رہنماؤں کی مسلسل بے حسی کی شدیدافسوس کااظہار کیا ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز کراچی میں قیامت صغریٰ بپاہوئی، عباس ٹاؤن میں دھماکے سے پچاس سے زائدمعصوم وبے گناہ نوجوان، بزرگ، عورتیں اورمعصوم بچے شہیدہوئے،ڈیرھ سو سے زائد زخمی ہوئے،کئی گھر مکمل طورپرتباہ ہوگئے،کراچی میں گھرگھرصف ماتم مچی ہوئی ہے لیکن یہ امرانتہائی افسوسناک اورقابل مذمت ہے کہ اتنے بڑے سانحہ پر کسی بھی قومی سیاسی رہنمانے اظہارمذمت کے دولفظ تک نہ کہے۔خودکوبڑی جماعتیں کہنے اورقومی رہنماقراردینے والے تمام سیاسی ومذہبی رہنماؤں نے مجرمانہ خاموشی اختیارکی اوراب تک کئے ہوئے ہیں۔ہم سوال کرتے ہیں کہ کیاان کی نظر میں کراچی کے ان حق پرست عوام کی جانوں کی کوئی اہمیت نہیں؟کیاعباس ٹاؤن میں دھماکے میں شہیدہونے والے معصوم بچے، عورتیں،نوجوان اوربزرگ پاکستانی نہیں ہیں؟کیاوہ مسلمان نہیں ہیں؟کیایہ نام نہاد قومی سیاسی ومذہبی رہنماان شہیدوں کو انسان بھی نہیں سمجھتے؟اراکین رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اتنے بڑے سانحہ پر نام نہاد قومی سیاسی ومذہبی رہنماؤں کی مجرمانہ خاموشی اوربے حسی نے کراچی کے حق پرست عوام کی آنکھیں کھول دی ہیں اورانہیں ایک بارپھربتادیا ہے کہ نام نہاد قومی سیاسی ومذہبی رہنماؤں کی نظرمیں کراچی کے عوام کی جان ومال کی کوئی اہمیت نہیں۔کراچی کے عوام ایسی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں اوران کے رہنماؤں کابائیکاٹ کریں۔