کراچی کے علاقے عباس ٹاؤن میں دھماکہ سفاکی،درندگی اوردہشت گردی کا بدترین واقعہ ہے۔الطاف حسین
دہشت گردی کے یہ واقعات مہاجروں کی نسل کشی اورانہیں فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم درتقسیم کرنے کی منظم سازش کاحصہ ہیں
ان واقعات میں اسٹیبلشمنٹ کی بنائی ہوئی وہ فرقہ وارانہ تنظیمیں ملوث ہیں جنہیں متعدد بار کالعدم قرار دینے کاڈرامہ رچایا جاچکا ہے
دہشت گرد تنظیموں کے ٹھکانے اورکمین گاہیں اسٹیبلشمنٹ اوراسکی ایجنسیوں کوبخوبی معلوم ہیں تاہم اسکے باوجود ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی
قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اوران دہشت گردوں کا ہاتھ روکنے والا کوئی نہیں ہے
اتنے ہولناک دھماکے کے کئی گھنٹے گزرجانے کے باوجود کوئی قانون نافذ کرنے والا ادارہ جائے حادثہ پرنہیں پہنچا جس کی تحقیقات کرانا انتہائی ضروری ہے
حکومت، اسٹیبلشمنٹ اوراس کی ایجنسیاں عوام کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہیں، عوام اپنی مددآپ کے تحت اپنے تحفظ کیلئے اقدامات کریں
لندن ۔۔۔ 3 مارچ 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کراچی کے علاقے عباس ٹاؤن میں بم دھماکے کے ہولناک واقعہ کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے اوران دھماکوں میں متعددمعصوم وبے گناہ افرادکی شہادت پر دلی افسوس کااظہارکیاہے ۔اپنے ایک بیان میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ اس سے قبل بھی عباس ٹاؤن میں بم دھماکہ کیاتھاجس کے نتیجے میں متعددافرادشہیدوزخمی ہوئے تھے لیکن پولیس وانتظامیہ اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اس حساس علاقے میں تحفظ کیلئے کسی قسم کے اقدامات نہیں کئے گئے اورآج پھرسفاک اوردرندہ صفت دہشت گردوں کی جانب سے عباس ٹاؤن میں ایک اور بڑا دھماکہ کیاگیاجس کے نتیجے میں علاقے کے متعددمعصوم وبے گناہ نوجوان، بزرگ، خواتین اوربچے شہیدہوگئے جبکہ 60سے زائدمعصوم افرادزخمی ہیں۔ جناب الطا ف حسین نے دھماکے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ سفاکی،درندگی اوردہشت گردی کا بدترین واقعہ ہے اورجودرندہ صفت عناصر اس قسم کی کارروائیاں کررہے ہیں وہ انسان نہیں بلکہ درندے ہیں اورانسانیت کے کھلے دشمن ہیں۔جناب الطا ف حسین نے حکومت اورقانون نافذ کرنے والے اداروں سے سوال کیاکہ آخر معصوم اوربے گناہ عوام کب تک سفاک ،بے رحم اوردرندہ صفت دہشت گردوں کی بھینٹ چڑھتے رہیں گے؟ آخر شہریوں کو ان سفاک دہشت گردوں کے رحم وکرم پر کیوں چھوڑ دیاگیاہے؟جناب الطاف حسین نے کہاکہ دہشت گردی کے یہ واقعات مہاجروں کی نسل کشی اورانہیں فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم درتقسیم کرنے کی منظم سازش کاحصہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان واقعات میں اسٹیبلشمنٹ کی بنائی ہوئی وہ فرقہ وارانہ تنظیمیں ملوث ہیں جنہیں متعددبارکالعدم قراردینے کاڈرامہ رچایاجاچکاہے تاہم وہ اب بھی آزادانہ طریقے سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ ان دہشت گرد تنظیموں کے ٹھکانے اورکمین گاہیں اسٹیبلشمنٹ اوراس کی ایجنسیوں کوبخوبی معلوم ہیں تاہم اس کے باوجود ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اوران دہشت گردوں کاہاتھ روکنے والاکوئی نہیں ہے۔یہ امربھی تعجب خیزاور معنی خیز ہے کہ اتنے ہولناک دھماکے کے کئی گھنٹے گزرجانے کے باوجود کوئی قانون نافذ کرنے والاادارہ جائے حادثہ پرنہیں پہنچا جس کی تحقیقات کرانا انتہائی ضروری ہے۔جناب الطا ف حسین نے عباس ٹاؤن کے متاثرہ عوام سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کااظہارکرتے ہوئے کراچی کے تمام شہریوں کہاکہ چونکہ حکومت، اسٹیبلشمنٹ اوراس کی ایجنسیاں ان کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہیں اسلئے میں عوام سے اپیل کرتاہوں کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں اپنی مددآپ کے تحت اپنے تحفظ کیلئے اقدامات کریں ۔جناب الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی اورخدمت خلق فاؤنڈیشن کوہدایت کی کہ وہ جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ کی دلجوئی اورزخمیوں کی دیکھ بھال میں کوئی کسرنہ اٹھارکھیں۔جناب الطاف حسین نے بم دھماکے میں شہیدہونے والے افرادکے لواحقین سے دلی تعزیت کااظہارکیااور دعاکی کہ اللہ تعالیٰ تمام شہداء کواپنی جواررحمت میں جگہ دے اورانکے لواحقین کوصبرجمیل عطاکرے۔ انہوں نے زخمیوں کی جلدصحتیابی کیلئے بھی دعاکی ۔