پاکستان میں ایساانقلاب چاہتے ہیں جس میں چندخاندانوں کی حکمرانی کاخاتمہ ہو اور 18کروڑ عوام کی حکمرانی قائم ہو۔ الطاف حسین
اب بڑی بڑی جاگیروں،چھوٹے چھوٹے راجواڑوں اورریاستوں کے توڑنے کاوقت آگیاہے
ان ریاستوں اور راجواڑوں کوختم نہیں کیاگیاتویہ جاگیردارباقیماندہ پاکستان کوبھی ختم کردیں گے
آج بھی اس بات پر قائم ہوں کہ 1948ء میں قائداعظم کوایک گھناؤنی سازش کے تحت قتل کیاگیا
ملک میں ایم کیوایم کاانقلاب آیاتو بڑی بڑی جاگیروں کواسپتالوں اور اسکولوں میں تبدیل کیاجائیگا،سارالوٹاہواخزانہ سرکاری خزانے میں ڈالاجائے گا
سینٹرل پنجاب کے تنظیمی سیٹ اپ کی تشکیل نوکے اعلان کے موقع پرپنجاب ہاؤس لاہورمیں ذمہ داروں کے اجتماع سے خطاب
لاہور۔۔۔31 جنوری 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ ہم پاکستان میں ایساانقلاب چاہتے ہیں جس میں چندخاندانوں کی حکمرانی کاخاتمہ ہو اور ملک پر 18کروڑ عوام کی حکمرانی قائم ہو۔ اب بڑی بڑی جاگیروں،چھوٹے چھوٹے راجواڑوں اورریاستوں کے توڑنے کاوقت آگیاہے۔ان ریاستوں اور راجواڑوں کوختم نہیں کیاگیاتویہ جاگیردارباقیماندہ پاکستان کوبھی ختم کردیں گے۔انہوں نے یہ بات آج سینٹرل پنجاب کے تنظیمی سیٹ اپ کی تشکیل نوکے اعلان کے موقع پرپنجاب ہاؤس لاہورمیں ایم کیوایم کے ذمہ داروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجتماع میں اراکین رابطہ کمیٹی اورسینٹرل ایگزیکٹوکونسل کے ارکان بھی موجود تھے ۔ اجتماع سے اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ پوراپنجاب برادریوں اوربڑے بڑے جاگیرداروں اور زمینداروں کی جاگیروں میں بٹ گیاہے،بظاہر پاکستان اورپاکستان کے عوام آزادہیں لیکن اگرحقائق کی عینک لگاکردیکھاجائے توچندخاندانوں کے علاوہ پورے پاکستان کے عوام غلام نظرآئیں گے۔انہوں نے کہاکہ 1947ء میں قائداعظم کے زمانے ہی میں ان کے خلاف سازشیں شروع کردی گئی تھیں ، میں آج بھی اس بات پر قائم ہوں کہ 1948ء میں قائداعظم کوایک گھناؤنی سازش کے تحت قتل کیاگیا۔اسکے بعد قائداعظم کے دست راست اور ملک کے پہلے وزیراعظم خان لیاقت علی خان کوراولپنڈی کے بھرے جلسہ میں گولی مارکرشہیدکردیاگیا۔ اسکے بعدملک پر انگریزوں کے ایجنٹوں چوروں، ڈاکوؤں نے ملک پر قبضہ کرکے عوا م کوغلام بنالیااورعلامہ اقبال نے پاکستان کیلئے جوخواب دیکھاتھاوہ چکناچورہوگیا۔انہوں نے کہاکہ آج پنجاب کے کسی بھی حصہ سے تعلق رکھنے والے شہری ہوں وہ مراعات یافتہ طبقہ کے چندخاندانوں اوران کی اولادوں کوووٹ دینے پرمجبورہوتے ہیں، ان میں اتنی ہمت وسکت نہیں ہوتی کہ وہ بھی اس بات کاکھل کرعملی اظہارکرسکیں کہ وہ بھی انسان ہیں اورانہیں بھی ا پنی مرضی استعمال کرنے کا پوراحق حاصل ہے،غریب ومتوسط طبقہ کے ان عوام میں اتنی جرات نہیں ہوتی کہ وہ بھی اپناایک گروپ بناکر اپناکوئی امیدوارکھڑاکرسکیں اورا س کوکامیاب کرائیں۔لیکن مصیبت یہ ہے کہ جوبھی اٹھے گااس کوانتقام کانشانہ بنایاجائے گا۔اسکے خلاف پرچے کٹیں گے اوراسے اوراسکے خاندان کوجیلوں میں ٹھونس دیاجائے گا۔انہوں نے حاظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آج آپ کویہ عہدکرناہوگاکہ آپ کوغلاموں کی طرح نہیں رہناہے بلکہ اپنے بزرگوں کے بنائے ہوئے ملک کوقائم رکھنا ہے، اسے خوشحال بناناہے ، ترقی اوراستحکام دینا ہے ۔یہ ایک آدمی کے کرنے کی بات نہیں ہے لیکن اگرہمت کی جائے توآپ یہ کرسکتے ہیں، الطاف حسین کی مثال آپکے سامنے ہے ، جس نے کراچی یونیورسٹی سے اپناسفرشروع کیااورآج اسکے کروڑوں فالوورہیں۔جناب الطا ف حسین نے کہاکہ پورے ملک کے عوام مہنگائی، پیٹرول ، بجلی گیس کے بحران کی وجہ سے تنگ ہیں، غربت ، بیروزگاری کی وجہ سے خودکشی کرنے اوراپنے بچے بیچنے پر مجبورہوگئے ہیں۔ اس سے نجات حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم آزمائے ہوئے لوگوں کے پیچھے نہ بھاگیں۔انہوں نے کہاکہ جب جب ایم کیوایم نے پنجاب میں قدم رکھا اورآگے بڑھنے لگی توایک سازش کے تحت فساد یادہشت گردی کاکوئی نہ کوئی واقعہ کرواکر ایم کیوایم کووہیں مصروف کردیاگیالیکن اب ایم کیوایم کوکسی سازش کے ذریعے روکانہیں جاسکتااوراب وہ وقت دورنہیں کہ انقلاب کاعملی آغاز اب کسی اورصوبہ سے نہیں بلکہ صوبہ پنجاب سے ہوگا۔جناب الطا ف حسین نے کہا کہ ٹی وی ٹاک شوزمیں اکثرشرکاء کہتے ہیں کہ جمہوریت ڈھیلی ڈھالی، لولی لنگڑی جیسی بھی ہوجمہوریت کی گاڑی چلتی رہنی چاہیے ۔انہوں نے سوال کیا کہ آخر کونسی جمہوریت کی بات کی جارہی ہے؟پاکستان میں تو موروثی اورخاندانی نظام ہے ، باپ کے بعدبیٹاپوتا، ناناکے بعدبیٹی،نواسی، چچابھتیجایہی چند خاندان پلٹ پلٹ کرآتاہے۔ پاکستان کی آبادی 18کروڑہے لیکن چندخاندان حکمران ہیں۔الطاف حسین چاہتاہے کہ ملک میں ایساانقلاب آئے کہ چند خاندانوں کی حکمرانی کاخاتمہ ہو اور18کروڑعوام کی حکمرانی قائم ہو۔ انہوں نے کہاکہ ا ب بڑی بڑی جاگیروں،چھوٹے چھوٹے راجواڑوں اور ریاستوں کے توڑنے کاوقت آگیاہے۔ان ریاستوں اور راجواڑوں کوختم نہیں کیاگیاتویہ جاگیردارباقیماندہ پاکستان کوبھی ختم کردیں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں الطاف حسین کے سواکوئی اورایسالیڈرنہیں کہ جس نے آج تک نہ خودالیکشن لڑاہواورنہ ہی اسکے خاندان کے افرادنے الیکشن لڑاہو۔الطاف حسین کو اپنے لئے کچھ نہیں چاہیے بلکہ اسے صرف ملک کی بقاوسلامتی اورعوام کی خوشحالی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں امیروں کے بچوں کیلئے اعلیٰ معیارکے الگ اسکول ہیں جبکہ غریبوں کے بچوں کیلئے الگ اسکول ہیں، ہم اس دوہرے نظام تعلیم کوختم کرکے ایسایکساں نظام تعلیم قائم کریں گے کہ جہاں امیرغریب سب کے بچوں کومیرٹ کی بنیادپر داخلے مل سکیں۔ ہمارے ہاں اسکولوں کی طرح ا میروں کیلئے جدید اسپتال بھی الگ ہیں جبکہ غریبوں کیلئے ایسے سرکاری اسپتال ہیں جہاں چوہے ، بلی کتے پھرتے ہیں۔پورے ملک میں ایم کیوایم کاانقلاب آیاتوریاست بڑی بڑی جاگیروں کواسپتالوں اور اسکولوں میں تبدیل کرے گی اورسارالوٹاہواخزانہ سرکاری خزانے میں ڈالاجائے گا۔اس کے چوکیدارایسے مضبوط لوگ ہوں گے جوایک پائی کسی کولوٹنے نہیں دیں گے۔لوٹ مار،کرپشن اورکمیشن کھانے والوں کو عبرتناک سزائیں مقررکی جائیں گی اورجاگیردارانہ نظام ختم کرکے انصاف کاایسانظام قائم کریں گے کہ امیرغریب ہرکسی کوانصاف ملے گا۔ جناب الطا ف حسین نے ایم کیوایم کے ذمہ داروں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ تیارہوجائیں ہم مینار پاکستان لاہورپرتاریخی جلسہ عام منعقدکریں گے۔ انہوں نے سینٹرل پنجاب کے نومنتخب عہدیداروں کوتلقین کی کہ وہ اپنے فرائض ایمانداری اوردیانتداری سے انجام دیں اوراپنی عہدوں کو ذاتی مفادکیلئے ہرگزاستعمال نہ کریں۔
کراچی میں تین علماء کرام کے قتل سمیت بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی کاروائیوں کا فی الفورنوٹس لیاجائے،الطاف حسین
دیگر امور سے توجہ ہٹا کر ساری کی ساری توجہ دہشت گردوں کی گرفتاری پر لگا دی جائے
اگر حکومت کسی دشواری و رکاوٹ کا شکار ہے یا سیکورٹی اداروں کے تعاؤن نہ کرنے کی شکایت ہے تو بہادروں کی طرح میڈیا کے ذریعے قوم کو آگا ہ کر یں،الطا ف حسین
ایم کیوایم پنجاب ہاوس لاہور کے تنظیمی ذمہ دار ان کے اجتما ع سے خطاب
لندن ۔۔31جنوری 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کراچی میں دہشت گردو ں کی فائرنگ کے نتیجے میں تین علماء کرام کے قتل ہونے کے واقعہ پر شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ میں ملوث دہشت گرد عناصر کو فی الفور گرفتار کر کے سخت سے سخت سز ا دی جائے ۔یہ مطالبہ انہوں نے لاہور میں سینٹر ل پنجاب کے تنظیمی سیٹ اپ کی تشکیل نوکے اعلان کے موقع پر ایم کیوایم پنجاب ہاوس لاہور کے تنظیمی ذمہ دار ان کے اجتما ع سے خطاب کے دوران کیا ۔جناب الطاف حسین نے شہید ہونے والے تینوں علما ء کرام کے سوگوار اہل خانہ ،مدرسہ کے طالب علموں اور عقیدت مندوں سے دلی تعزیت کر تے ہوئے شہید ہونے والے علماء کرام کی مغفر ت اور سوگواران کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں دن دیہاڑے تین علما ء کرام کومسلح دہشت گرد وں نے بے دردی سے قتل کر دیا اور ہمیشہ کی طرح قاتل باآسانی نہ صرف فرار ہوگئے بلکہ وہ شہر میں آزادانہ طور پر دنددناتے پھر رہے ہیں اور انہیں گرفتار کرنے والا کوئی نہیں ہے ۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ شہر بھر میں دن بدن دہشت گردی کی وارداتیں بڑھتی جارہی ہیں جس کی وجہ سے عوا م میں شدید غم وغصہ پایا جارہا ہے لہٰذا حکومت کو چاہئے کہ دیگر امور سے توجہ ہٹا کر ساری کی ساری توجہ دہشت گردوں کی گرفتاری پر لگا دی جائے ،اگر حکومت کسی دشواری و رکاوٹ کا شکار ہے یا سیکورٹی اداروں کے تعاؤن نہ کرنے کی شکایت ہے تو بہادروں کی طرح میڈیا کے ذریعے قوم کو آگا ہ کر یں تاکہ دہشت گردی کی ان بڑھتی ہوئی وارداتوں کو روکا جاسکے ۔جناب الطاف حسین نے صدر پاکستان آصف علی زرداری ،وزیر اعظم پاکستان راجہ پر ویز اشرف ،وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک ،اور دیگر سیکورٹی اہلکار وں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کراچی میں تین علماء کرام کے قتل سمیت بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی کاروائیوں کا فی الفورنوٹس لیاجائے اور قتل و غارتگری کے واقعات میں ملوث دہشت گر د و اور ان کے سرپرستوں کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق سخت سے سخت سزادی جائے ۔
اسلام آباد میں ایم کیوایم کے تنظیمی کا م کیلئے دفتر کے قیام کیلئے مخیر حضرات دل کھول کر عطیات جمع کر ائیں ، الطاف حسین
طاہر ہ آصف نے 500گز کا پلاٹ دینے کا اعلان کردیا ، محترمہ بسمہ آصف اور شاہین انورگیلانی کا ایک ایک لاکھ جبکہ ڈاکٹر شہزاد شمسی کی جانب سے پچاس ہزار روپے دینے کا اعلان
ایم کیوایم پنجاب کے مختلف ضلعی عہدیداران ذمہ داران وکارکنان اور عوام کی جانب سے بھی بھاری مالی امداد دینے کا اعلان
ایم کیوایم پنجاب ہاوس لاہور کے تنظیمی ذمہ دار ان کے اجتما ع سے خطاب کے دوران اپیل
لندن ۔۔31جنوری 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے لاہور میں سینٹر ل پنجاب کے تنظیمی سیٹ اپ کی تشکیل نوکے اعلان کے موقع پر ایم کیوایم پنجاب ہاوس لاہور کے تنظیمی ذمہ دار ان کے اجتما ع سے خطاب کے دوران اسلام آباد میں ایم کیوایم کے دفتر کے قیام کیلئے مخیر حضرات ،ایم کیوایم پنجاب کے ذمہ داران و کارکنان اور عوام سے اپیل کی وہ اس سلسلے میں مالی معاونت کریں جس پر حاضر ین نے دل کھو ل کر عطایات دینے کا اعلان کیا ۔ اعلان کرنے والوں میں ایم کیوایم سینٹر ل ایگزیکٹو کونسل کے ارکان اورپنجاب کے ضلعی عہدیداران مختلف ذمہ داران و عہدیداران شامل ہیں جن میں طاہر ہ آصف نے اسلام آباد میں 500گزکا پلاٹ ، محترمہ بسمہ آصف ایک لاکھ ، شاہین انورگیلانی ایک لاکھ ، ڈاکٹر شہزاد شمسی پچاس ہزار، محمد سعد آرائیں مرید کے پچیس ہزار مزمل بخاری بیس ہزار اورمبین قاضی نے دس ہزار روپے دینے کا اعلان کیا۔ایم کیوایم اسلام آباد میں دفتر کے قیام کیلئے دل کھول کر عطیات دینے پر جناب الطاف حسین نے شکریہ اداکیا اور دعائیں دی ۔
ایم کیو ایم پاکستان کی واحد جماعت ہے جس نے متوسط طبقہ سے جنم لیا، اس کی لیڈر شپ میں کوئی جاگیردار وڈیرہ ، یا سردار شامل نہیں ، ڈاکٹر فاروق ستار
تنظیم نو کے مطابق سینٹرل پنجاب کے صدر سید شاہین انور گیلانی ، سینئر صدورمبین قاضی، کرنل ایل کے ٹریسلر، ڈاکٹر شہزاد علی شمسی، طاہرہ آصف، بسمہ آصف ، جنرل سیکریٹری ملک وسیم کھوکھر
سینٹرل پنجاب13 ڈسٹرکٹ پر مشتمل ہو گا جن میں لاہور،سیالکوٹ، ساہیوال، حافظ آباد سمیت دیگر اضلاع شامل ہیں
لاہور:۔۔۔۔31 جنوری2013
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے تنظیم نو کے سلسلے میں ایم کیو ایم سینٹرل پنجاب کی 24 رکنی کمیٹی کے ناموں کا اعلان کر دیا۔ یہ اعلان انہوں نے جمعرات کے روز ایم کیو ایم پنجاب ہاؤس واقع نیو مسلم ٹاؤن لاہور کے قریب گراؤنڈ میں منعقدہ ذمہ داران و کارکنان کے اجلاس سے کیا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن سیف یار خان سمیت دیگر ذمہ داران و کارکنان بھی موجود تھے۔ سینٹرل پنجاب کمیٹی کی تنظیم نو کے مطابق کمیٹی کے صدر سید شاہین انور گیلانی ، سینئر نائب صدور مبین قاضی ایڈووکیٹ ، کرنل ایل کے ٹریسلر، ڈاکٹر شہزاد علی شمسی، طاہرہ آصف، بسمہ آصف، جنرل سیکریٹری ملک وسیم کھوکھر، سینئر جوائنٹ سیکریٹری طاہر محمود، جوائنٹ سیکریٹریز پروین اختر، چوہدری عابد گجر، عبدالکریم ٹوکے خان ، سیکریٹری اطلاعات فیصل فجاج ڈار، ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات خرم شہزاد رانا، فنانس سیکریٹری ہاشم رضا، رابطہ سیکریٹری ساجد سبزواری ، آفس سیکریٹری لعل حسین قریشی جبکہ اراکین میں محمد علی جواد ، ڈاکٹر عبدالغفار، ناصر گجر ، ڈاکٹر افتخار بخاری، بشیر احمد خان، ڈاکٹر اے آر رحمن رانا، شیراز بیگ اور آغا محمد علی خان (آغا جانی) شامل ہیں۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی واحد جماعت ہے جس نے متوسط طبقہ سے جنم لیا اور اس کی لیڈر شپ میں کوئی جاگیردار ، وڈیرہ یا سردار شامل نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان سے کرپٹ پولیٹیکل کلچر اور اسٹیٹس کو کا خاتمہ چاہتی ہے اسی لئے جب بھی ایم کیو ایم نے اپنی جدوجہد کا دائرہ ملک گیر سطح پر بڑھانے کی کوشش کی تو اسٹیبلسمنٹ کے وہ وناصر جو ملک سے اسٹیٹس کو اور کرپٹ فیوڈل پولیٹیکل کلچر کا خاتمہ نہیں چاہتے اور جن کا کرپٹ جاگیرداروں اور وڈیروں سے گٹھ جوڑ ہے انہوں نے ہمیشہ مختلف ہتھکنڈوں سے ایم کیو ایم کا راستہ روکنے کی کوشش کی اور عوام کو ایم کیو ایم سے بدظن کرنے کے لئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کئے گئے لیکن یہ ایم کیو ایم کے پیغام اور قائد تحریک الطاف حسین کے فکروفلسفہ کی سچائی ہے کہ تمام تر سازشوں کے باجود ایم کیو ایم کو ختم نہیں کیا جا سکا اور ایم کیو ایم کا پیغام کراچی سے نکل کر اندرون سندھ، پنجاب، بلوچستان ، خیبرپختونخواہ، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور قبائلی علاقوں سمیت ملک کے چپہ چپہ میں پھیل رہا ہے۔قبل ازیں ڈاکٹر فاروق ستارنے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ایم کیو ایم سینٹرل پنجاب 13 اضلاع پر مشتمل ہو گا جن میں لاہور ، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، قصور ، اوکاڑہ ، گوجرانوالہ ، پاکپتن، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، گجرات، سیالکوٹ ، نارووال اور ساہیوال شامل ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جنا ب الطاف حسین نے کراچی میں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے جامع فاروقیہ کے علمائے کرام اور شہرمیں دیگر واقعا ت میں جاں بحق ہونے والے افراد پر سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور ان واقعات کو شہرکا امن تباہ کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں جناب الطاف حسین نے جاں بحق ہونے والے افراد کے تمام سو گوارلواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے کہاکہ میں اورتمام کارکنان آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اوردعاگوہیں کہ اللہ تعالیٰ جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی مغفرت فرمائے،انہیں جنت الفردوس میں جگہ دے اورتمام لواحقین کوصبرجمیل عطاکرے۔ ۔ انہوں نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت االعباد اور وزیرا علیٰ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ علمائے کرام سمیت شہر میں مختلف واقعات میں جاں بحق ہونے والے افراد کے قتل کا نوٹس لیا جائے اور شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے لئے ٹھوس و مثبت اقدامات بروئےکار لائےجائیں۔