ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کراچی میں ایکسریس نیوز، روزنامہ ایکسپریس اور ایکسپریس ٹریبیون کے دفتر پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں دہشگردوں سے فیصلہ کن معرکہ لڑنا ہوگا ورنہ ایسا
نہ ہو کہ ملک کا کوئی ادارہ یا اہلکار نہ بچے اور اس پر جہادی گروپوں کا قبضہ ہوجائے۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ ایکسپریس نیوز، اردو کے کثیر الاشاعت روزنامہ ایکسپریس اور انگریز کے موقر اخبار ایکسپریس ٹریبیون کے دفتر پر دہشتگردوں کے حملے کی بھرپور اور سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،حملے کے نتیجے میں ہونے والے مالی نقصان پر افسوس کا اظہار اور زخمی سیکیورٹی گارڈ کی جلد صحتیابی کے لئے دعا گو ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو حقائق دیگر اخبار نامعلوم وجوہات کی بنا پر لکھے سے قاصر ہیں انہیں ایکسپریس اخبار اور ایکسپریس نیوز اپنی غیر جانبدارانہ رپورٹنگ اور نشریات کے ذریعے اصل حقائق سے عوام کو آگاہ کررہے ہیں جس کی وجہ سے وہ سمجھتے ہیں کہ اس حملے میں طالبان جنہوں نے اب تک اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور دیگر جہادی تنظیمیں اس حملے میں ملوث ہیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ وہ ایکسپریس نیوز، روزنامہ ایکسپریس اور ایکسپریس ٹریبیون سے منسلک صحافی بھائیوں، اور بہنوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ چوکنا رہیں کیونکہ جو سچ کہتے اور لکھتے ہیں انہیں اس کا خراج ادا کرنا پڑتا ہے اور یہ خراج خراج کبھی مال کی صورت میں دینا پڑتا ہے اور کبھی جان کی صورت میں۔ وہ روزنامہ ایکسپریس کے ملک بھر میں شائع ہونے والے تمام ایڈیشنز خصوصی طور پر کراچی کے ایڈیٹرز، نیوز ایڈیٹرز، صحافی، فوٹوگرافرز اور کارکنان سمیت تمام عملے اور ایکسپریس نیوز کے اینکر پرسنز ، کیمرہ مین اور دیگر عملے نے جس طرح جرات اور شجاعت کی مثال قائم کی ہے کے لئے دعا گو ہیں، ان کی تمام ہمدریاں ان کے ساتھ ہیں اور اپنے ساتھیوں کو ان کی حفاظت کے لئے بھیجنے کو تیار ہیں جو انہیں تحفظ دینے کے لئے کوئی بھی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے۔ وہ اور ان کی جماعت آزادی صحافت پر ایمان رکھتی ہے کیونکہ آزاد صحافت کسی بھی ترقی یافتہ یا ترقی پزیر ملک کی جان ہوتی ہے، اس کے لئے وہ اور ان کے ساتھی ہر قسم کے تعاون کے لئے تیار ہیں۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ انتطامیہ ان کا فرض ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی جان و مال کا تحفظ کریں اور اگر انتظامیہ و حکومت شہریوں کے جان و مال کا تحفظ کرنے میں ناکام ہے تو ایسی حکومت کو رضاکارانہ طور پر مستعفیٰ اور انتظامیہ کو تبدیل کردینا چاہیئے، انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں میرٹ کا تصور ختم ہوگیا ہے، رشوت، کرپشن اور سفارش وہ بیماریاں ہیں جن کی وجہ سے ہم دہشگردوں سے فیصلہ کن معرکہ کرنے کے بجائے ان سے مذاکرات کی رٹ لگائے ہوئے ہیں جو تمام جماعتوں کی حمایت کے باوجود نہیں ہوپارہے اور ہمارے فوجی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں لیکن اب عسکری قیادت کو اعلان کرنا چاہئے کہ پاکستان کے شہری بھی ان کے شانہ بشانہ دہشتگردوں کے خاتمے میں مدد کریں اور ایم کیو ایم غیر مشروط اور رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات پاک فوج کو دینے کے لئے تیار ہے اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے بھی رضاکار مانگے تو ہم یہ بھی کرنے کے لئے تیار ہیں، لیکن اب حوصلے اور ہمت سے کام لینا ہوگا ورنہ خاکم بدہن کہیں ایسا نہ ہوکہ کوئی ادارہ ، کوئی اہلکار یا کوئی محکمہ نہ بچے اور ملک پر طالبان اور دیگر کالعدم تنظیموں کی حکومت قائم ہوجائے۔