صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی اور ان کے وکلاء کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح حکم کے باوجود اڈیالہ جیل میں قید تحریک انصاف کے بانی اورسابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دینا سراسر زیادتی ہے ۔ سپرنٹنڈنٹ جیل نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے بینچ کے روبرو یہ وعدہ کیا تھا کہ ہم ملاقات کرائیں گے لیکن عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیرپختونخوا کواڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی ۔عدالت کے واضح حکم کے باوجود وزیراعلیٰ کی عمران خان سے ملاقات نہ کروانا عدالتی حکم سے کھلا انکار، عدالتی حکم کا مذاق اڑانا اور ہائیکورٹ کی ننگی توہین ہے۔ اس توہین عدالت کے مرتکب سپرنٹنڈنٹ جیل اوراسے ملاقات نہ کرانے کاحکم دینے والے حکام کوآرٹیکل 6 کے تحت سزا دینا چاہیے۔
تحریک انصاف کی قیادت کوعدالتی حکم کی کھلی خلاف ورزی کرنے پر ملک گیر پہیہ جام کرنا چاہیے ۔اگرپی ٹی آئی اس معاملے پر ملک گیرپہیہ جام کا اعلان کرتی ہے توہم بھی اس کی حمایت کریں گے۔
الطاف حسین
ٹک ٹاک پر 335 ویں فکری نشست سے خطاب
23، اکتوبر2025ئ