پہلگام میں دہشت گردحملے کے واقعہ پر انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا سراسرغلط ہے ،
پہلگام واقعہ توچند افراد نے کیاہے ،اس واقعے کوبنیاد بناکرکروڑوں عوام کو سزادیناقطعی طورپردرست اورجائز نہیں ہے، انڈیاکویہ فیصلہ واپس لیناچاہیے۔
پہلگام میں دہشت گردحملے میں حملہ آوروں نے لوگوں سے ان کامذہب معلوم کرکے انہیں باقاعدہ نشانہ بنایا، اس واقعے کے بعد خطے کاپرامن ماحول خراب ہوگیاہے اورکشیدگی اس قدربڑھ چکی ہے کہ آج پاکستان اور بھارت دونوں جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں۔
بھارت کے میڈیاچینلز پر سیاسی ودفاعی تجزیہ نگار پہلگام دہشت گرد حملے میں پاکستان پرانگلیاں اٹھارہے اوروہاں کے عوام پاکستان سے بدلہ لینے کی بات کررہے ہیں جبکہ پاکستان کے تجزیہ نگار اس واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کی تردید کررہے ہیں اورکہہ رہے ہیں کہ یہ بھارت کافالس فلیگ آپریشن ہے تاکہ جنگ کاجواز پیدا کیاجاسکے۔ اس واقعہ کے بعد دنیا بھر کے ممالک اس کی مذمت کررہے ہیں۔
بھارت نے اس واقعے کے بعدجومختلف فیصلے کئے ہیں ان میں سندھ طاس معاہدہ معطل کرناسب سے خطرناک فیصلہ ہے۔ میں بھارت کے وزیراعظم نریندرمودی سے کہتا ہوں کہ پہلگام میں حملہ کرنے والے دہشت گرد توچند تھے، یہ حملہ پاکستان کے عوام نے تونہیں کیا، پھر اس کی بنیاد پر سندھ طاس معاہدے کومعطل کرنااورکروڑوں لوگوں کواس کی سزا دینادرست نہیں کیونکہ اس سے حملہ کرنے والے افراد کوکوئی اثرنہیں پڑے گا بلکہ اس سے پاکستان کے کروڑوں افرادمتاثرہوںگے۔ پاکستان میں پہلے ہی پانی کی شدید قلت ہے ، ایسے میں سندھ طاس معاہدہ معطل کرنااوردریاؤں کاپانی بند کرنے کافیصلہ کرناغلط ہے، لہٰذا بھارت اس فیصلے کوواپس لے۔
میں بھارت اورپاکستان کے دفاعی وسیاسی تجزیہ نگاروں سے اپیل کرتاہوں کہ وہ خداراجنگ کی باتیں نہ کریں۔ کیونکہ جنگ نہ بھارت کے مفاد میں ہے اورنہ ہی پاکستان کے مفاد میں ہے۔
میں اس موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین سے اپیل کرتاہوں کہ وہ خدارا عوام اور فوج کے درمیان دوریوں کوختم کرنے کی کوشش کریں۔ اپنادل بڑاکریں، تمام سیاسی مخالفین کورہاکریں، سیاسی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کریں اورسب کی گزارشات کوسنیں۔ قوم اگرفوج کے ساتھ ہوتو کوئی بھی طاقت پاکستان کاکچھ نہیں بگاڑ سکتی۔
الطاف حسین