جناب عمران خان صاحب کے وفاپرست ساتھیوں کے نام
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
4، مئی2024
میں ،پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ جناب عمران خان صاحب کے پورے پاکستان اور پاکستان سے باہر رہنے والے سچے وفاپرست ساتھیوں کے علم میں یہ بات لانا چاہتا ہوں کہ 2، مئی 2024ء کو جناب عمران خان صاحب کا لکھا ہواایک آرٹیکل برطانوی اخبار "The Telegraph" میں شائع ہوا جس میں ایک جگہ عمران خان صاحب لکھتے ہیں کہ ،
The military establishment has done all they could against me. All that is left for them is to now murder me
(ترجمہ :۔ ملٹری اسٹیبلشمنٹ میرےخلاف جوکرسکتی تھی وہ کیا،اب اس کےپاس صرف یہی رہ گیاہےکہ وہ مجھے ماردیں)
اگلے پیراگراف میں عمران خان صاحب مزید تحریر فرماتے ہیں کہ ،
I have stated publicly that if anything happens to me or my wife, Gen. Asim Munir will be responsible
(ترجمہ:۔ میں نے عوامی سطح پرکہا ہےکہ اگرمیرے ساتھ یا میری بیوی کےساتھ کچھ بھی ہوتاہے تو جنرل عاصم منیر اس کے ذمہ دارہوں گے)
مزیداگلے پیراگراف میں عمران خان صاحب فرماتے ہیں کہ ،
But I am not afraid because my faith is strong. I would prefer death over slavery
(ترجمہ:۔ لیکن میں خوف زدہ نہیں ہوں کیونکہ میراعزم پختہ ہے۔ میں غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا)
عمران خان صاحب کے جانثاراوروفاپرست ساتھیو!!
11 ماہ سے زائد عرصہ جیل میں قید وبند کی صعوبتیں برداشت کرنے کے باوجود جناب عمران خان صاحب کے حوصلے کس قدر بلند ہیں جبکہ عمران خان صاحب، بشریٰ بی بی صاحبہ اوردیگر اسیر خواتین اور مرد جیلوں میں رہتے ہوئے ''آزادی'' کی جنگ لڑرہے ہیں مگر افسوس صدافسوس کہ،
ان اسیر رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی کیلئے پی ٹی آئی کے موجودہ رہنما کوئی پُرامن مظاہرہ یا احتجاجی جلوس نہیں نکال رہے ہیں…آخر کیوں؟
آپ سب کارکنان سوچئے …غورکیجئے …اور اب صرف کارکنان اور ہمدرد ہی باقی بچے ہیں جو آپس میں مل کر عمران خان صاحب ودیگر اسیروں کی رہائی کیلئے کوئی پُرامن حکمت عملی بناسکتے ہیں۔
الطاف حسین