Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

بصیرت افروز افکار تحریر: خالد افتخار

 Posted on: 9/17/2014   Views:2635
بصیرت افروز افکار خالد افتخار تاریخ کا مضمون عموما لوگ خاصی دلچسپی سے بڑھتے ہیں تاکہ ماضی میں ہونے والے واقعات اور کردار سے اگاہی حاصل کرسکیں، اس مضمون سے دلچسپی رکھنے والے حضرات اسے کہانی اور ناول کی طرح کی انجوائے کرتے ہیں، ان میں سے بعض حضڑات کا مطلع نظر نتاریخ کی آگاہی کے ساتھ ساتھ اس میں چھپا پیغام سمجھنا اور سبق آموز باتوں کو اگے مذید لوگوں تک پہنچانا ہوتا ہے تاکہ وہ ماضی کے اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرسکیں، یہاں یہ امر قابل توجہ ہے کہ ضروری نہیں کے آپ کے ماضی سے حاصل تجربات اور آ پ کے مستقبل کے لائحہ عمل کیلئے تیار کیے جانے والے منصوبہ بندی آپ کو وہ مطلوبہ نتائج دے سکیں جسکی آپ توقعہ کرتے ہیں لہذا اس کیلئے ضروری ہے کہ اپ کا مشائدہ بھی اتنا ہی مکمل ہو اور آپ ایک مسلسل مشاورتی عمل سے بھی گزرے ہوں تاکہ کسی بھی مستقبل کی منصوبہ بندی کیلئے آپ ہر پہلو سے آگاہ رہ سکیں۔ اس پوائنٹ پر اگر ہم احتیاط کے ساتھ یہ بات کہہ سکتے ہیں کہ ماضی کے تجربات ، تاریخ پر نظر، مشاہدات اور مشاورتی عمل وہ اجزائے ترکیبی ہیں جسکے ہوتے ہوئے آپ لائحہ عمل کیلئے ایک بہتر اور مناسب حکمت عملی تیار کرسکتے ہیں ، مگر دیکھنا یہ ہے کہ سیاست کے میدان میں کتنے قائدین ایسے ہیں جو ان عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بات کا مل یقین کے ساتھ کہہ سکتاہوں تاریخ پاکستان کا مطالعے میں آپ کو ان تمام عوامل اور اجزا پر عبور رکھنے والا گر کوئی قائد نظر آئے گا وہ صرف وصرف قائد تحریک الطاف حسین بھائی ہونگے۔گوں میں اپنی بات کو ثابت کرنے کیلئے متعدد ثبوت اور اقدامات پیش کرسکتاہوں مگر صرف ایک ثبوت اتنا ٹھوس مدلل اور ناقابل تردید ہے کہ وہی میرے بات کی صداقت کیلئے کافی ہوگا یعنی انتہا پسندی، مذہبی جنونیت اور طالبانائزیشن کے بارے میں قائد تحریک کے افکار و خیالات اور متحدہ قومی موومنٹ کی مسلسل جدوجہد لائحہ عمل اور پالیسی جو پہلے دن سے ان خطرات کی نشاندہی کررہی تھی جس کا سامنا آج پوری قوم کو کرنا پڑرہا ہے اور جس کی وجہ سے افواج پاکستان شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کررہی ہیں۔ تاریخ کے صفحات اٹھالیں کے متحدہ قومی موومنٹ کے اصول موقف کا ملک کی تقریبا تمام سیاسی جماعتوں اور متعصب اور تنگ نظر تجزیہ نگاروں کے مضحکہ اڑایا اور پھر پوری قوم نے اس کا خمیازہ پچار ہزار جانوں کے ضیاء کے نتیجے میں بھگتا، مگر قائد تحریک جو مستقبل کو اپنی بصیرت اور افروز نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں مسلسل قوم اور ارباب اختیار کو اس کے بدترین نتائج سے آگاہ کرتے رہے اور کبھی بھی اپنے نظریات پر باوجود کہ تین منتخب اراکین صوبائی اسمبلی، ایک رکن قومی اسمبلی، اور متعدد کارکنان کی شہادتوں کے پایہ استقامت میں لرزش نہیں آنے دی۔آج ہر طبقہ فکر ، آزاد سوچ رکھنے والا اور باضمیر شخص قائد تحریک کی بصیرت اور افروز نظریات ، مستقبل کی پیش بندی اور درس افکار کے قائل ہے اپنے بھی خفاء مجھ سے بیگانے بھی نا خوش میں زہر ہلاہل کو کبھی کہہ نہ سکا قند