نیا عزم
شہزاد احمد راہی
ہرلب پر نیا عزم نیا عہد وفا ہے
گلشن میں ہر ایک پھول کا اب رنگ نیا ہے
جنبش نہیں ہے عزم میں جاگا ہے یہ مظلوم
دستک ہے انقلاب کی ہر لب نے کہاہے
تقسیم نہ ہونا تم کبھی رنگ و نسل میں
ہم کو ہمار ے قائد نے یہ درس دیا ہے
جاگا ہے یہ مظلوم میرے ارض وطن کا
گلشن کے دریچوں میں نیا باب کھلا ہے
راہی شہیدناز کو ہر گز نہ بھولنا
شہدا کے لہوکا یہ صلہ تم کو ملا ہے
|