Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

لیبر ڈویژن : مزدوروں کے حقوق کی علامت ... تحریر: کو ثر علی صدیقی

 Posted on: 2/28/2015   Views:2302
تحریر: کو ثر علی صدیقی
روزنامہ: ایکسپریس
ہر ذی نفس کی خواہش ہوتی ہے کہ اُسے دنیا کی ہر چیز باآسانی دستیاب ہو اُس کا ہر کام چٹکی بجاتے ہوجائے وہ ساری دنیا کی سیاحت کرے یعنی انسانی خواہشات لا محدود ہیں جن کی تکمیل کیلئے وہ جہد مسلسل میں مصروف نظر آتا ہے اور یہ سلسلہ ازل سے جاری ہے اور ابد تک رہے گا یعنی ایک نئی نسل دنیا میں آتی ہے اور دوسری پرانی نسل کی جگہ لے لیتی ہے یعنی ہمارے آب و اجداد جو اس دنیا ئے فانی سے رخصت ہو جاتے ہیں۔ یہ Circle نہ جانے کب سے رواں دواں ہے لیکن ایک دن اس دنیا کو بھی فنا ہو جانا ہے جس پر تقریباً تمام انسانوں کا ایمان ہے ۔پھر آخر کیا وجوہات ہیں کہ انسان ایک دوسرے پر سبقت لے جانا چاہتا ہے دوسرے کو نیچا دکھانا چاہتا ہے ہر طاقتور غریب پر ظلم کرتا دکھائی دیتا ہے جس کو ذرہ بھر بھی اختیار مل جائے تو وہ دوسروں کو اپنا غلام سمجھنے لگتا ہے اور یہ سلسلہ تاحال ہر سطح پر نظر آتا ہے افسر شاہی ہو یا کسی بھی مل ، فیکٹری غرض یہ کہ ایک معمولی دوکاندار ہو یہ سرمایہ دار طبقہ محنت کشوں پر ظلم و ستم سے باز نہیں آتا یہ وہ المیہ ہے جو اختتام پزیر ہونے کا نام ہی نہیں لیتا لیکن ظلم و ستم کو ختم کرنے کیلئے اور محنت کشوں کی دادرسی کیلئے اللہ رب العزت نے ہر دور میں کسی نہ کسی مسیحا کو ظالموں کے مقابلے کیلئے بھیجا ہے تاکہ وہ ان ظالموں کو کیفر کردار تک پہنچا کر دکھی انسانیت کی خدمت کرے اور انصاف کی بالا دستی کے لئے کام کر سکے اور غریب محنت کش طبقے کو انکے جائز حقوق دلائے جا سکیں۔
دنیا بھر میں خصوصاًپاکستان میں مزدور طبقے کیساتھ ناروا سلوک رکھا جارہاہے گورنمنٹ کے ملازم ہو ں یا پرائیوٹ ملازم! معیشت پر بوجھ کا بہانہ بنا کرمزدوروں کو نوکری سے نکال دیا جاتا ہے جس سے غریب و متوسط طبقے کے گھروں کے چولہے کو بجھانے کی کوشش کی جارہی ہے اور کتنے ہی ملازموں کو جھوٹ و فریب اور الزام تراشی کر کے ان کے اہل خانہ کو بھوک پیاس اور ذہنی ازیت میں مبتلا کر دیا جاتا ہے (حال ہی میں ایک غریب محنت کش منظور احمد جو کہ ڈاکٹر اے کیو خان انسٹٹیوٹ آف بائیو ٹیکنا لوجی ایند جینیٹک انجینئرنگ AQ KAHAN INSTITUTE OF BIOTECHNOLOGY & GENETIC ENGINEERING, UNIVERSITY OF KARACHI میں بطور میسنجر 11سالوں سے خدمات انجام دے رہا تھا لیکن اُسے جھوٹ و فریب کی چکی میں افسر شاہی نے پیس دیا جو سراسر ظلم ہی نہیں بلکہ ایک غریب خاندان کے چولہے کو بجھا دینے کے مترادف ہے) لیکن گورنمنٹ کے رولز اینڈ ریگولیشنز کے مطابق کسی بھی ملازم کو نکالنے کے لئے صرف الزام تراشی کافی نہیں ہوتی جو کہ جھوٹ و فریب کی بنیاد پر ہو ! منظور احمد نے ایک اعلیٰ افسر کے کہنے پر صرف نوکری بچانے کے لئے کہ اس معافی نامہ کے عمل سے میرے گھر کا چولہا جلتا رہیگا۔ کیونکہ اسے تسلی دی گئی تھی کہ تمہاری نوکری اس طرح بحال کردی جائے گی لیکن افسوس کہ وہ آج بھی کئی ماہ گزرنے کے باوجود دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے کہ شائد اس کی نوکری بحال کر دی جائے) جب افسر شاہی داد رسی کرنے کی بجائے غریبوں کو ذاتی انتقام کی بھینٹ چڑھانے لگیں تو پھر انسان خود کشی پر مجبور ہوجاتا ہے ۔ میری لیبر ڈویژن اور تمام متعلقہ حکام سے گزارش ہے کہ منظور احمد اور اس طرح کے جتنے بھی ملازمین جو افسر شاہی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں انہیں فوری طور پر انصاف فراہم کیا جائے اس کے علاوہ میں جامعہ کراچی کی انتظامیہ اور با الخصوص محترم جناب شیح الجامعہ صاحب سے یہ اپیل کرتا ہوں کہ منظور احمد کو فوری طور پر ان کی نوکری پر بحال کیا جائے۔ مہنگائی بھوک اور افلاس نے مزدور طبقے کو موت کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے ، ان سب صورتحال کی ذمہ داری اگر کسی پر عائد ہوتی ہے تو وہ ملک کے فرسودہ نظام سے وابستہ عناصر ہیں ان سب کا قلع قمعہ کر کے مزدوروں کی حقوق کی حفاظت کیلئے، مہنگائی کے خاتمے کیلئے، انصاف کی فراہمی کیلئے ، مزدوروں کے عزتِ نفس مجروع ہونے سے بچانے کیلئے، مزدوروں کے اہل خانہ کے بہتر مستقبل کیلئے اس ملک میں بے شمار لیبر ورکرز تنظیمیں ضرور قائم ہیں لیکن ان سب میں سے اگر کوئی مزدوروں ک کے حقوق کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تو وہ ہے حق پرست لیبر ڈویژن ! جس کے منشور میں مزدوروں کو ان کا حق دلانا ہے ۔ لیبر ڈویژن کے کارکنان نے مزدور طبقہ کے حقوق کیلئے اپنے جانوں کا نذرانہ دے کر مزدور طبقے کی عزت نفس کے تحفظ کا بیڑہ اٹھا یا ہوا ہے ۔لیبر ڈیویژن کے کارکنان نے دنیا کو یہ باور کرادیا ہے کہ ہم قائد تحریک الطاف حسین کے سپاہی ہیں مزدور طبقے کو ان کا جائز حق دلانے کیلئے ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔الحمد اللہ اس جدید ترقی کے دور میں MQM اپنی لیبر ڈویژن کے کارکنان کی کاوشوں سے نہ صرف مزدور طبقے کے مسائل کو حل کرنے میں مصروف عمل ہے بلکہ مزدور طبقے سے تعلق رکھنے والی مخلص جماعت اگر کوئی ہے تو وہ ہے MQM کا لیبر ڈویژن جو کسی تعریف کی محتاج نہیں۔ قائد تحریک الطاف حسین نے لیبر ڈویژن کی بنیاد ۲۸ فروری ۱۹۸۷ کو رکھی یہ قائد تحریک کا احسان عظیم ہے کہ انہوں نے مزدور طبقے کے مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات کئے اور ہر فورم پر مزدور طبقے کے بنیادی مسائل کو حل کیلئے لیبر ڈویژن قائم کی اور محنت کشوں کو قوت بخشی کیونکہ قائد تحریک کا مشن ہی دکھی انسانیت کی خدمت کرنا ہے ۔ حالات چاہے جو بھی ہوں MQM سے تعلق رکھنے والے لیبر ڈویژن کے جا نثار کارکنان قائد تحریک کے دئیے ہوئے فلسفے کے مطابق اپنے مشن پر گامزن رہتے ہیں اور ان کی کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ مزدور طبقے کے مسائل حل ضرور ہوئے ہیں لیکن وہ ناکافی ہیں، مزدوروں کے مسائل جب تک مکمل نہیں ہوتے لیبر ڈویژن کے کارکنان بلا خوف و خطر مسائل کے حل تک اپنی کاو شوں کو جاری رکھے گی ۔  پاکستان میں مہنگائی کا اگر جائزہ لیا جائے تو جس سطح پر مہنگائی پہنچ چکی ہے وہ دیگر ممالک کے مقابلے میں بے حدزیادہ ہے اور بے روزگاری کے نتیجے میں لوگ دہشت گردی پر اتر آئے ہیں کیونکہ بے روزگاری دہشت گردی میں فروغ کا باعث بنتی ہے۔ لہٰذا ان مسائل کے حل کے لئے فوری توجہ کی ضرورت ہے کیونکہ اگر ان مسائل کا حل تلاش نہ کیا گیا تو پاکستان کے عوام بدحالی کی جانب مزید تیزی سے بڑھیں گے اور یہ صورتحال آنے والے وقتوں میں بھیانک نتائج کی حامل ہوگی ۔ لہٰذ ا حکومت وقت پر یہ ذمہ دای عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کے مسائل ، بے روزگاری جیسے مسئلے کو حل کر نے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہوں گے اور انقلابی اقداما ت کے ذریعے اپنی معیشت کو مظبوط بنا نا ہوگا اور چھوٹی چھوٹی انڈسٹریز کا قیام عمل میں لاکر عوام کے مسائل حل کئے جاسکتے ہیں۔آج تک پاکستان میں کوئی ایسی حکومت نہیں آئی جو غریبوں کے مسائل حل کر نے کی طرف توجہ دے سکے افسوس کہ روٹی کپڑا اور مکان غریبوں کیلئے ایک معمہ اور کھوکھلا نعرہ بن کر رہ گیا ہے ۔ 28 فروری کے دن کی مناسبت سے لیبر ڈویثرن کے کارکنان قائدتحریک الطاف حسین کے فکر انگیز فلسفے پر عمل پیرا رہتے ہوئے اسی طرح غریب و متوسط طبقے کے مسائل کے حل کے لئے اپنی جہد مسلسل جاری رکھیں گے کیونکہ اسی میں تحریک کی کامیابی کا راز مضمر ہے، جذبہ ایثاری کے بغیر تحریک کی کامیابی بے معنی ہے۔ لہٰذا لیبر ڈویثرن نے جس طرح ماضی میں تحریک کو جلا بخشنے کے لئے کارنامے سر انجام دیئے ہیں اور تحریک کی قوت میں بھر پور اضافہ کیا ہے اُسی جذبے کے تحت کارکنان کو میدان عمل میں اُترنا ہوگا کیونکہ مزدور طبقے کے لئے جو جہد مسلسل جاری ہے وہ کوئی عام بات نہیں ہے بلکہ صدیوں سے مزدوروں کا خون چوسنے والے فرسودہ نظام کے حامی جاگیرداروں، سرمایہ داروں کے پنجوں سے ان مزدوروں کونجات دلانا اجر عظیم بھی ہے اور مظلوم عوام کے غصب شدہ حقوق دلانا اُنکے خوابوں کی تعبیر بھی ہے اور پاکستان کی ترقی کے لئے مثبت قدم بھی ہے۔