Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

مفتیان کرام، علماء و مشائخ عظام منور حسن کی جانب سے حضرت امام حسینؓ اور یزید کو ایک ہی صف میں کھڑا کرنے اور واقعہ کربلا کو دو صحابہ کرامؓ کی جنگ قرار دینے پر فتویٰ جاری فرمائیں۔ الطاف حسین


 Posted on: 2/27/2014
مفتیان کرام، علماء و مشائخ عظام منور حسن کی جانب سے حضرت امام حسینؓ اور یزید کو ایک ہی صف میں کھڑا کرنے اور واقعہ کربلا کو دو صحابہ کرامؓ کی جنگ قرار دینے پر فتویٰ جاری فرمائیں۔ الطاف حسین
مفتیان کرام، علماء و مشائخ عظام، زاکرین اور مجتہدین قوم کی رہنمائی فرمائیں کہ کیا نواسہ رسول ؐ حضرت امام حسینؓ اور یزید کو ایک ہی صف میں کھڑا کیا جاسکتا ہے؟
یزید جس کے حکم پر نواسہء رسولؐ کا سر قلم کیا گیا، اہل بیت کو شہید کیا گیا، آل رسولؐ پر ظلم ڈھائے گئے، اہل بیت کی پاک بیبیوں کے سروں سے چادریں کھینچی گئیں اور معصوم بچیوں کے طمانچے مارے گئے کیا ایسے ظالم شخص یزید اور نواسہء رسول ؐ کو ایک ہی صف میں کھڑا کیا جاسکتا ہے؟ 
مفتیان کرام، علماء ومشائخ عظام قوم کی رہنمائی فرمائیں کہ شرعی اعتبارسے ایساکہنے والے کوکیاقراردیاجائے گا اور شرعی اعتبار سے اس پر کیا سزابنتی ہے؟
یہ چند لوگوں کا نہیں بلکہ ملت اسلامیہ کے ہر فرد کاسوال ہے۔ قائد تحریک الطاف حسین کی رابطہ کمیٹی سے گفتگو 
لندن ۔۔27فروری 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے تمام مفتیان کرام، علماء ومشائخ عظام،زاکرین اورمجتہدین سے گزارش کی ہے کہ وہ امیر جماعت اسلامی منورحسن کی جانب سے نواسہ ء رسولؐ حضرت امام حسینؓ اوریزید کوایک ہی صف میں کھڑا کرنے اور واقعہ کربلا کو دو صحابہ کرامؓ کی جنگ قراردینے پرفتویٰ جاری کریں۔انہوں نے یہ بات آج نائن زیروپر رابطہ کمیٹی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی نے جناب الطاف حسین سے کہاکہ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ جماعت اسلامی کے امیر منورحسن نے اپنے ایک حالیہ ٹی وی انٹرویومیں واقعہ کربلا کو دو صحابہ اکرامؓ کی جنگ قراردیاہے اور حضرت امام حسینؓ اوریزید کوایک ہی صف میں کھڑاکردیاہے، اس پرشرعی اعتبارسے کیاسزابنتی ہے۔رابطہ کمیٹی کے اس سوال پر جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں مفتی نہیں ہوں، اس معاملے پر مفتیان کرام اورمشائخ عظام ہی بہتر روشنی ڈال سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں قابل احترام مفتیان کرام، علماء ومشائخ عظام،زاکرین اورمجتہدین سے اپیل کروں گاکہ وہ اس معاملے کانوٹس لیں اور قوم کی رہنمائی فرمائیں کہ کیا نواسہ رسول ؐ حضرت امام حسینؓ اوریزیدکوایک ہی صف میں کھڑاکیاجاسکتاہے؟ کیا یزید جس کے حکم پر نواسہء رسولؐ کاسرقلم کیاگیا، اہل بیت کوشہیدکیاگیا، جس کے حکم پر آل رسولؐ پر ظلم ڈھائے گئے، نبی اکرم ؐ کی پاک بیبیوں کے سروں سے چادریں کھینچی گئیں اوراہل بیت کی معصوم بچیوں کے منہ پرطمانچے مارے گئے کیاایسے ظالم شخص یزید اور نواسہء رسول ؐ کوایک ہی صف میں کھڑاکیا جاسکتا ہے؟ کیا میدان کربلامیں حق وباطل کے معرکہ کودوصحابہ کی جنگ قراردیاجاسکتاہے؟ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میری گزارش ہے کہ مفتیان کرام اورعلماء ومشائخ عظام اس بارے میں فتویٰ جاری کریں اورقوم کی رہنمائی فرمائیں کہ شرعی اعتبارسے ایساکہنے والے کو کیا قرار دیا جائے گا اور شرعی اعتبار سے اس پر کیا سزا بنتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ چند لوگوں کا نہیں بلکہ ملت اسلامیہ کے ہر فرد کا سوال ہے۔ 

2/22/2025 1:53:15 AM