Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

قائد تحریک جناب الطاف حسین کا لال قلعہ گراؤنڈ عزیز آباد میں


 Posted on: 11/2/2014
قائد تحریک جناب الطاف حسین کا لال قلعہ گراؤنڈ عزیز آباد میں
ایم کیوایم کے سندھ بھر کے سندھی ذمہ داران و کارکنان کے اجلاس سے خطاب
میرے پیارے پیارے بزرگو۔۔۔ نوجوانو۔۔۔سندھ دھرتی کے مالک ہیں۔۔۔سائیں شاہ لطیف ؒ کے پیغام کے امینو۔۔۔ پرنٹ والیکٹرونک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیو۔۔۔ قلمکارو۔۔۔دانشورو۔۔۔اور اکابرین ۔۔۔ میں ایک ایک فرد کو میں سلام پیش کرتا ہوں 
سب سے پہلی بات یہ ہے کہ ہم سب سندھ دھرتی کے مالک ہیں۔۔۔تم بھی مالک ہو۔۔۔ ہم بھی مالک ہیں۔۔۔ تما م سندھ کے باشندے جن کا جینا مرنا سندھ سے وابستہ ہے وہ سب ہی سندھ کے مالک ہیں ۔ہم سب سندھ دھرتی کا حق ادا کر رہے ہیں اور ہم ہرطرح سے سندھ کی حفاظت کر یں گے ۔
سائم سدائیں کریں متھے سند ھ سکھار
دوست مٹھا دلدار عالم سب آباد کریں
میرے ساتھیو۔۔۔میرے بزرگو۔۔۔میرے سندھی بولنے والے بھائیو!
میں اس شاہ لطیف کی دھرتی میں۔۔۔اس امن وپیار کی بستی میں پید ا ہوا ۔۔۔اس دھرتی میں پروان چڑھا۔۔۔۔۔۔کھانا بھی یہیں کا کھایا ہے ۔۔۔پانی بھی اسی دھرتی کا پیا ۔۔۔اب مرنا جینا سب کچھ ہی۔۔۔ اس دھر تی سے ہی جو ڑ لیا۔۔۔ مجھ سے دور کیوں رہتے ہو ۔۔۔کیوں مجھ کو غیر سمجھتے ہو۔۔۔میں تم سے الگ ۔۔۔تم مجھ سے جدا۔۔۔کیوں ایسی سوچیں رکھتے ہو۔۔۔ اپنوں کو غیرسمجھتے ہو۔۔۔غیروں کو اپناسمجھتے ہو۔۔۔منجھو سائیں آج میں ٹوٹی پھوٹی سندھی میں تھوڑ ی بہت کوشش کرتا ہوں۔۔۔میں چاہتاہوں اورکوشش کرتاہوں کہ مجھے سندھی بولناپوری طرح سے آجائے ۔۔۔مجھ سے سندھی بولنے میں جب بھی غلطی ہوجائے تو سائیں مجھے معاف کر دیاکرو۔ آج سندھ کے لاڑکانہ کشمور تک کے ساتھی صرف اور صرف سندھی بولنے والے اس لئے بلائے کہ سندھ میں پھر کچھ عناصر لڑاؤ اور حکومت کرو۔۔۔کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔۔۔ یہ آج چند سوال آپ سے کرنا چاہتا ہوں ۔ اگر کوئی سندھی طالب علم لکھنا چاہے تو نوٹ کرلے اور سائیں میں تاریخ سے ہٹ 
کر کوئی آپ سے جھوٹ نہیں بولوں گا ۔۔۔غلطی ہوسکتی ہے مگر جان بوجھ کر میں آپ سے جھوٹ نہیں بول سکتا۔۔۔ میں کسی سے بھی جھوٹ نہیں بولتا ۔۔۔میں اب آپ کو پرانی دنیا میں لیکر جانا چاہتا ہوں لیکن سارے لوگ تمام سندھی بیشتر نوجوان ہیں وہ 67سال پیچھے اس لئے نہیں جاسکتے کہ ان کی عمر جو ہے 25.30.35;40سال ہے تو وہ 67سال پیچھے کیسے جائیں گے ۔ لیکن وہ اپنے بزرگوں سے پوچھ لیں 1947میں جب تک سندھ انڈیا کا حصہ تھا، برصغیر کا حصہ تھا اس وقت تک سندھ میں جو حکمرانی کرنے کا حق رکھتے تھے ان کی جاگیر داروں ،وڈیروں ،پتھاریداروں کے ہاتھ میں تھی ۔جب بٹوارا انڈیا کا ہوا تو سندھ پر اس وقت جو زیادہ تر جاگیر دار اور وڈیرے حکمرانی کر تے تھے ان کا مذہبی تعلق ہندو مذہب سے تھا جیسے ایڈوانی، گجرال بڑے بڑے نام ہیں ان کی حکمرانی سندھ میں تھی تو ایک معاہد ہ ہوا کہ یہ سارے کے سارے جو ہندو انڈیا آ ناچاہیں انہیں زمین بھی ملے گی ۔۔۔ انہیں گھر بھی ملے گا۔۔۔ انہیں نوکری بھی ملے گی اور ان کے جانے سے جو 70فیصد زمین سندھ کی خالی ہوجائے گی 60فیصد زمین خالی ہوجائے گی وہ متروکہ جائیداد میں آئیگی متروکہ املاک میں آئے گی اور وہ گورنمنٹ آف پاکستان کے پاس رہے گی اور ہندوستان سے ہجرت کر کے جو مہاجر آئیں گے ان کو اس زمین پر بسایا جائے گا جو زمین ہندو چھوڑ کر گئے ہیں ۔۔۔آج کے دن تک بھی انڈیا میں کوئی بھی اگر ہندو مذہب کا انڈیا جاکر انڈین شہریت حاصل کرنا چاہے وہاں رہنا چاہے کہ یہاں ہندؤں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں ہورہا ہے تو اس کو وہاں زمین بھی ملے گی ، نوکری بھی ملے گی ،گھر بھی ملے گا ۔ میں جو آپ کو پتے کی بات بتا رہا ہوں میر ے سندھی بھائیوں ہوا کیا؟ ہندؤں کے جانے کے بعد جو ہندؤ ں کے غلام جاگیر دار پتھاریدار ان کے نوکر تھے۔۔۔ انہوں نے بڑی بڑی جاگیر وں پر قبضہ کرلیا ۔۔۔بڑی بڑی زمینوں پر قبضہ کرلیا او رسندھ کی اکثریت پانی سے محروم ، گھروں سے محروم ،تعلیم سے محروم تو کسی سے بھی پوچھ لیجئے پڑھے لکھے دانشور سے کہ جب پاکستان بنا تھا اس وقت سندھی ،ہاری، کسان مزدور کتنے فیصد تعلیم حاصل کیا کر تے تھے اور مہاجروں کے آنے کے بعد آج اس میں کتنا اضافہ ہوا ہے یہ آپ کو سندھ کے پڑھے لکھے تاریخ دان بتائیں گے ۔دراصل جب انتظامی یونٹ کی بات کی کہ ایڈ منسٹریٹو یونٹس پوری دنیا میں سندھ کی آبادی آج کے مقابلے میں پہلے کچھ بھی نہیں تھی ایک کروڑ ہوگی زیادہ سے زیادہ ۔ آج چار کروڑ سے زیادہ سندھ کی آبادی ہے ۔ساڑھے چار کروڑ سے بھی زیادہ بلکہ آپ پانچ کہیں شاید کچھ لوگوں کو اعتراض ہونے لگے ،بحرحال آج جوسندھی ہاری، کسان مزدور کی تعلیم کا تناسب ہے وہ بہت زیادہ نہیں مگر پہلے سے زیادہ ہے لیکن کیوں کہ مسلمان جاگیر داروں وڈیرے سندھیوں نے سندھ پر قبضہ کر لیا تھا اور آج تک دس دس ہزار ایکڑ کی زمین ، پانچ پانچ ہزار ایکڑ کی زمین، تین تین ہزار ایکڑ کی زمین پر قبضہ کئے ہوئے ہیں اور ان ہی کے خاندان حکومت میں آتے ہیں ،ان ہی کے بڑے بڑے محل ہیں ،ان ہی کے لئے اسکول ہیں ،ان ہی کے لئے کالج ہیں ،ان ہی کے لئے اچھے اسپتال ہیں ۔۔۔ غریب سندھی بھائیوں خدا اور رسول کی قسم کھا کر بتا ؤ کتنے گوٹھ گوٹھ اسکول ہیں ،گاؤں گاؤں اسکول ہیں غریب سندھیوں کیلئے ؟ آج میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں میرے معصوم معصوم سندھی بھائیوں آپ کا اللہ کی قسم بالکل کوئی قصور نہیں ہے۔۔۔ آپ کو یہ وڈیر ے یہ جاگیر دار ان کے بیٹے یہ جو بتاتے ہیں آپ مجبور ہیں کہ ان کی بات پر یقین کر یں۔ میر ے بھائیوں میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں ۔۔۔ آپ کو مثال دیتا ہوں وہ ہم پر الزام لگا تے ہیں کہ مہاجر وں نے مار ا ،مہاجروں نے اندرون سندھ میں ترقی نہیں ہونے دی ۔۔۔میرے سندھی بھائیوں میں بھی سچ بول رہا ہوں تم بھی مجھ سے سچ بولنا لاڑکانہ سے رتوڈیرو، نوڈیرو سے الطا ف حسین جیتا تھا؟ ایم کیوایم جیتی تھی یا پیپلز پارٹی جیتی تھی ؟ میرے سندھی بھائیوں !میں آپ کو اجازت دونگا سوال جواب کرنے کی بات چیت کرنے کی کچہری کرنے کی دعوت دونگا ابھی جب میں بات ختم کر لوں گا تو دل کھول کر آپ اپنا خیال بتائیے۔۔۔ تو میں آپ سے پوچھ رہا تھا کہ رتو ڈیرو ،نوڈیرو، گڑھی خدابخش لاڑکانہ یہاں توپیپلز پارٹی کی حکومت وفاق میں بھی او ر صوبے میں بھی دونوں جگہ۔ تو لاڑکانہ میں ،رتوڈیر و،نوڈیرو میں سڑکیں بنانے ،پل بنانے ،کالج بنانے ،اسکول بنانے غریب ہاری ،کسان بیمار عورتوں کیلئے جو حاملہ ہوتی ہیں کتنی بچہ جنتے وقت مرجاتی ہیں ان کے لئے میٹرنٹی ہوم تک نہیں ہیں میرے بھائیوں! کتنے اسکول، کالج کتنے ٹیکنکل سینٹر ،کتنی سڑکیں ،کتنے راستے ایسے بنائے ،کتنے اسکول گاؤں گاؤں کہ ہر ہاری اپنی بیٹی کو بلاخو ف و خطر اسکول بھیج سکے یہاں تو غریب ہاری ،غریب کسان ، غریب مزدور ،غریب سندھی ڈر کے مارے اپنی بیٹیو ں کو اسکول اس لئے نہیں بھیج سکتے کہ وڈیر ہ جاگیر دار پتھاریدار وں کے بیٹے انہیں اٹھا کر لیجاتے ہیں پھر انہیں قتل کر دیتے ہیں ۔ کوئی عورت اگر غریب عورت یہ گناہ کر لے کہ وہ اسلام کی روح کے مطابق کسی مرد کو پسند کر تی ہے تو 
یہ جاگیر دار کہتے ہیں کہ یہ ہماری روایت کے خلاف ہے اسے کاری قرار دے کر دونوں کو ذبح کر دیتے ہیں ۔الطا ف حسین کو اللہ میاں نے سندھ میں پید ا کیا کہ الطاف حسین غریب سندھیوں کو بھی نجات دلائے گا ،غریب مہاجر وں کو بھی دلائے گا اور پورے پاکستان کے غریب مظلوم عوام کو بڑے بڑے وڈیر ے جاگیر دار لٹیرے ان سب سے الطاف حسین آزاد کرائے گا ۔ یہ قتل کر دیتے ہیں، غیرت کے نام پر قتل کر دیتے ہیں ۔ میرے سندھی بھائیوں !جب ہمیں تعلیم کی منسٹری ملی تو میں نے اس وقت کے اپنے وزیر سے یہ کہا کہ کوئی کام کرو نہ کرو پورے سندھ میں چھوٹے چھوٹے اسکول بنادو ۔۔۔ہم نے400 اسکول لاڑکانہ تک بنائے جیسے ہی ہماری حکومت گئی سارے وڈیر ے جاگیر داروں نے اسے بھینسوں کا باڑا ،گھوڑوں کا اصطبل بنادیا ، بیٹھک بنادی ،کچہری ہاوس بنادیا اپنی اوطاق بنادی ۔۔۔ اور جو کہتے ہیں کہ مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں ،ٹھیک ہے ایڈ منسٹر یٹویونٹس نہیں بنانا چاہتے ، نئے صوبے بنانا نہیں چاہتے نہیں بناؤ۔ وڈیراانہیں ووٹ نہیں دینے دیتا ہے وڈیر ا ان کی حق رائے دہی ان کی مرضی سے استعمال نہیں کرنے دیتا اگر یہ کہتے ہیں کہ نہیں دینا تو بھائی نہ دو ،نہ دو ،نہ دو،مگر سندھ کو دس سال کیلئے ایم کیوایم کو دے دو پھر دیکھو میں سندھ کو دنیا کا ترقی یافتہ صوبہ بنادو نگا ۔
میں آج اس اجتما ع میں لال قلعہ گراؤنڈ میں موجود ،پڑھے لکھے طالب علموں سے ،دانشور وں سے ،اساتذہ سے ،صحافیوں سے کہتا ہوں خدا رسول کے واسطے یہ آپ سے میر ی درخواست ہے، حکم میں نہیں دے سکتا ۔قسم دے کردرخواست ہے کہ اللہ رحمت برسائے گا اللہ اپنا کرم کرے گا کہ آپ میری مدد فرمایئے وہ اس طرح سے کہ آپ ویب سائٹ پر جایئے وکی پیڈیا میں جایئے آپ گوگل میں جائیے ۔
وکی پیڈیا پہ یا گوگل پر میرے سندھی بھائیوں یہ تمھارا فرض ہے تم سندھ کے بیٹے ہو تم پر یہ قرض ہے کہ جو میں کہتا ہوں وہ تم کرو گوگل پہ جاکر دنیا کے سارے ممالک کی فہرست نکالواور ہر ملک جب وہ آزاد ہوا تھا اس وقت وہاں صوبے کتنے تھے ،اسٹیٹس کتنی تھیں ،اور آج وہاں آبادی بڑھنے کے ساتھ ساتھ نظام حکومت اور انتظامی امور ایڈ منسٹرٹیو امور چلانے کیلئے کتنے نئے نئے یونٹس بنائے ہیں پوری دنیا کی فہرست آپ نکال کر دیکھ لو میں جھوٹاہوسکتا ہوں لیکن گوگل وکی پیڈیا جھوٹ نہیں پیش کر سکتے اور وہ فہرست آپ اس کی فوٹو کاپیاں بنایئے اور آپ سندھی بھائیوں اورطالب علموں میں تقسیم کر یں ، فلاں ملک میں پہلے چار صوبے تھے آج وہا ں 25صوبے ہیں ،فلا ں جگہ بیس صوبے تھے آج وہاں 80صوبے ہیں ان کی آباد ی دیکھئے سندھی بھائیوں نوٹ کریں ،ان کی آبادی، ان کا رقبہ پہلے کتنے تھے اور آج کتنے ہیں ان کی سمجھ میں نہیں آتااب بات یہ ہے کہ اگر نئے ایڈ منسٹر ٹیو یونٹس بنتے ہیں اور لوکل باڈی سسٹم آتا ہے تو وڈیر ے جاگیر دار کمزور ہوتے ہیں غریب سندھی ہاری ،کسان مضبوطی کی طرف جاتا ہے لہٰذا یہ لوکل باڈیز الیکشن ہونے نہیں دیتے ۔ یہ بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں ہونے دیتے ؟ اس لئے یہاں لال قلعہ میں جو بیٹھے ہیں خدا کی قسم یہ اپنی اپنی گلی کے کونسلر تو بن سکتے ہیں ۔۔۔ تو ان وڈیروں کو ڈر یہ ہے کہ نئے ایڈ منسٹر ٹیو یونٹس بنے تو متر وکہ املاک جو ہندو چھوڑ کر گئے تھے اس پر سے قبضہ خالی کرانا ہو ا تویہ خالی کرائیں گے اور خالی کر ائیں گے تو جاگیر یں جائیں گی،ہم تو پور ے پاکستان میں وڈیروں جاگیر داروں سے زمینیں لے لیں لیں گے ۔میں اپنے سندھی بھائیوں کو تھوڑا تھوڑا زمانہ یاد دلاتا ہوں شاید کچھ کو یاد ہو جو بڑی عمر کے ہیں ان کو تو یاد ہوگا دیکھو جب سائیں بھٹو کو پھانسی دی گئی تھی شہید کیا گیا تھا تو سندھ میں احتجاج کرنے والے جو تھے وہ ہاری تھے ۔۔۔وہ مزدور تھے۔۔۔ وہ کسان تھے اور میرے بھائیوں ادھر بھٹو کے گلے میں پھندہ تھا ادھر جاگیر دار شادیاں کر رہے تھے۔لیکن میں کیونکہ صرف اللہ سے ڈرتا ہوں کسی اور سے نہیں ڈرتا۔۔۔ لیکن میں نہیں چاہتا کہ میں نے اتنی محنت سندھی بھائیوں پہ کی ہے۔۔۔ انہیں سمجھایا ہے۔۔۔ مہاجر وں کو سمجھایا ہے۔۔۔ یہ مہاجر کونساصحیح تھے۔۔۔ یہ سب بگڑے ہوئے تھے۔ انکو بڑی مشکل سے ایک جگہ جمع کیا ہے ، یہ مہاجر جو ہیں کسی مینڈک سے کم تھوڑی ہیں ، میں ان کو ترازو میں تولتا تو تول کے ایک کلو کا بانٹس رکھتا ایک طرف اٹھا کر تومینڈک دوسرے پلڑے میں رکھتا۔۔۔ معلوم ہوا پانچ اس میں سے چھلانگ لگا کر بھاگ گئے پھر اٹھاتا پھر رکھتا معلو م ہوا دس بھاگ گئے ۔اب یہ جو میرے کارکن ہیں سندھی بولنے والے ان کے علاقوں کے وڈیرے ان پر پرچہ کٹوادیتے ہیں ، تھانہ کچہر ی ،ایس ایچ او،ڈی ایس پی ،؛پولیس ،کمشنر ،ڈپٹی کمشنر ،تو اس پہ میں بہت سوچ رہا ہوں،ڈسکس بھی کر رہا ہوں ، میری جنگ جو ہے وہ سندھی عوام سے نہیں ۔۔۔وہ ہوگی جو وڈیروں کے محافظ انتظامیہ کے لوگ ہیں اور وڈیر ے ہیں جاگیر دار ہیں ان سے اور ان کی حمایت کرنے والے کمشنر، ڈپٹی کمشنر ،ایس پی ،ڈی ایس پی ، ایس ایچ او،ان سے جنگ ہوگی ۔لیکن میرے بھائیوں میں سائیں کا ایک قطعہ پڑھتاہوں اور اسکا مطلب بھی بتاتا ہوں ۔ایک شعر پیش کرتا ہوں جسکا پہلا مصرع پڑھوں گا پھر دوسرا مصر ع پھر اس کے بعد اس کے معنی بتاؤں گا ۔ 
ترجمہ : اگر دنیا میں عزت اور مرتبہ کے ساتھ جینا ہے، عزت کے ساتھ جینا ہے مرتبے کے ساتھ جینا ہے، تو مشکل حالات کا مقابلہ کر نا پڑے گا ،گرمیوں اور سردیوں کو نظر انداز کر کے چلنا پڑے گا کہ منزل آرام کرنے سے نہیں ملتی ہے ۔ 
میں ایک قطعہ شاہ لطیف بھٹائی کا پڑھتا ہوں ا ورپڑھنے سے پہلے یہ بتاتا ہوں سائنس شاہ لطیف بھٹائی نے تین سو سال پہلے آج کے دن کا ذکر کیا تھا آج جو ہم لال قلعہ میں بیٹھے ہوئے ہیں نا آج کے دن کا ذکر کیا تھا ۔مجھے معاف کر نا دانشور وں یہ پرانی سندھی ہے اگر کو ئی غلطی ہوجائے تو معاف کرنا ۔
تین سوسال پہلے لال قلعہ کا ذکر کر دیا تھا 
شاہ لطیف اللہ سے گڑ گڑا کر دعا کر رہے ہیں 
اے میر ے اللہ اے مولا سائیں بچھڑے ہوئے کو ملا دے 
اور میرے پرور دگار مولا سائیں صرف تو ہی کر سکتا ہے 
کہ جو ایک دوسرے سے جد ا ہیں ان کے اندر کچھ ایسا کر دے ایسا پیار بھردے 
ایسی رحمت ڈال دے کہ وہ مل جائیں وہ آپس میں مل جائیں او رآج ہم مل گئے ہیں 
میرے بھائیوں آپ کسی سے پوچھ لیجئے اور آپ کسی دن پانچ پانچ، دس دس ساتھی ملکر خیر پور میں چلے جائیں اور وہاں جو خیر پور ریاست تھی ان کے جو خاندان کے کچھ بچے کچے لو گ رہ گئے ہیں آپ ان سے ملیں جن کی کرنسی معیشت سب کچھ علیحد ہ تھی مگر سندھ کا حصہ تھا خیر پور ریاست ہونے کے باوجود سندھ سے علیحد ہ نہیں ہوئی ۔ اب سندھ میں پانچ ڈویثرن بنے ہوئے ہیں سندھ میں پانچ ڈویثر ن بننے سے سندھ تقسیم نہیں ہو اسندھ میں پانچ ڈویثر ن اور بن جائیں تب بھی سندھ تقسیم نہیں ہوگا ۔اور سائیں اپنے گھر کی مثال لے لو لوئر مڈل کلاس کے سندھی۔۔۔ جن کے باپ کما کر بچوں کو پڑھا تے ہیں۔۔۔ بچے جوان ہوتے ہیں۔۔۔ پھر ان کی شادی کرتے ہیں۔۔۔ پھر ان کے بچے ہوتے ہیں تو گھر چھوٹا پڑ جاتا ہے ۔۔۔ تو سارے بیٹے کیا کرتے ہیں اپنے اپنے بچوں کے ساتھ اپنا اپنا الگ رہنے کا بندوبست کر تے ہیں۔۔۔ تو الگ رہنے سے ماں کا رشتہ نہیں ٹوٹتا ہے باپ کا رشتہ نہیں ٹوٹتا ہے ۔ اب میں صرف آپ کو ایک مثال دیتا ہوں اور آپ نے نام سنا ہوگا پیر مظہر الحق کا میں آ پ کو بتاتا ہوں ٹی وی دیکھ رہا تھا ٹی وی کونساتھا یہ مجھے یاد نہیں اس ٹی وی نے چانڈکا میڈیکل اسپتال کا جو خوفناک منظر دکھا یا ہر طر ف گندگی، وہاں کوئی علاج کرانے جائے وہ تو ویسے ہی مرجائے اور اگر صحت مند جائے وہ بھی مرجائے ۔ اس وقت صحت کی وزارت میرے پاس تھی خدا کی قسم ڈاکٹر صفیر کو پیر مظہر کے ساتھ چانڈکا میڈیکل اسپتال بھیجاوہاں ابتدائی صفائی کرائی دوائیوں کا بندوبست کیا اس کے بعد ہماری حکومت پھر چلی گئی ۔۔۔پھر وہ دوبارہ اسکا بیڑاغرق کر دیا سندھی بھائی، مائیں، بہنیں ،بزرگ اب یہ دیکھو ابھی ایک صاحب نے کہا مجھے بغدادی کے نام سے جانتے ہیں میں عرب سے آیا ہوں ارے بھائی بہت سے عرب سے آئے، بہت سے بلوچستان سے آئے ہیں تو ہر آدمی تسلیم ہوسکتا ہے تو اردو بولنے والا کیوں نہیں ہوسکتا ؟ ۔اگر بلوچ، سید عرب سندھ کا وزیر اعلیٰ بن سکتا ہے، تو اردو بولنے والا سندھ کا وزیر اعلیٰ کیوں نہیں بن سکتا ؟ ۔دیکھو میں عمل پہلے کر تا ہوں سرکار دو عالم ﷺ نبیوں کے نبی نبیوں کے امام انہوں نے کہا جو درس کسی کو دیا کرو پہلے خود اس پر عمل کیا کرو پھر آگے اسکا درس دیا کرو ۔ہم دوسروں کو درس دیتے ہیں خود اس درس پر عمل نہیں کرتے میں نے ایک مثال دی انہیں معلوم ہے ان وڈیروں کو سندھی جاگیردوں وڈیروں اور ان کے خاندانوں کو تو اگر ایم کیوایم کی حکومت سندھ میں آئی تو سڑکیں بنیں گی ،کالج بنیں گے ،اسکول بنیں گے ،اسپتال بنیں گے اور وڈیرو ں کی بدمعاشی کا، غنڈا گردی کا خاتمہ ہوگا ۔میں نے یہ کہا۔۔۔ درس دیا ۔۔۔بتایا حدیث کہ حضورﷺ نے کہا جو درس دو پہلے خودعمل کرومیں نے کہا میں سندھیوں کو سندھی بولنے والے کو اپنا بھائی سمجھتا ہو ں ، سندھی بہن کو اپنی بہن ،سندھی ماں کو اپنی ماں سمجھتا ہوں ۔میر ے سندھی بھائیوں میں شاہ لطیف بھٹائی کے پیغام کا امین ہو ں ۔ میں بھی سندھ کا بیٹا ہوں میں نے درس دیا کہ میں سندھیوں کواپنا اوراردو بولنے والے بلکہ اس سے زیادہ عزیز سمجھتا ہوں تو میں نے کیا کیا میں نے اپنا دل عزیز آباد اپنا گھر عزیز آباد میں وہاں سے سندھی بولنے والے کو الیکشن لڑا کر قومی اسمبلی میں بھیجا یا نہیں بھیجا ۔تو جو سندھی وڈیر ے کہہ رہے ہیں جاگیر دار کہہ رہے ہیں سندھ کے وزیر اعلیٰ کہہ رہے کہ اردو بولنے والے ہمارے بھائی ہیں تو منہ سے بھائی نہ کہو شاہ صاحب آنے والے الیکشن میں اپنی سیٹ پر اردو بولنے والے کو الیکشن میں کھڑا کرنا ۔ میرے بھائیوں آپ بہت دور سے آئے ہیں میں آپ کا شکر یہ ادا نہیں کر سکا ۔میں دل کی گہرائیوں سے آپ کا شکر یہ ادا کر تا ہوں بہت بہت شکریہ ۔
میں رابطہ کمیٹی کو کے ایم او سی کو، کے ایم اوسی والے جو کراچی کے سندھی ہیں، ان سے بولتا ہوں کہ یہ سندھی جو آئے ہیں لاڑکانہ سے ،کشمور سے ،شکار پور سے یہ میر ے بھائی ہیں اور میرے مہمان بھی ہیں، انہیں مانی شانی روٹی شوٹی کسی چیز کی کمی نہ پڑے میرا کوئی سندھی بھائی خالی پیٹ یہاں سے نہ جائے ۔۔۔مجھے ابھی پتہ لگا کہ بلوچ بھی آئے ہیں ۔۔۔بلوچ عوام میرے بھائی میرے بزرگ میری ماؤں ،بہنوں ،بہت بہت سلام ۔۔۔میرے بھائی مجھے بہت خوشی ہوئی ۔۔۔ الطاف حسین کو اپنا بھائی سمجھو ۔ میں ملیر کے ساتھیوں سے کہتا ہوں کہ آپ نے اپنا دکھ بتایا تو خدا کی قسم میرے پاس اختیار ہوتا میں ابھی حل کر دیتا میں رابطہ کمیٹی کو، میں حق پرست صوبائی اسمبلی کو ،حق پرست قومی اسمبلی کے ارکان کو میں حق پرست سینیٹر ز کو کہتا ہوں کہ ملیر کے عوام کا مسئلہ پورا لکھ لیں سینیٹ میں اٹھا ئیں ،قومی اسمبلی کے ایوان میں اٹھائیں ،صوبائی اسمبلی کے ایوان میں اٹھائیں ۔
پلیز،پلیز، پلیز سائیں میں آپ کو بتاتا ہوں لکھنے والے لکھ لیں پچھلے یعنی آج 2014ء 2013ء 2012ء2011ء 2010ء 2009ء 2008ء پچھلے سات سالوں میں سندھ کو وفاق سے تین ہزار دوسو ارب روپے این ایف سی سے ملے وہ سندھ میں کہاں خرچ ہوئے؟ وہ اربوں روپے کہاں گئے ؟تین ہزار دو سو تین ہزار دو سو ارب، کروڑوں نہیں اربوں روپے ملے این ایف سی کی مد میں وہ سندھ میں خرچ ہوئے بتاؤ میرے سندھی بھائیوں کہاں خرچ ہوئے ؟میں اپنے سندھی بھائیوں کے علم میں لاتا ہوں کہ جب مجھے یہ اطلاع ملی کہ سندھ میں قحط پڑھ رہا ہے سندھ میں پانی نہیں ہے میں نے میر پور خاص زون کے ذمہ داروں سے بات کی اور وہاں ایم کیوایم کی خدمت خلق فاؤنڈیشن کی جانب سے میں نے 500ٹرک پانی تھر بھیجا اور خوراک بھیجی میں پوچھتا ہوں تین ہزار دو سو ارب روپے کہاں گئے؟ آج تھر میں بچے مر رہے ہیں ،آج مٹھی میں بچے مر رہے ہیں پورے سندھ میں جاگیر دار نہ صرف یہ کہ ان کو بھوکا مار رہے ہیں بلکہ نجی جیلں بنا کر اس میں ہاریوں کو پورے پورے خاندان سمیت بیڑیاں پہنا کر باندھ دیتے ہیں ۔۔۔ایم کیوایم کی حکومت آئی تو پورے خاندان سمیت ان جاگیر داروں کو بھی جیلوں میں بندکردینگے ۔انشاء اللہ حق ضرور حاصل کر ینگے ۔میں ایک بات آج اور کہنا چاہتا ہوں پورے پاکستان میں بدنام کیا ہوا ہے کہ سندھ میں ڈاکو کلچر ہے ہاں میں مانتا ہوں سندھ میں ڈاکوکلچر ہے لیکن میں وجہ بتاؤں یہ وڈیر وں جاگیر داروں کے ظلم سے ڈاکو بنے ہیں۔اور میں اپنی بہن کو بتانا چاہتا ہوںیہ پیپلز پارٹی والے اور قوم پرست میرے سندھی بھائیوں کو 
طعنے دے رہے ہیں کہ یہ غدار ہیں، غدار ہیں، غدار ہیں یہ غدار نہیں یہ سندھ کے باوفا محب وطن سندھی ہیں اور غدار وہ ہیں جو سندھ کو لوٹ گئے سندھ کا پیسہ سندھی غریبوں کا پیسہ باہر بھیج دیئے جو سندھ کے خزانے کو اپنے خاندان کے لیئے استعمال کر گئے وہ سندھ کے غدار ہیں، وہ سندھ کے غدار ہیں، وہ سندھ کے غدار ہیں ۔
سائیں مجھے معلوم ہے کہ سندھ میں قوم پرست اور وڈیر ے جاگیر دار میرے ساتھیوں کو تنگ کر رہے ہیں میں لڑائی نہیں چاہتا ہوں ،میں لڑائی نہیں چاہتا ہوں ،میں لڑائی نہیں چاہتا ہوں یہ سب کان کھول کر سن لیں چاہے وہ قوم پرست ہوں۔۔۔ چاہے وہ وڈیرے ہوں، جاگیرد ار ہوں اگر میرے اندرون سندھ ساتھیوں کے ساتھ جس جس قوم پرست اور وڈیر ے نے ظلم کیا تو پھر اللہ بھی بدلہ لے گا ان سے او رپھر عوام حق بجانب ہونگے کہ حق دفاع استعمال کرے ۔ میں رابطہ کمیٹی اور آئی ایس ٹی سی کے پڑھے لکھے ساتھیوں سے کے ایم او سی کے ساتھیوں سے یہ کہتا ہوں ایک نیا صفحہ بنائیے اور سندھ میں جو جو وڈیر ہ اور قوم پرست کسی بھی ساتھی پر ظلم کرے، غریب پر ظلم کر ے لیکن جھوٹ نہیں بالکل سچ بولیں اس وڈیر ے کانام ضرور بتائیں کہ اس نے کہاں ظلم کیا ،کیا تاریخ تھی، کیا وقت تھا یہ ہم کمپیوٹر پر ڈالیں گے اور ایک ایک ظلم کا انشاء اللہ حساب لیں گے ۔ میں اب رابطہ کمیٹی کے اراکین سے کہوں گا کہ تمام شرکاء کا شکریہ اداکریں دوسرے سب کا شکریہ ادا کریں ،تیسرے ای میل کمپیوٹر پر ابھی سے فہرست چڑھانا شروع کر دیں واقعہ کب ہوا کس جگہ آئے ،کس زون پر آئے کدھر حملہ آور ہوئے لیڈکو ن کررہا تھا تو مچھلی جال سے بھی بچ کے نکل جاتی ہے لیکن ایک نہ ایک دن تو جال میں پھنستی ہے۔ رابطہ کمیٹی بسم اللہ کر کے قرار داد پیش کر ے پھر آپ سب کھانا بعد میں کھائیں گے پہلے ماؤں بہنوں کو کھلا ئیں گے۔ سائیں میں اب آپ کو اللہ حافظ کہتا ہوں ایک شعر پڑھ کے سندھی بھائیوں کہ
آج بھی منزلوں پر لگی ہے نظر 
دل میں رکھتے ہیں عزم سفر آج بھی 
دل شکستہ نہ سمجھے زمانہ ہمیں 
اپنی ہمت ہے سینہ سپر آج 
نعرہ پاکستان ۔۔۔نعرہ سندھ ۔۔۔نعرہ ایم کیوایم۔۔۔ اللہ حافظ 

2/22/2025 2:18:44 AM