الطاف حسین نے کارکنان کے اصرار پر قیادت سے دستبرداری کا فیصلہ واپس لے لیا
الطاف حسین نے ذمہ داران کی فرائض سے مسلسل غفلت کے باعث ایم کیوایم کی قیادت سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا
اگر آپ میری قیادت میں کام کرنا چاہتے ہیں تو پھر 1978ء کے سینئر کارکنان کو سامنے آنا ہوگااورمیرٹ کی بنیاد پر ہر سیکٹر سے کم ازکم تین ساتھیوں کے نام دینے ہونگے، الطاف حسین
ایسے ساتھیوں کے انٹرویوز کرکے انہیں رابطہ کمیٹی میں شامل کیاجائے گا، الطاف حسین
جب صاف ستھرے، محنتی ، بہادر اور ایماندار ارکان کی تعداد زیادہ ہوجائے گی تو پھر فرائض سے غفلت برتنے والے اراکین رابطہ کمیٹی کو ان کے علاقوں میں واپس بھیج دیا جائے گا، الطاف حسین
ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب نائن زیرو کراچی میں کارکنان کے اجلاس سے ٹیلی فونک خطاب
لندن۔۔۔14، ستمبر2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کارکنان کے بے حداصرار پر ایم کیوایم کی قیادت سے دستبرداری کا فیصلہ واپس لے لیا۔قبل ازیں جناب الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی سمیت تحریک کے دیگر ذمہ داران کے غیرتنظیمی طرزعمل اور فرائض سے مسلسل غفلت کے باعث ایم کیوایم کی قیادت سے دستبرداری کا اعلان کیا تھاجس پر رات گئے نائن زیروعزیزآباد میں کارکنان بہت بڑی تعدادمیں جمع ہوگئے ،یہ کارکنان جناب الطاف حسین کے حق میں مسلسل فلک شگاف نعرے لگاتے رہے اور جناب الطاف حسین سے فیصلہ واپس لینے کا اصرار کرتے رہے، اس موقع پر انتہائی رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے اوربیشتر کارکنان زاروقطار روتے ہوئے جناب الطاف حسین سے والہانہ عقیدت ومحبت کا اظہار کرتے رہے۔ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب کراچی اورحیدرآباد میں کارکنان کے اجتماعات سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے جناب الطاف حسین نے کارکنان کے بے حداصرار پر قیادت سے دستبرداری کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے کہاکہ اگر آپ میری قیادت میں کام کرنا چاہتے ہیں تو پھرمیں موجودہ رابطہ کمیٹی کو آخری چانس دیتا ہوں لیکن اب 1978ء کے سینئر کارکنان کو سامنے آنا ہوگااورمیرٹ کی بنیاد پر ہر سیکٹر سے کم ازکم تین ساتھیوں کے نام دینے ہونگے جو تعلیم یافتہ ، باصلاحیت، ایماندار ہوں اورکسی بھی قسم کی معاشرتی برائیوں میں ملوث نہ ہوں ۔ ایسے ساتھیوں کے انٹرویوز کرکے انہیں رابطہ کمیٹی میں شامل کیاجائے گاجب صاف ستھرے، محنتی ، بہادر اور ایماندار ارکان کی تعداد زیادہ ہوجائے گی تو پھر فرائض سے غفلت برتنے والے اراکین رابطہ کمیٹی کو ان کے علاقوں میں واپس بھیج دیا جائے گا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ اب تحریک کے سینئر اور مخلص کارکنان کی ذمہ داری ہے کہ وہ مجھے یقین دلائیں کہ جو بھی رابطہ کمیٹی تشکیل پائے وہ میرٹ کی بنیاد پر بنائی جائے اور اگر وہ مجھے سکھ نہیں دے سکتی توکم از کم مجھے دکھ بھی نہ پہنچائے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ ٹھیک ہے آج میں آخری مرتبہ آپ کی بات مان کر قیادت سے دٍستبرداری کا فیصلہ واپس لیتا ہوں۔ جس پر اجتماعات میں شریک کارکنان نے فلک شگاف نعرے لگائے جس کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا۔