سندھ میں 184 فائر ٹینڈرز کی خریداری میں بے ضابطگی کے سبب 3.68 ارب روپے کے خسارے پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اظہار تشویش
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی جانب سے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو لکھے گئے خط میں شکایات کا اظہار کیا گیا ہے
مقررہ رقم سے زائد پر ٹینڈرز کی فروخت سندھ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے رولز کی بھی خلاف ورزی ہے
چیف سیکریٹری سندھ،چےئر مین نیب، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اورایس پی پی آر اے، فائر ٹینڈرز کی خریداری میں
بے ضابطگی میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں،ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا مطالبہ
کراچی ۔۔۔11جولائی2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے صوبہ سندھ میں184فائر ٹینڈرز کی خریداری کی مد میں 6ار ب روپے کے ٹینڈرز میں ادارے کی جانب سے انتظامی بے ضابطگی کے سبب 3.68ارب روپے کے خسارے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔رابطہ کمیٹی نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے چےئر مین سہیل سرفراز کی جانب سے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اور دیگر حکومتی اداروں کے عہدیداران کے نام لکھے جانے والے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے اپریل 2014ء میں ٹینڈر کی وصولی کے لئے درخواستیں طلب کی گئی تھیں جس میں خلاف ضابطہ منظور نظر فرم کوزائد بولی کے باوجودٹینڈر ز فروخت کئے گئے جو کہ سندھ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے رولزکی بھی خلاف ورزی ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے چیف سیکریٹری گورنمنٹ سندھ،چےئر مین نیب، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سندھ اور سندھ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کراچی کے مینجنگ ڈائریکٹر اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فائر ٹینڈرز میں ہونے والی بے ضابطگیوں اور مالی خسارے کے متعلق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی شکایات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے بے ضا بطگیوں میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرکے انکے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں ۔