بھارتی وزیراعظم نریندرمودی اور وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف کی ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات بہتربنانے پر اتفاق کئے جانے کاخیرمقدم کرتے ہیں۔ الطاف حسین
دیر پا امن اور خوشگوار تعلقات کیلئے ناگزیر ہے کہ کشمیر سمیت تصفیہ طلب تمام تنازعات کو بھارتی قیادت کے سامنے اٹھا یا جائے۔الطاف حسین
تنازعات کو حل کئے بغیر پاکستان او ربھارت کے مابین دیر پااوردوستانہ تعلقات قائم نہیں ہوسکیں گے
مسائل کا حل جنگ نہیں بلکہ مفاہمت اور بات چیت ہے ۔ الطا ف حسین
پڑوسی ممالک سے خوشگوار او ردوستانہ تعلقات کا قیام خود پاکستان کے مفاد میں ہے ۔ الطا ف حسین
لندن۔۔۔27 مئی 2014ء
ایم کیوایم کے قائدجناب الطاف حسین نے نومنتخب بھارتی وزیراعظم نریندرمودی اور وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف کی ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات بہتربنانے پر اتفاق کئے جانے کاخیرمقدم کیاہے۔ اپنے بیان میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ بھارت سے تعلقات بہتربنانے کاعمل خوش آئند ہے۔تاہم دیر پا امن اور خوشگوار تعلقات کیلئے یہ بھی ناگزیر ہے کہ کشمیر سمیت پاکستان او ربھارت کے مابین تصفیہ طلب تمام تنازعات کو بھارتی قیادت کے سامنے اٹھا یا جائے اور ان تنازعات کا حل قومی مفادات اورخواہشات کے تحت تلا ش کیا جائے ،ان تنازعات کو حل کئے بغیر پاکستان او ربھارت کے مابین دیر پااوردوستانہ تعلقات قائم نہیں ہوسکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم اس بات کی داعی ہے کہ مختلف ممالک کے مابین مسائل کا حل جنگ نہیں بلکہ مفاہمت اور بات چیت ہے ۔جناب الطا ف حسین نے کہا کہ تمام ممالک خصوصاً وہ ممالک جن سے پاکستان کی سرحد یں ملتی ہیں ان سے پاکستان کے دوستانہ تعلقات کا قیام ایم کیوایم کے منشور کا حصہ ہے ،ان ممالک سے برابری کی بنیادپر باوقار تعلقات کا قیام عین ملکی مفاد میں ہے کیونکہ ہم خواہ کتناہی کیوں نہ چاہیں اپنے پڑوسی تبدیل نہیں کرسکتے ۔پڑوسی ممالک سے خوشگوار او ردوستانہ تعلقات کا قیام خود پاکستان کے مفاد میں ہے کیونکہ ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونے سے ہمسایہ ممالک میں نہ صرف قربتیں بڑھتی ہیں بلکہ تنازعات کے خاتمے سے معیشت ترقی کرتی ہے جسکے نتیجہ میں غربت کی چکی میں پسے ہوئے عوام کو فائدہ پہنچتا ہے اور ان کے معیار زندگی بلند ہوتا ہے