شمالی وزیرستان میں بارودی سرنگ کے دھماکے، پشاور میں ایئر پورٹ پر راکٹوں کے حملے اور دھماکوں کے واقعات قابل مذمت ہیں۔ الطاف حسین
دھماکوں میں سیکوریٹی فورسز اور پولیس کے اہلکاروں کی شہادت اور متعدد کے زخمی ہونے پر اظہار افسوس
طالبان کی جانب سے جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے بم دھماکوں اور سیکورٹی فورسز اور پولیس پرحملوں کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے
حکومت طالبان کے آگے مصلحت پسندی اور کمزوری کا مظاہرہ کررہی ہے
دھماکوں میں سیکورٹی فورسز اور پولیس کے افسران اور جوانوں کی شہادت پر دلی افسوس کا اظہار
لندن۔۔27اپریل 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے شمالی وزیر ستان میں بارودی سرنگ کے دھما کے کے نتیجے میں 3سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت ، پشاور میں ایئر پورٹ پرراکٹوں کے حملے اور سرکی روڈ کے قریب ہونے والے دھماکوں کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں جناب الطاف حسین نے کہا کہ حکومت طالبان کے آگے مصلحت پسند ی اور کمزوری کا مظاہر ہ کر رہی ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ طالبان کی جانب سے جنگ بندی کے خاتمے کے اعلان کے بعد سے قبائلی علاقوں اور خیبر پختونخوا کے کے ساتھ ساتھ ملک کے مختلف شہروں میں بم دھماکوں اور سیکورٹی فورسز اور پولیس پرحملوں کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے ۔ گزشتہ 48گھنٹوں کے دوران کراچی اور پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں دہشت گردی کے کئی واقعات ہوچکے ہیں اور آج بھی دہشت گردوں کی جانب سے وزیرستان اور پشاور میں دھماکے کئے گئے اور پشاور ایئر پورٹ پر راکٹوں سے حملہ بھی کیا گیا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ جناب الطاف حسین نے دہشت گردی کے ان واقعات میں سیکورٹی فورسز اور پولیس کے افسران اور جوانوں کی شہادت پر دلی افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کی صحتیابی کیلئے دعا کی ۔ انہوں نے صدر مملکت ممنون حسین ،وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف ،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز پر حملے اور مختلف شہر وں میں دھماکے کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور سرکاری اہلکاروں اور شہریوں کو دہشت گردوں کا تر نوالہ بننے سے بچایا جائے ۔