پروفیسر سیف الدین جعفری کا قتل اردو بولنے والے پروفیشنلز کے قتل کا تسلسل ہے، الطاف حسین
اردو بولنے والے پروفیشنلز کی ٹارگٹ کلنگ اور قاتلوں کی عدم گرفتاری حکومت و انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے
کراچی میں اردو بولنے والے پروفیشنلز کے بہیمانہ قتل کے واقعات کا فوری نوٹس لیا جائے، الطاف حسین کا مطالبہ
لندن۔۔۔21، اپریل2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے لیاقت آباد میں دہشت گردوں کے ہاتھوں پروفیسر سیف الدین جعفری کے سفاکانہ قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور دہشت گردی کے واقعہ کو اردوبولنے والے پروفیشنلز کے قتل کا تسلسل قرار دیا ہے۔
ایک بیان میں جناب الطاف حسین نے کہا کہ ایک منظم سازشی منصوبے کے تحت فرقہ واریت کے نام پر اردو بولنے والے پروفیسروں ، ڈاکٹروں، وکلاء اور دیگر پروفیشنلز کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے اور پروفیسر سیف الدین جعفری کا سفاکانہ قتل بھی اسی گھناؤنی سازش کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں بے گناہ شہریوں بالخصوص اردوبولنے والے پروفیشنلز کی ٹارگٹ کلنگ کے مسلسل واقعات اور قاتلوں کی عدم گرفتاری حکومت وانتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ملک بھر کے امن اور انصاف پسند عوام یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ آخر حکومت، سفاک قاتلوں اوردہشت گردوں کو گرفتارکرنے اور شہریوں کو جان ومال کا تحفظ فراہم کرنے میں کیوں ناکام ہورہی ہے ۔
جناب الطاف حسین نے وزیر اعظم نواز شریف،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں اردوبولنے والے پروفیشنلز کے بہیمانہ قتل کے واقعات کا فوری نوٹس لیا جائے، سفاک قاتلوں کو گرفتارکرکے سخت ترین سزا دی جائے اور شہریوں کو بلاامتیاز جان ومال کاتحفظ فراہم کیاجائے ۔جناب الطاف حسین نے پروفیسر سیف الدین جعفری کے سوگوارلواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہید کو جنت الفردوس میں اعلیٰ ترین مقام عطافرمائے اور سوگوارلواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ دے۔(آمین)