مدرسہ مطیع العلوم رحمانیہ کے مہتمم قاری علی حسن اور ان کے صاحبزادے منظور احمد کے بہیمانہ قتل پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اظہار مذمت
قاری علی حسن کے سوگوار لواحقین سے رابطہ کمیٹی کا اظہار تعزیت
ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت شہر کا امن سبوتاژ کیا جارہا ہے۔
گورنر سندھ،وزیراعلیٰ سندھ ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ کا سختی سے نوٹس لیں
کراچی۔۔۔۔27فروری2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ابوالحسن اصفہانی روڈ پر نامعلوم دہشت گردوں کی جانب سے مدرسہ مطیع العلوم رحمانیہ کے مہتمم قاری علی حسن اور ان کے صاحبزادے منظور احمد کے بہیمانہ قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ دہشت گرد اپنی مذموم کاروائیوں کے ذریعے شہر کا امن خراب کررہے ہیں اور ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت علمائے کرام ،ڈاکٹر ز،پروفیسرز اور دیگر اساتذہ کرام کو قتل کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک جانب فرقہ وارانہ ٹارگیٹ کلنگ کے ذریعے شیعہ سنی فساد کرانے کی کوشش کی جارہی ہے اور دوسری جانب مادرِ علمی سے تعلق رکھنے والے افراد کو دن دھاڑے شہید کیا جارہا ہے ،ایسامحسوس ہوتا ہے کہ شہر میں قانون نافذ کرنے والے ادارے بے بس ہوگئے ہیں۔۔رابطہ کمیٹی نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں بڑھتے ہوئے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کا سختی سے نوٹس لیں اور شہر کا امن سبوتاژ کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائیں ۔انہوں نے مرحومین کے تمام لواحقین سے دلی تعزیت کی اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ قاری علی حسن اور ان کے صاحبزادے منظور احمد کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔(آمین)