ایم کیوایم کورنگی سیکٹرکے کارکن دولہا فہد عزیزسے اظہار یکجہتی کے لئے مقامی اسپتال کے باہر ایم کیوایم کے کارکنان وشہریوں کی بڑی تعدادمیں آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے
کارکنان و شہری اپنے ہمراہ بڑی تعداد میں پھول اور گلدستے لیکر آرہے ہیں ، فہد عزیز کی صحت یابی کیلئے دعائیں کررہے ہیں
دولہا فہد عزیز پر بہیمانہ تشدد اور کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کے واقعات کے خلاف متحد ہیں، کارکنان و شہریوں کے جذبات
کراچی ۔۔۔9، فروری 2014ء
ایم کیوایم کورنگی سیکٹریونٹ 79کے کارکن دولہا فہد عزیز کو پولیس کی جانب سے بلاجواز اور غیر قاونی طور پر گرفتار کرکے حراست میں بہیمانہ تشدد کے خلاف اظہار یکجہتی کے لئے مقامی اسپتال کے باہر ایم کیوایم کے کارکنان وشہریوں کی بڑی تعدادمیں آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔ اتوار کی شام ایم کیوایم کے کارکن اور دولہا فہد عزیز کو پولیس حراست میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کی اپیل پر شہریوں اور کارکنان کی بڑی تعداد اسپتال کے باہر پہنچ رہی ہے اس موقع پر کارکنان اور شہری اپنے ہمراہ پھول اور گلدسے بھی لیکر آئے جو انہوں نے اسپتال کے باہر مختص جگہ پر رکھے ۔ اس موقع پر کارکنان اور شہریوں کی جانب سے فہد عزیز کی جلد ومکمل صحت یابی کیلئے دعائیں بھی کی ۔ فہد عزیز سے اظہار یکجہتی کیلئے آنے والے کارکنان اور شہریوں نے اپنے جذبات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ شہر میں جاری جانبدارانہ ٹارگٹڈ آپریشن کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے ، ایم کیوایم کے کارکن دولہا فہد عزیز پر ظلم اور ناانصافی کا واقعہ اور ان پر کئے گئے تشدد سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ ٹارگٹڈ آپریشن اپنے ملک کی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کر ہی نہیں رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی جب معصوم اور بے گناہ لوگوں کو سیاسی مخالفین کی ایماء اور تعصب کی بنیاد پر نشانہ بنائیں گئے اور ان پر ظلم اور حراست میں انسانیت سوز تشدد کریں گے اور ماورائے عدالت قتل کرکرکے ان کی مسخ شدہ لاشیں سڑکوں پھینکیں گے تو یہ عمل کرنے والے ملک دوست کہلائیں گے یا ملک دشمن ۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی ہی نہیں بلکہ ملک میں بسنے والا ہر حق پرست سندھی ، پنجابی ، پختون ، بلوچ، کشمیری ، سرائیکی اور گلگتی دولہا فہد عزیز پر بہیمانہ تشدد اور کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کے واقعات کے خلاف متحد ہیں اور ہر سطح پر اپنے جائز حقوق اور انصاف کے حصول کیلئے احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔