ایم کیوایم کے تمام کارکنان اور ذمہ داران قائد تحریک جناب الطاف حسین کی قیادت میں مکمل طور پر متحد ہیں، رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
1971ء میں جب پاکستان دولخت ہوا تو اس وقت ایم کیوایم کا وجود بھی نہیں تھا
سندھ اسمبلی میں اکثریت کا دعوی ٰرکھنے والوں کو یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ مشرقی پاکستان کے عوام کی اکثریت کو ایم کیوایم نے پامال نہیں کیا تھا
شرجیل میمن ایم کیوایم کی فکر کرنے کے بجائے اپنی پارٹی کی گرتی ہوئی ساکھ سنبھالنے کی کوشش کریں
شرجیل میمن کی پریس کانفرنس پر رابطہ کمیٹی کا تبصرہ
کراچی۔۔۔4جنوری2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے واضح کیاہے کہ ایم کیو ایم کی طرف سے ملک توڑنے کی کوئی بات نہیں کی گئی ہے۔ سندھ کی وزیر اطلاعات شرجیل میمن کی پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے ایم کیو ایم کے تمام کارکنان اور ذمہ داران قائد تحریک جناب الطاف حسین کی قیادت میں مکمل طور پر متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شرجیل میمن ایم کیو ایم کی فکر کرنے کے بجائے اپنی پارٹی کی گرتی ہوئی ساکھ سنبھالنے کی کوشش کریں۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ جناب الطاف حسین نے ہمیشہ پاکستان کو مضبوط کرنے کی بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پر ملک توڑنے کا الزام لگانے والوں کو تاریخ کے گم گشتہ اوراق سے سبق لینے کی ضرورت ہے۔1971ء میں جب پاکستان دولخت ہوا تو اس وقت ایم کیو ایم کا وجود بھی نہیں تھا۔سندھ اسمبلی میں اکثریت کا دعویٰ رکھنے والوں کو یہ بھی یاد رکھنا چاہئیے کہ مشرقی پاکستان کے عوام کی اکثریت کو ایم کیو ایم نے پامال نہیں کیا تھا۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کبھی بھی جنرل پرویز مشرف کی حمایت کا علان نہیں کیا بلکہ مطالبہ کیا ہے کہ آئین کی دفعہ 6کی صحیح روح کے مطابق جنرل پرویز مشرف اور دیگر تمام افراد پر مقدمہ چلایا جائے۔ْرابطہ کمیٹی نے واضح کیا کہ سندھ کے شہری علاقوں کے لوگوں کے جائز اور آئینی حقوق کو کسی طور غصب نہیں رکھا جاسکتا۔ قائد تحریک جناب الطاف حسین نے صرف وسائل کے منصفانہ تقسیم کی بات کی ہے اور یہ کہا ہے کہ اگر 67سالوں سے جاری ناانصافیوں کو ختم نہ کیا گیا تو مستقبل میں سندھ کے شہری علاقوں کے لوگ صوبے کا مطالبہ کرنے میں حق بجانب ہونگے۔