معاشرتی اقدار کے فروغ ،انصاف ومساوات کے نظام کے قیام اور تمام طبقوں میں اتحادویکجہتی کیلئے انسانی حقوق کااحترام لازمی امر ہے ۔الطاف حسین
دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے لیکن ہمارے ملک میں آج بھی مختلف شکلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں
پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورذیوں کی سب سے بڑی اورسنگین مثال سیاسی کارکنوں اور دیگرشہریوں کوگرفتارکرکے لاپتہ کیا جانا ہے
شہریوں کو گرفتار کرکے لاپتہ کردینا اور عدالتوں میں پیش نہ کرنا انہیں حصول انصاف کے بنیادی حق سے محروم کرناہے
کاروکاری،غیرت کے نام پر قتل، ونی،سوماراوردیگرفرسودہ رسومات کے ذریعے بھی انسانی حقوق کی خلاف ورذیوں کاعمل کیاجارہاہے
جب تک ان معاملات کاسدباب نہیں کیاجائے گااس وقت تک پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال بہترنہیں ہوسکتی۔ انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پراپنے پیغام
لندن ۔۔۔10 دسمبر2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ معاشرتی اقدار کے فروغ ،انصاف ومساوات کے نظام کے قیام اور معاشرے کے تمام طبقوں میں اتحادویکجہتی کیلئے انسانی حقوق کااحترام لازمی امر ہے ۔ انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پراپنے پیغام میں انہوں نے کہاکہ آج اکیسویں صدی میں دنیاترقی کے میدان میں کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے لیکن یہ افسوس کی بات ہے کہ ہمارے ملک میں جمہوری دورہونے کے باوجود آج بھی مختلف شکلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں جس کی سب سے بڑی اورسنگین مثال سیاسی کارکنوں اور دیگرشہریوں کوگرفتارکرکے لاپتہ کیا جانا ہے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ شہریوں کو گرفتار کرکے لاپتہ کردینا اور عدالتوں میں پیش نہ کرنا انہیں حصول انصاف کے بنیادی حق سے محروم کرناہے۔ دوسری جانب ملک میں رائج فرسودہ جاگیردارانہ نظام کے باعث کاروکاری،غیرت کے نام پر قتل، ونی،سوماراوردیگرفرسودہ رسومات کے ذریعے انسانی حقوق کی خلاف ورذیوں کاعمل کیاجارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ جب تک ان معاملات کاسدباب نہیں کیاجائے گااس وقت تک پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال بہتر نہیں ہوسکتی۔