سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر متحدہ قومی موومنٹ کے لاپتہ کارکنان کے اہلخانہ کا احتجاجی مظاہرہ
گزشتہ کئی سالوں سے ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان اور ہمدردوں کی بازیابی کیلئے اقدامات کئے جائیں، مظاہرین کی سپریم کورٹ سے اپیل
پولیس اور رینجرز کے علاوہ دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے لاپتہ کارکنان کے حوالے سے معلومات دینے سے بھی قاصر ہیں
کراچی:۔۔۔27؍نومبر2013ء
کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔ لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ کراچی آپریشن کے نام پرایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان اورہمدردوں کو گرفتار اورلاپتہ کیا جارہا ہے، پولیس رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے ادارے ایم کیوایم کے کارکنان اور ہمدردوں پرغیرانسانی تشدد اور تشدد سے ہلاک کرنے کے عمل میں شریک ہے، رینجرز اہلکارعینی شاہدین کے سامنے ان کارکنان ہمدردوں کو گرفتار کررہے ہیں لیکن نہ صرف گرفتاری ظاہرنہیں کررہے ہیں بلکہ یکسر انکاری ہیں جس کے باعث لاپتہ کارکنان کے اہلخانہ شدید اذیت میں مبتلا ہیں اور ان کی جانوں کے حوالے سے تشویش اور خدشات لاحق ہیں۔ مظاہرے میں لاپتہ افراد کے اہلخانہ سمیت بڑی تعداد میں لوگ شریک تھے ، مظاہرے میں گلفرازخان خٹک،اورحق پرست اراکین قوی وصوبائی اسمبلی شیخ صلاح الدین، سفیان یوسف اورخالد بن ولایت سمیت دیگرشعبہ جات کے ذمہ داران نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پرشیخ صلاح الدین نے میڈیاکے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے ایم کیو ایم کے کارکنان اور ہمدرد لاپتہ ہورہے ہیں۔ ان کی بازیابی کے لیے اقدامات کئے جائیں جبکہ پولیس اور رینجرز کے علاوہ دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے لاپتہ کارکنان کے حوالے سے معلومات دینے سے بھی قاصر ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی شبہ میں کارکنان گرفتار ہیں تو ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے اور انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے عدالت سے پرزور اپیل کی کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حرکت میں لایا جائے ۔اس موقع پر مظاہرین نے لاپتہ افراد کی تصویریں ،بینرز ،پلے کارڈز اور قومی پرچم اٹھا رکھے تھے ۔