مسلح افواج کے ترجمان کے بیان کو جماعت اسلامی کی جانب سے سیاسی بیان قراردینا قابل مذمت ہے رابطہ کمیٹی، متحدہ قومی موومنٹ
جماعت اسلامی کی جانب سے فوج کے جرنیلوں اورہزاروں افسروں اور جوانوں کی قربانیوں کامذاق اڑانے پر شرمندگی کااظہارکرنے اورپوری قوم سے معافی مانگنے کے بجائے مسلح افواج کے بیان کو سیاسی قراردینا’’ چوری توچوری اوپرسے سینہ ذوری ‘‘ کے مترادف ہے
جب دہشت گرد ،پاک فوج کے جرنیلوں کودھماکوں میں شہیدکریں گے اورمسلح افواج کے افسروں اورجوانوں کوبیدردی سے ذبح کریں گے تووطن کیلئے ا پنی جانیں قربان کرنے والوں کوشہیدنہیں کہاجائے گاتوکیاکہاجائے گا؟
اگرجماعت اسلامی کے امیرمنورحسن شہیدوں کے لواحقین کے زخموں پرنمک چھڑکیں گے تواس پر مسلح افواج کے ترجمان اظہارخیال نہیں کریں گے توکون کرے گا؟
کراچی ۔۔۔ 11 نومبر2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے مسلح افواج کے ترجمان کے بیان کو جماعت اسلامی کی جانب سے سیاسی بیان قراردینے کی شدید مذمت کی ہے۔اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پاکستان کے ہزاروں فوجی افسروں اورجوانوں سمیت ملک کے ہزاروں معصوم وبے گناہ شہریوں کے سفاک قاتل کو امیرجماعت اسلامی منورحسن کی جانب سے’’ شہید‘ ‘ قراردینے اورپاکستان کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے والے فوج کے جرنیلوں اورہزاروں افسروں اور جوانوں کی قربانیوں کامذاق اڑانے پر شرمندگی کااظہارکرنے اورمسلح افواج، شہیدوں کے لواحقین اورپوری قوم سے معافی مانگنے کے بجائے آج جماعت اسلامی نے مسلح افواج کے ترجمان کوبیان جس طرح سیاسی قراردیاہے وہ ’’ چوری توچوری اوپرسے سینہ ذوری ‘‘ کے مترادف ہے۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ جب پاکستان کے خلاف سرگرم دہشت گرد عناصرپاک فوج کے جرنیلوں کودھماکوں میں شہیدکریں گے اورمسلح افواج کے افسروں اورجوانوں کوبیدردی سے ذبح کریں گے تووطن کیلئے ا پنی جانیں قربان کرنے والوں کوشہیدنہیں کہاجائے گاتوکیاکہاجائے گا؟ اگرجماعت اسلامی کے امیرمنورحسن مسلح افواج کے شہیدفوجی افسروں اورجوانوں کی قربانیوں کی توہین کریں گے اورشہیدوں کے لواحقین کے زخموں پرنمک چھڑکیں گے تواس پر مسلح افواج کے ترجمان اظہارخیال نہیں کرینگے توکون کرے گا؟