پارٹی کے سربراہ کے حوالے سے قومی اسمبلی کا فیصلہ عوامی امنگوں،خواہشات اورجمہوریت کی فتح ہے۔الطاف حسین
آئین یاقانون میں تبدیلی کرنے کاحق فوج یاعدلیہ کونہیں بلکہ عوام کے منتخب نمائندوں کوہے۔الطاف حسین
کس پارٹی کاسربراہ کون ہوسکتاہے اورکون نہیں اس کا فیصلہ کرنے کاحق فوج ، سیاسی کارکنوں اورعوام سے ان کا یہ حق فوج ، عدلیہ یا کوئی ادارہ نہیں چھین سکتا۔الطاف حسین
لندن ۔۔۔ 22 نومبر 2017ء
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی وقائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی نے پارٹی کے سربراہ کے حوالے سے بھاری اکثریت سے جوفیصلہ کیاہے وہ عوامی امنگوں،خواہشات ،جذبات اورجمہوریت کی فتح ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ ’’جمہوریت ‘‘کالفظ ’’ جمہور ‘‘ سے نکلا ہے ، جمہور کامطلب عوام ہے ،عوام ہی اپنے نمائندوں اوراپنی قیادت کومنتخب کرتے ہیں، عوام ہی مقننہ بناتے ہیں جو ریاست کاایک اہم اوربنیادی ستون ہے۔یہ مقننہ ہی قانون بناتی ہے، آئین بناتی ہے ،اس آئین یاقانون میں تبدیلی کرنے کاحق فوج یاعدلیہ کونہیں بلکہ عوام کے منتخب نمائندوں کوہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ کس پارٹی کاسربراہ کون ہوسکتاہے اورکون نہیں اس کا فیصلہ کرنے کاحق فوج ، عدلیہ ،یاکسی ادارے کو نہیں بلکہ اس پارٹی کے کارکنان اور عوام کوہے ۔سیاسی کارکنوں اورعوام سے ان کا یہ حق فوج ، عدلیہ یا کوئی ادارہ نہیں چھین سکتا۔
*****