پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کا اپنے کارکنوں کے غائب ہونے پر احتجاج حیرت انگیزہے۔ڈاکٹرندیم احسان
ایم کیوایم کے رہنماؤں،منتخب نمائندوں، عہدیداروں اور کارکنوں کو پکڑ کرغائب کیاجارہاتھا توپیپلزپارٹی
کے رہنما کہتے تھے پولیس رینجرزبہت اچھاکام کررہی ہیں
پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے رینجرزکی جانب سے ایم کیوایم کے عہدیداروں اورکارکنوں کوپکڑکرغائب کرنے کے عمل کی حمایت نہ کی ہوتی توشائد آج انہیں اپنے کارکنوں کے غائب ہونے پر مذمت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی
پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کوانہی کے بیانات یاددلاتے ہوئے کہیں گے کہ وہ قانون کواپناکام کرنے دیں۔ندیم احسان
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹرندیم احسان نے قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے رہنماؤں سیدخورشیدشاہ ،مولابخش چانڈیواورنثارکھوڑوکے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ایم کیوایم کے رہنماؤں،منتخب نمائندوں، عہدیداروں اور کارکنوں کوپولیس، رینجرزاورقانون نافذکرنے والے ادارے پکڑ پکڑکرغائب کررہے ہیں،اب بھی ایم کیوایم کے سوسے زائد عہدیداران وکارکنان لاپتہ ہیں جنہیں تاحال کسی بھی عدالت میں پیش نہیں کیاگیا ہے،ایم کیوایم کی قیادت اورلاپتہ کارکنوں کے اہل خانہ دہائیاں دیتے رہے لیکن خورشیدشاہ، مولابخش چانڈیو،نثارکھوڑواورپیپلزپارٹی کے دیگررہنماؤں کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی بلکہ وہ اس ظلم کی حمایت کرتے ہوئے یہ کہتے تھے کہ رینجرزبہت اچھاکام کررہی ہیں اورقانون نافذکرنے والے اداروں کو اپنا کام کرنے دیا جائے۔ آج پیپلزپارٹی کے شریک چیئرپرسن آصف علی زردار ی کے کچھ قریبی کارکنوں کوقانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لیا ہے توخورشید شاہ، مولابخش چانڈیو، نثارکھوڑواور پیپلزپارٹی کے دیگررہنماواویلاکررہے ہیں کہ ان کے کارکنوں کوپکڑکرغائب کیوں کیاجارہاہے۔ ندیم احسان نے کہا کہ کاش کہ پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے رینجرزکی جانب سے ایم کیوایم کے عہدیداروں اورکارکنوں کوپکڑکرغائب کرنے کے عمل کی حمایت نہ کی ہوتی ، اس ظلم کورکوایاہوتا اوراس پر احتجاج کیاہوتاتوشائد آج انہیں پیپلزپارٹی کے کارکنوں کے غائب ہونے پر مذمت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ آج ہم پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کوانہی کے بیانات یاددلاتے ہوئے کہیں گے کہ وہ قانون کواپناکام کرنے دیں۔
*****