مہاجردشمنی میں آئین ، قانون اورانسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہے ہیں، الطاف حسین
انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کاعدلیہ کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں لیاجارہا ہے، الطاف حسین
بے گناہ شہریوں کے خلاف ظلم وستم کاسلسلہ ختم نہیں کیاگیا تواس کے نتائج کسی بھی طرح بہتربرآمدنہیں ہوسکتے،الطاف حسین
پاکستان کی مسلح افواج کو چاہیے کہ وہ مہاجروں اوربلوچوں کا قتل عام بند کرائیں، الطاف حسین
مہذب جمہوری ممالک میں آئین اورقانون کااحترام کیاجاتا ہے ، وہاں سرچ وارنٹ اور لیڈی سرچر کے بغیرچھاپہ مارنے کا تصورتک نہیں کیا جاتا، الطاف حسین
ایم کیوایم کے دفاتراور کارکنوں کے گھروں پر سرچ وارنٹ اور لیڈی سرچر کے بغیرغیرقانونی چھاپے مارے جارہے ہیں، الطاف حسین
جنرل راحیل شریف نے آفتاب احمد کے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کا حکم دیا تھا لیکن ان کےقاتل آج تک عوام کے سامنے نہیں لائے گئے، الطاف حسین
ایم کیوایم صرف مہاجروں کی نہیں بلکہ پاکستان کے تمام مظلوموں کی نمائندہ جماعت ہے، الطاف حسین
ملک بھر کے ارکان سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلی ایم کیوایم کے بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کریں، الطاف حسین
تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے والے کسی ایک بھی ساتھی کی زندگی کو نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ داراسٹیبلشمنٹ، وفاقی اور سندھ حکومت ہوگی، الطاف حسین
تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے والے ساتھیوں کی ماؤں نے بہادر بیٹوں کو جنم دیا ہے جن پر پوری قوم اورانسانیت کوفخر ہے، الطاف حسین
کراچی پریس کلب کے باہر تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب
لندن۔۔۔19اگست 2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے، ایم کیوایم اور مہاجردشمنی میں آئین ، قانون اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہے ہیں اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرعدلیہ کی جانب سے بھی کوئی نوٹس نہیں لیا جارہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی صبح کراچی پریس کلب کے باہر تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے والے ذمہ داران اورکارکنان سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ مہذب جمہوری ممالک میں آئین اورقانون کااحترام کیاجاتا ہے ، وہاں سرچ وارنٹ اور لیڈی سرچر کے بغیرچھاپہ مارنے کا تصورتک نہیں کیاجاتا لیکن گزشتہ تین برسوں سے کراچی اور سندھ کے شہری علاقوں میں ایم کیوایم کے دفاتراور کارکنوں کے گھروں پر سرچ وارنٹ اور لیڈی سرچر کے بغیرغیرقانونی چھاپے مارے جارہے ہیں ، کارکنوں کوبلاجوا ز گرفتارکرکے جھوٹے مقدمات میں ملوث کیاجارہا ہے اوربے گناہ کارکنان کو گرفتارکرکے جبری گمشدہ کردیاجاتا ہے ، حراست کے دوران انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکر ماورائے عدالت قتل کردیا جاتا ہے اور ان کی مسخ شدہ لاشیں ویران علاقوں میں پھینک دی جاتی ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کے آئین اورقانون کے مطابق کسی بھی مطلوب شخص کو گرفتار کرکے 24گھنٹے کے اندر عدالت میں پیش کیاجانا چاہیے اورعدالت فیصلہ کرتی ہے کہ ملزم کا کتنے دن کاریمانڈ دیا جائے لیکن کراچی میں رینجرز ،سی آئی اے اور پولیس بے گناہ شہریوں کو گرفتارکرکے لاپتہ کردیتی ہے ،انہیں کسی عدالت میں پیش نہیں کیاجاتا،گرفتارشدگان کی مائیں ، بہنیں اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے فریادیں کرتی رہتی ہیں مگر کوئی ادارہ ان کی گرفتاری ظاہرنہیں کرتا اورپھر کئی کئی ماہ بعد ایم کیوایم کے کارکن ریاض الحق کی طرح لاپتہ کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کرکے ان کی لاشیں پھینک دی جاتی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ قانون نافذ کرنے والوں کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ ملک بھرمیں قومی سلامتی کے خلاف کام کرنے والوں پرنظررکھیں لیکن جمہوری ممالک میں فوج یا پیراملٹری فورسز کی جانب سے متوازی تھانے نہیں بنائے جاتے ۔جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے، ایم کیوایم اور مہاجردشمنی میں آئین ، قانون اورانسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہے ہیں اورعدلیہ کی جانب سے بھی اس ظلم وستم کاکوئی نوٹس نہیں لیاجارہا ہے، ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل اور انہیں گرفتارکرکے لاپتہ کرنے کے سینکڑوں واقعات کا عدلیہ کی جانب سے آج تک ازخود نوٹس نہیں لیاگیا۔انہوں نے کہاکہ جب ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کیلئے قانون سازی کی جارہی تھی تو ہم نے اپنے تحفظات کااظہارکیااور مذکورہ قانون پر دستخط کرنے سے انکارکردیا تھا جس پر وفاقی وزراء اورقومی سلامتی کے اداروں کے افسران نے لندن فون کرکے وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی جانب سے یقین دہانی کرائی کہ یہ آپریشن کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ہوگا بلکہ مذہبی جماعتوں کے عسکری ونگ کے خلاف کارروائی کی جائے گی لیکن ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھرآپریشن کارخ ایم کیوایم کی جانب موڑدیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے کہاگیا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگ ہیں ان جماعتوں میں ایم کیوایم ، پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی ، جماعت اسلامی ، سنی تحریک اوردیگر جماعتوں اورتنظیموں کے نام بھی شامل تھے مگر رینجر زاورپولیس نے ایم کیوایم کے سوا کسی بھی سیاسی ومذہبی جماعت کے مرکز پر نہ تو چھاپہ مارا اورنہ ہی ان کے رہنماؤں اورکارکنوں کی گرفتاریاں کیں۔انہوں نے کہاکہ پوری دنیا جانتی ہے کہ لیاری گینگ وار، طالبان ،حقیقی اور کمالو گروپ کو کس نے تشکیل دیا ہے ، پولیس اور رینجرز اہلکارجب جب گینگ وار کے خلاف کارروائی کرنے لیاری میں داخل ہوئے تو نہ صرف انہیں شدیدمزاحمت کا سامنا کرنا پڑا بلکہ پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی لاشیں بھی اٹھانی پڑیں جبکہ پولیس اور رینجرز نے ایم کیوایم کے اکثریتی علاقوں میں دس ہزار سے زائد مرتبہ چھاپے مارے ہیں اور انہیں کسی ایک مقام پر بھی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے رینجرز کی حراست میں ایم کیوایم کے سینئرکارکن آفتاب احمد کے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کا حکم دیا تھا لیکن آفتاب احمد شہید کے قاتل آج تک عوام کے سامنے نہیں لائے گئے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ پوری دنیا جانتی ہے کہ جماعت اسلامی کے رہنماؤں کے گھروں سے القاعدہ اورطالبان کے نامی گرامی لوگ گرفتارکیے گئے اور صفورا گوٹھ پر اسماعیلی برادری کی بس پر حملہ کرنے والے بھی جماعت اسلامی سے تعلق رکھتے ہیں لیکن آج تک جماعت اسلامی کے کسی بھی رہنمایا کارکن کو گرفتارنہیں کیاگیا ۔انہوں نے کہاکہ سابق وفاقی وزیرڈاکٹرعاصم حسین کو مہاجرہونے کی بنیاد پر ظلم وستم کا نشانہ بنایاجارہا ہے جبکہ جن لوگوں نے رینجرز اہلکاروں کو یرغمال بنایا ، ان کے ہتھیارچھینے اور انکے قبضے سے قیدی کو چھڑاکررہا کرایا انہیں باعزت بری کیاجارہا ہے۔جناب الطاف حسین نے سانحہ کوئٹہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ سینئر وکلاء کو بم دھماکہ کرکے خاک وخون میں نہلادیاگیا اور کہاگیا کہ یہ حملہ بلوچ علیحدگی پسندوں نے کیاہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بلوچوں، پختونوں، ہزاروال اورسینئرترین وکلاء کے قتل عام میں جہادی عناصر ملوث ہیں ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اوراسٹیبلشمنٹ کی جانب سے بے گناہ شہریوں کے خلاف ظلم وستم کاسلسلہ ختم نہیں کیاگیا تواس کے نتائج کسی بھی طرح بہتربرآمدنہیں ہوسکتے، پاکستان کی مسلح افواج کو چاہیے کہ وہ مہاجروں اوربلوچوں کا قتل عام بند کرائیں ورنہ پاکستان کی سلامتی وبقاء کو سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم صرف مہاجروں کی نہیں بلکہ پاکستان کے تمام مظلوموں کی نمائندہ جماعت ہے ، آج بھوک ہڑتال کرنے والوں میں پاکستان کی تمام قومیتوں کے لوگ شامل ہیں ، ملک بھرکے حق پرست عوام ، ایم کیوایم کے پرچم تلے ظلم وبربریت کے خلاف متحد ہیں ، میں بلوچستان سمیت ملک بھر سے تعلق رکھنے والے ارکان سینیٹ ، قومی اور صوبائی اسمبلی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بھوک ہڑتالی کیمپ کا ضروردورہ کریں اور تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے والے ایم کیوایم کے رہنماؤں اورکارکنوں کی حوصلہ افزائی کریں ، اگر ظلم وستم کے خلاف تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے والے کسی ایک بھی ساتھی کی زندگی کو نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ داراسٹیبلشمنٹ ، وفاقی اور سندھ حکومت ہوگی ۔ جناب الطاف حسین نے ایم کیوایم پر ڈھائے جانے والے ظلم وستم کے خلاف احتجاجاً تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے والے کارکنان اور ان کی ماؤں کو سلام تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے حق پرست اور بہادر بیٹوں کو جنم دیا ہے جن پر پوری قوم اورانسانیت کوفخر ہے ۔ جناب الطاف حسین نے تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے والے رہنماؤں اور کارکنوں سے اظہاریکجہتی کیلئے آنے والے حق پرست بزرگوں ، ماؤں ، بہنوں ، بچوں، نوجوانوں اور سیاسی وسماجی تنظیموں کے نمائندوں سے دلی تشکرکا بھی اظہارکیا۔جناب الطاف حسین نے بھوک ہڑتالی کیمپ کے انتظامات کی دیکھ بھال اور بھوک ہڑتالیوں کو طبی امداد فراہم کرنے پر ایم کیوایم کے تمام شعبہ جات بالخصوص میڈیکل ایڈکمیٹی ، شعبہ خواتین ، ایلڈرز ونگ ، اے پی ایم ایس او ، لیگل ایڈ کمیٹی ، شعبہ اطلاعات، اسپیچ کمیٹی ، سوشل میڈیا، ویب ٹیم اور دیگر شعبہ جات کے ارکان اور کارکنان کو بھی زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
تصاویر