حیدرآباد میں دس سالہ بچے حماد کے اغوا میں ملوث رینجرز اہلکار کو گرفتار نہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ڈاکٹر سلیم دانش
بچے کے والدین اور اہل محلہ کے مطالبے کے باوجود پولیس نے مذکورہ اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا۔
اغوا کرنے والے نے اپنا نام طاہر محمود اوراپنے آپ کو رینجرز کااہلکار بتایا اور ثبوت کے طور پر رینجرز کا شناختی کارڈ بھی دکھایا۔
رینجرز کی دو موبائلیں تھانے پہنچ کر مذکورہ اہلکار کو بغیر کسی کارروائی کے اپنے ہمراہ لے گئیں۔
عوام وردی کی آڑ لے کر جرائم اور غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں ملوث گروہوں کو مقدس گائے سمجھنا چھوڑ دیں ۔ ڈاکٹر سلیم دانش
لندن۔۔24جولائی2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر سلیم دانش نے حیدرآباد میں دس سالہ بچے حماد کے اغوا میں ملوث رینجرز اہلکار کو گرفتار نہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بچے کے والدین اور اہل محلہ کے مطالبے کے باوجود پولیس نے مذکورہ اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا۔ ایک بیان میں داکٹر سلیم دانش نے کہا کہ حیدرآباد حالی روڈ سے دس سالہ بچے حماد کو اغوا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے رینجرز کے اہلکار کو اہل محلہ نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔تاہم تھانے پہنچ کر مذکورہ شخص نے اپنا نام طاہر محمود اوراپنے آپ کو رینجرز کااہلکار بتایا اور ثبوت کے طور پر رینجرز کا شناختی کارڈ بھی دکھایا۔بچے کے گھر والوں کے مطالبے کے باوجود پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے گریز کیا اور صرف روزنامچے میں اندراج کر کے رینجرز کے مقامی کمانڈر کو اطلاع دی ۔کچھ دیر بعد رینجرز کی دو موبائلیں تھانے پہنچ کر مذکورہ اہلکار کو بغیر کسی کارروائی کے اپنے ہمراہ لے گئیں۔
ڈاکٹر سلیم دانش نے کہا کہ رینجرز اہلکار کے غیر قانونی ہائیڈرنٹ ، شادی ہالوں اورزمینوں کی غیر قانونی خرید وفروخت کے ساتھ ساتھ اغوا برائے تاوان اور معصوم بچوں کے اغوا جیسے جرائم میں ملوث ہوکر امیر سے امیر ہوتے جارہے ہیں۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وردی کی آڑ لے کر جرائم اور غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں ملوث گروہوں کو مقدس گائے سمجھنا چھوڑ دیں اور اپنے تحفظ کے لئے جرائم میں ملوث گرہوں کے احتساب کے لئے متحد ہوجائیں۔