حیدرآبادشہر کے منتخب نمائندؤں کو وزارتی کمیٹی کے اجلاسوں میں نظر انداز کر نا سندھ حکومت کے نارواسلوک کا منہ بولتا ثبوت ہے
سندھ میں سیلاب اور ہنگامی برساتی صورتحال میں حیدرآباد کو فنڈز جاری نہ کرنا کھلی ناانصافی ہے ،رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم
کراچی:۔۔۔18جولائی 2016
متحدہ قو می موومنٹ کی رابط کمیٹی نے سندھ میں بارشوں اور سیلاب سے سے ہونے والے اجلاسوں میں منتخب حق پر ست نمائیدوں کومدعو نہ کرنے تشویش کااظہارکیااورکہاکہ حق پرست منتخب نمائندوں کوسندھ حکومت کی جانب سے اجلاس میں مدعونہ کرناحکومتی نارواسلوک کامنہ بولتا ثبوت ہے اور کھلی بددینتی ہے۔اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ گذشتہ دونوں حیدرآباد میں ہونے والے وزارتی کمیٹی کے اجلاس میں بھی کسی منتخب حق پرست ارکان اسمبلی یا عوامی نمائندے کو اجلاس میں مدعونہیں کیا گیا، حیدر آباد کے منتخب نمائندؤں کو اجلاس میں شریک نہ کرنا عوامی منڈیٹ کی تو ہین ہے،سندھ میں بارشوں اور سیلاب کی صورتحال سے نمٹے کے لئے حیدرآباد میں منعقد وزارتی کمیٹی کے روایتی اجلاس میں حیدرآباد شہر کے منتخب نمائندوں کو نظر انداز کرنا اور فنڈزنہ جاری کرنا حیدرآباد کے شہر یوں کے ساتھ سندھ حکومت کی دوغلی پالیسی ہے۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حیدر آباد کے حق پرست عوام کا قصور صرف اتنا ہے کہ انہوں سے قائد تحریک کے نامزد امیدوار کو ووٹ دے کر کامیاب کرایا ۔متحدہ قو می موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے سندھ حکومت کی اس دوغلی پالیسی اور بدنیتی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اگر سندھ حکومت خود کام نہیں کرسکتی تو ایم کیو ایم کے منتخب نمائندؤں کو فنڈز جاری کر یں تاکہ سیلاب اور ہنگامی برساتی صورتحال میں پیشگی انتظامات کئے جاسکیں اور عوام کو ناآہنگی صورتحال سے بچانے کیلئے اقدام کئے جاسکیں۔