منہاج قاضی اورڈاکٹرعاصم کے وڈیوبیانات میڈیا پرنشرکئے جانے کے بارے میں چوہدری نثار کابیان قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ہے ۔ ترجمان ایم کیوایم
صولت مرزا اورخالد شمیم کے وڈیو بیانات پر بھی چوہدری نثار نے دکھاوے کیلئے تحقیقات کاحکم دیاتھالیکن اس کا کچھ پتہ نہیں چل سکا
ڈاکٹرعاصم اور منہاج قاضی کئی ماہ تک رینجرزکی حراست میں تھے ،اب ان کے وڈیوبیانات بھی ٹی وی چینلز کوجاری کئے گئے ہیں
چوہدری نثار ایک بارپھرنہایت سادگی سے یہ سوال کررہے ہیں کہ کس تفتیشی ادارے نے یہ وڈیوجاری کی ہیں۔ ترجمان
چوہدری نثاروفاقی وزیرداخلہ ہیں اور ایک وفاقی ادارے کی حیثیت سے رینجرز ان کی ماتحت ہے
چوہدری نثار کواچھی طرح معلو م ہے کہ رینجرزکے کونسے حکام کس کی ہدایت پر زیرحراست افراد کے وڈیو بیانات ٹی وی چینلز کو
جاری کرکے قانون اورآئین کی دھجیاں اڑارہے ہیں۔ترجمان
بعض مخصوص معاملات میں توچوہدری نثارخودذاتی دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہیں لیکن اس معاملے کی خودتحقیقات کرنے کے
بجائے سندھ حکومت پر ذمہ داری ڈال رہے ہیں۔ ترجمان
چوہدری نثار قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش نہ کریں اورمیڈیاٹرائل پررینجرزکے حکام کے خلاف کارروائی کریں۔ترجمان
کراچی ۔۔۔ 18 جون 2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان نے سرکاری حراست میں لئے گئے ایم کیوایم کے کارکن منہاج قاضی اورسابق وفاقی وزیرڈاکٹرعاصم کے وڈیوبیانات میڈیا پرنشرکئے جانے کے بارے میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کے بیان پرتبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ چوہدری نثارعلی کابیان قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ہے ۔اپنے بیان میں ترجمان نے کہاکہ اس سے قبل بھی جب پھانسی سے ایک روزقبل صولت مرزاکامختلف الزامات پر مبنی وڈیوبیان ٹی وی چینلز کوجاری کیاگیا ۔ اس وقت بھی چوہدری نثارنے اس کی تحقیقات کااعلان کیالیکن آج تک اس کی تحقیقات کاکچھ پتہ نہیں چل سکا۔ اسی طرح ڈاکٹرعمران فاروق شہید کے قتل کے الزام کے سلسلے میں گرفتارخالد شمیم کی وڈیوبھی سرکاری ایجنسیوں کی حراست میں اڈیالہ جیل میں بنائی گئی اوراسے ٹی وی چینلز کوجاری کیا گیا جس میں ایم کیوایم کی قیادت پر مختلف الزامات لگائے گئے تھے ۔اس وقت بھی چوہدری نثار نے اس پر دکھاوے کیلئے ناراضگی کااظہارکیااور تحقیقات کرانے کاحکم دیالیکن اس کابھی کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ اب سابق وفاقی وزیرڈاکٹرعاصم اورایم کیوایم کے سینئر کارکن منہاج قاضی جنہیں رینجرزنے گرفتار کیا تھا اوروہ بھی کئی ماہ تک رینجرزکی حراست میں تھے ،اب ان کے وڈیوبیانات بھی ٹی وی چینلز کوجاری کئے گئے ہیں توچوہدری نثار ایک بارپھرنہایت سادگی سے یہ سوال کررہے ہیں کہ یہ پتہ چلایاجاناچاہیے کہ کس تفتیشی ادارے نے یہ وڈیوجاری کی ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ چوہدری نثارکا منہاج قاضی اور ڈاکٹر عاصم کے وڈیوبیانات ٹی وی چینلز کوجاری کرنے کے معاملہ کی تحقیقات کیلئے حکومت سندھ کوکہنا ایک مذاق ہے، چوہدری نثاروفاقی وزیرداخلہ ہیں اور ایک وفاقی ادارے کی حیثیت سے رینجرز ان کی ماتحت ہے اورچوہدری نثار کواچھی طرح معلو م ہے کہ رینجرزکے کونسے حکام کس کی ہدایت پر زیرحراست افراد کے وڈیو بیانات ٹی وی چینلز کوجاری کرکے قانون اورآئین کی دھجیاں اڑارہے ہیں اورملک کے قانون اورعدالت کے بجائے اپناقانون اوراپنی عدالتیں لگائے ہوئے ہیں۔ترجمان نے کہاکہ باہر کے بعض مخصوص معاملات میں توچوہدری نثارخودذاتی دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہیں لیکن اس معاملے کی خودتحقیقات کرنے کے بجائے سندھ حکومت پر ذمہ داری ڈال رہے ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ چوہدری نثار قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش نہ کریں اورمیڈیاٹرائل پررینجرزکے حکام کے خلاف کارروائی کریں۔