جنرل راحیل شریف، ماورائے عدالت قتل کے ذمہ داروں پر مقدمہ چلا کر سزا دلائیں تو ہم ساری زندگی انہیں سیلوٹ کرتے رہیں گے۔ الطاف حسین
جس جس کی کمان میں لوگ غائب کیے گئے یا قتل کیے گئے ہیں انہیں فوج سے نکالا جائے اور ان سب کا کورٹ مارشل کیا جائے
سرکاری ایجنسیوں کے لوگ کھلم کھلا ایم کیوایم کے رہنماؤں، منتخب نمائندوں اورذمہ داروں کوفون کرکے کہہ رہے ہیں کہ ضمیرفروش کے بنگلے پر آجاؤ ،تمہاری شیٹ بالکل کلین ہوجائے گی، یہ سلسلہ چھوڑیں ،ہم سے ہاتھ ملائیں، ہمیں ساتھ ملائیں گے تواس سے ملک کابھی فائدہ ہوگا
مہاجروں کو دشمن نہ سمجھیں، ان سے ہاتھ ملائیں، سامنے بیٹھ کربات کریں اور بتائیں کہ کیاشکایت ہے لیکن ہمارے گھرمیں ڈاکے نہ ڈالیں
پیپلزپارٹی کی حکومت سندھ، وزیراعلیٰ قائم علی شاہ، پیپلزپارٹی کے سربراہ آصف زرداری اوربلاول ہمارے بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ تعاون کریں، انہیں ان کاحق دیں توہم بھی کڑے وقتوں میں ان کاساتھ دیں گے
آج اے پی ایم ایس او کے نئے جنم کا دن ہے، کارکنان نئے جذبے کے ساتھ تحریک کیلئے ہرطرح کی قربانیاں دینے کیلئے تیار ہیں
اے پی ایم ایس او نے اپنی مدر آرگنائزیشن ایم کیوایم کو جنم دیا، انشاء اللہ اے پی ایم ایس او علیحدہ صوبے کو بھی جنم دے گی
تمام حق پرست پنجابیوں، پختونوں، بلوچوں، سندھیوں، سرائیکیوں، ہزارے وال، تمام قومیتوں کودل سے اپنا بھائی سمجھتا ہوں، وہ بھی مہاجروں کو اپنا بھائی سمجھیں
اے پی ایم ایس او کے 38 ویں یوم تاسیس کے موقع پر لال قلعہ گراؤنڈ عزیز آباد میں اجتماع سے ٹیلی فونک خطاب
لندن ۔۔۔11، جون2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ 2013ء سے شروع ہونے والے آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے59 کارکنان کورینجرز اورپولیس کی حراست میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناکر ماورائے عدالت قتل کیاگیا ہے، جنرل راحیل شریف، ماورائے عدالت قتل کے ذمہ داروں پر مقدمہ چلاکر انہیں قانون ہاتھ میں لینے کی سزا دلائیں توہم ساری زندگی انہیں سیلوٹ کرتے رہیں گے ۔لوکل کمانڈر سے لیکر بریگیڈئیر تک جس جس کی کمان میں لوگ غائب کیے گئے یاقتل کیے گئے ہیں انہیں فوج سے نکالا جائے اور ان سب کا کورٹ مارشل کیاجائے۔کہ سرکاری ایجنسیوں کے لوگ کھلم کھلا ایم کیوایم کے رہنماؤں، منتخب نمائندوں اورذمہ داروں کوفون کرکے کہہ رہے ہیں کہ ضمیرفروش کے بنگلے پر آجاؤ، تمہارے سارے خون معاف ہوجائیں گے اورتمہاری شیٹ بالکل کلین ہوجائے گی، یہ سلسلہ چھوڑیں ،ہم سے ہاتھ ملائیں، ہمیں ساتھ ملائیں گے تواس سے ملک کابھی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے فوج کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ خدارا مہاجروں کواپنا دشمن نہ سمجھیں، ان سے ہاتھ ملائیں، سامنے بیٹھ کربات کریں اور بتائیں کہ کیاشکایت ہے لیکن ہمارے گھرمیں ڈاکے نہ ڈالیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اے پی ایم ایس او کے 38 ویں یوم تاسیس کے موقع پر لال قلعہ گراؤنڈعزیزآبادمیں اجتماع سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں مختلف تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے طلباوطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے ارکان اورسینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے ۔ اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے تمام ذمہ داروں ، کارکنوں ، طلبا وطالبات اور تمام قومیتوں اورمذاہب سے تعلق رکھنے والے ایک ایک حق پرست کو اے پی ایم ایس اوکے 38ویں یوم تاسیس کی دلی مبارکبادپیش کی ۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے نوجوان نسل کو مسخ شدہ تاریخ پڑھائی جارہی ہے،انہیں پاکستان کی اصل تاریخ نہیں بتائی جاتی اورتاریخی حقائق پر خط تنسیخ پھیر دی گئی ہے جبکہ نوجوان نسل کیلئے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ قیام پاکستان سے قبل ، قیام پاکستان کے بعد اوراے پی ایم ایس او کے قیام کے بعد تک مہاجروں نے کیاکیاقربانیاں دی ہیں ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ تاریخی حقائق میں تحریک آزادی کی جدوجہد کے دوران قائد اعظم محمدعلی جناح ؒ کاکردار تو ہمیں نظرآئے گا ، اس کے ساتھ ساتھ مولانا محمد علی جوہر، مولانا شوکت علی جوہر، بی اماں ، مولاناحسرت موہانی اورخان لیاقت علی خان کاکرداربھی نظرآئے گالیکن علامہ اقبال کاکردار نظرنہیں آئے گا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ان تمام رہنماؤں میں میرٹ کی بنیاد پر اگر قائد اعظم محمدعلی جناح کے دست راست کے طورپر کسی کوکھڑاکیاجاسکتا ہے تو وہ صرف خان لیاقت علی خان تھے مگرہم اخبارات اورکتابوں میں پڑھ رہے ہیں کہ شاعرمشرق علامہ اقبال نے پاکستان کا تصورپیش کیاتھا ۔ علامہ اقبال 21، اپریل 1938ء میں انتقال کرگئے تھے جبکہ23، مارچ 1940ء کوقرارداد منظورکی گئی جسے قراردادپاکستان کہاجاتا ہے لیکن وہ قرارداد پاکستان قطعی نہیں تھی بلکہ قرارداد لاہور تھی ، اسے قراردادپاکستان قراردیکر تاریخ کو مسخ کیاگیا ہے اور1940ء میں علامہ اقبال اس دنیامیں موجود ہی نہیں تھے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ اگر میں تاریخ کو مسخ کروںیا توڑ مروڑ کر پیش کروں توروزمحشر مجھے اللہ تعالیٰ اس کا عذاب دے گا، میں کوئی بھی بات بغیرتصدیق کیے آگے نہیں بڑھاتا ۔ نبی کریم ؐ کی حدیث ہے کہ سنی سنائی بات کو ویسے ہی آگے نہ بڑھایا کرو جب تک کہ اس کی تصدیق نہ کرلیاکرو۔ علامہ اقبال اعلیٰ پائے کے شاعر اور فلسفی ضرورتھے مگریہ کہنا کہ انہوں نے پاکستان کاخواب دیکھا تھا سراسر غلط ہے لہٰذا قائداعظم کے برابرمیں تصویرلگانے کا حق خان لیاقت علی خان کا بنتا ہے اور جہاں علم کا منبع اورعلم کے چراغ کی روشنی پھیلانے کا تذکرہ آئے وہاں سرسید احمد خان کی تصویر ہونی چاہیے ۔ مولانا حسرت موہانی ، بانیان پاکستان میں واحد لیڈر تھے جنہوں نے سب سے زیادہ قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کیں اور اسیری کے دوران واقعتا چکی پیسی ہے ۔
جناب الطاف حسین نے اے پی ایم ایس او کے کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ اور آپ کے اجداد نے آگ اور خون کے دریا عبورکئے ہیں اورآج ہی آپ کو یہ فیصلہ بھی کرنا ہوگاکہ آپ بہادرقو م کی طرح ہمت سے کام کرنا پسند کریں گے یا بزدل بن کر گھروں میں بیٹھیں رہیں گے ۔ آج 11، جون ہے ، آج سے 38 سال قبل جامعہ کراچی میں اے پی ایم ایس او کی بنیاد رکھی گئی تھی ،یہ عجب یوم تاسیس ہے کہ 3 اور8 کو جمع کریں تو 11 کا ہندسہ بنتا ہے جوکہ اے پی ایم ایس او کی بنیادی تاریخ ہے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ تحریک میں ناجائز مفادات حاصل کرنے ، اقرباء پروری ، زمینوں پر قبضے ، چائنا کٹنگ چوری چکاری کرنے والے بڑے بڑے ناموں کومیں پارٹی سے خارج کرتارہاجبکہ دوسری طرف پاکستان سے محبت کی دعویدار اسٹیبلشمنٹ نے ان تمام چوروں ، لٹیروں اور ڈاکوؤں کو جمع کرکے ایک تنظیم بنائی اور انہیں خیابان سحرکے بنگلے میں پہنچادیا۔ اس بنگلے میں وہ افرادموجود ہیں جن کی جے آئی ٹی بنی ہوئی ہیں اور یہ سب کے سب قانون کومطلوب ہیں لہٰذا اسٹیبلشمنٹ کوانہیں بنگلے میں بسانا چاہیے تھا یا جیل بھیجنا چاہیے تھا؟تین روزقبل ڈاکٹر فاروق ستار کے گھرپر رینجرز نے چھاپہ مارکر پورے علاقے کا محاصرہ کرلیا، ڈاکٹرفاروق ستارکی 85 سالہ ضعیف العمر والدہ ، بہنیں اور اہلیہ کی گھرمیں موجودگی کے باوجود رائفل کے بٹوں اورپتھروں سے گھر کادروازہ پیٹا گیا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ڈاکٹرفاروق ستارکے کوآرڈی نیٹر آفتاب احمد کورینجرز نے گرفتارکیاتھا اور وہ عدالت کے حکم پر رینجرز کی تحویل میں تھے ،آفتاب احمد کوحراست کے دوران بدترین تشددکا نشانہ بناکر ماورائے عدالت قتل کردیاگیا ۔رینجرزکاکام کسی بھی ملزم کوگرفتارکرنا، اس پر مقدمہ بناکرعدالت میں پیش کرنا ہے ، آئین اورقانون میں کہاں لکھا ہے کہ اگرکسی پر قتل یاچوری کاالزام ہو اسے قانون نافذکرنے والے گرفتارکرنے کے بعد وحشیانہ تشددکا نشانہ بنائیں اور عدالت میں پیش کیے بغیر قتل کردیں؟جناب الطاف حسین نے کہاکہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے آفتاب احمد کے ماورائے عدالت قتل کا نوٹس لیا جس پر ہم نے ان کا شکریہ اداکیا۔انہوں نے کہاکہ 2013ء سے اب تک ایم کیوایم کے 135 کارکنان گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیے گئے ہیں جنہیں ان کے والدین اوربہن بھائیوں کے سامنے گرفتارکیاگیا تھا، 59 کارکنان کورینجرز اورپولیس کی حراست میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناکر ماورائے عدالت قتل کیاگیا ہے، جنرل راحیل شریف، ماورائے عدالت قتل کے ذمہ داروں پر مقدمہ چلاکر انہیں قانون ہاتھ میں لینے کی سزا دلائیں توہم ساری زندگی انہیں سیلوٹ کرتے رہیں گے ۔لوکل کمانڈر سے لیکر بریگیڈئیر تک جس جس کی کمان میں لوگ غائب کیے گئے یاقتل کیے گئے ہیں انہیں فوج سے نکالا جائے اور ان سب کا کورٹ مارشل کیاجائے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم کے خلاف فوجی آپریشن شروع ہوا تو امریکہ، برطانیہ ،کینیڈا، آسٹریلیا، بیلجئم اوردیگرممالک میں جس کو جہاں جگہ ملی وہاں چلاگیااسی طرح جسے کہیں موقع نہ ملا وہ انڈیا اپنے رشتہ داروں کے پاس چلاگیا جسے جوازبناکر ہم پرراکے ایجنٹ ہونے کاالزام لگایاجاتا ہے لیکن امریکہ اوردیگرممالک جنہوں نے ایم کیوایم کے کارکنوں کو سیاسی پناہ دی ہے وہاں سیاسی پناہ لینے والوں پر سی آئی اے کا ایجنٹ ہونے کاالزام نہیں لگایاجاتا۔