Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

جنرل راحیل شریف، ماورائے عدالت قتل کے ذمہ داروں پر مقدمہ چلا کر سزا دلائیں تو ہم ساری زندگی انہیں سیلوٹ کرتے رہیں گے۔ الطاف حسین


جنرل راحیل شریف، ماورائے عدالت قتل کے ذمہ داروں پر مقدمہ چلا کر سزا دلائیں تو ہم ساری زندگی انہیں سیلوٹ کرتے رہیں گے۔ الطاف حسین
 Posted on: 6/11/2016
جنرل راحیل شریف، ماورائے عدالت قتل کے ذمہ داروں پر مقدمہ چلا کر سزا دلائیں تو ہم ساری زندگی انہیں سیلوٹ کرتے رہیں گے۔ الطاف حسین
جس جس کی کمان میں لوگ غائب کیے گئے یا قتل کیے گئے ہیں انہیں فوج سے نکالا جائے اور ان سب کا کورٹ مارشل کیا جائے
سرکاری ایجنسیوں کے لوگ کھلم کھلا ایم کیوایم کے رہنماؤں، منتخب نمائندوں اورذمہ داروں کوفون کرکے کہہ رہے ہیں کہ ضمیرفروش کے بنگلے پر آجاؤ ،تمہاری شیٹ بالکل کلین ہوجائے گی، یہ سلسلہ چھوڑیں ،ہم سے ہاتھ ملائیں، ہمیں ساتھ ملائیں گے تواس سے ملک کابھی فائدہ ہوگا
مہاجروں کو دشمن نہ سمجھیں، ان سے ہاتھ ملائیں، سامنے بیٹھ کربات کریں اور بتائیں کہ کیاشکایت ہے لیکن ہمارے گھرمیں ڈاکے نہ ڈالیں
پیپلزپارٹی کی حکومت سندھ، وزیراعلیٰ قائم علی شاہ، پیپلزپارٹی کے سربراہ آصف زرداری اوربلاول ہمارے بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ تعاون کریں، انہیں ان کاحق دیں توہم بھی کڑے وقتوں میں ان کاساتھ دیں گے
آج اے پی ایم ایس او کے نئے جنم کا دن ہے، کارکنان نئے جذبے کے ساتھ تحریک کیلئے ہرطرح کی قربانیاں دینے کیلئے تیار ہیں
اے پی ایم ایس او نے اپنی مدر آرگنائزیشن ایم کیوایم کو جنم دیا، انشاء اللہ اے پی ایم ایس او علیحدہ صوبے کو بھی جنم دے گی
تمام حق پرست پنجابیوں، پختونوں، بلوچوں، سندھیوں، سرائیکیوں، ہزارے وال، تمام قومیتوں کودل سے اپنا بھائی سمجھتا ہوں، وہ بھی مہاجروں کو اپنا بھائی سمجھیں
اے پی ایم ایس او کے 38 ویں یوم تاسیس کے موقع پر لال قلعہ گراؤنڈ عزیز آباد میں اجتماع سے ٹیلی فونک خطاب 
لندن ۔۔۔11، جون2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ 2013ء سے شروع ہونے والے آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے59 کارکنان کورینجرز اورپولیس کی حراست میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناکر ماورائے عدالت قتل کیاگیا ہے، جنرل راحیل شریف، ماورائے عدالت قتل کے ذمہ داروں پر مقدمہ چلاکر انہیں قانون ہاتھ میں لینے کی سزا دلائیں توہم ساری زندگی انہیں سیلوٹ کرتے رہیں گے ۔لوکل کمانڈر سے لیکر بریگیڈئیر تک جس جس کی کمان میں لوگ غائب کیے گئے یاقتل کیے گئے ہیں انہیں فوج سے نکالا جائے اور ان سب کا کورٹ مارشل کیاجائے۔کہ سرکاری ایجنسیوں کے لوگ کھلم کھلا ایم کیوایم کے رہنماؤں، منتخب نمائندوں اورذمہ داروں کوفون کرکے کہہ رہے ہیں کہ ضمیرفروش کے بنگلے پر آجاؤ، تمہارے سارے خون معاف ہوجائیں گے اورتمہاری شیٹ بالکل کلین ہوجائے گی، یہ سلسلہ چھوڑیں ،ہم سے ہاتھ ملائیں، ہمیں ساتھ ملائیں گے تواس سے ملک کابھی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے فوج کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ خدارا مہاجروں کواپنا دشمن نہ سمجھیں، ان سے ہاتھ ملائیں، سامنے بیٹھ کربات کریں اور بتائیں کہ کیاشکایت ہے لیکن ہمارے گھرمیں ڈاکے نہ ڈالیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اے پی ایم ایس او کے 38 ویں یوم تاسیس کے موقع پر لال قلعہ گراؤنڈعزیزآبادمیں اجتماع سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں مختلف تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے طلباوطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے ارکان اورسینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے ۔ اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے تمام ذمہ داروں ، کارکنوں ، طلبا وطالبات اور تمام قومیتوں اورمذاہب سے تعلق رکھنے والے ایک ایک حق پرست کو اے پی ایم ایس اوکے 38ویں یوم تاسیس کی دلی مبارکبادپیش کی ۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے نوجوان نسل کو مسخ شدہ تاریخ پڑھائی جارہی ہے،انہیں پاکستان کی اصل تاریخ نہیں بتائی جاتی اورتاریخی حقائق پر خط تنسیخ پھیر دی گئی ہے جبکہ نوجوان نسل کیلئے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ قیام پاکستان سے قبل ، قیام پاکستان کے بعد اوراے پی ایم ایس او کے قیام کے بعد تک مہاجروں نے کیاکیاقربانیاں دی ہیں ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ تاریخی حقائق میں تحریک آزادی کی جدوجہد کے دوران قائد اعظم محمدعلی جناح ؒ کاکردار تو ہمیں نظرآئے گا ، اس کے ساتھ ساتھ مولانا محمد علی جوہر، مولانا شوکت علی جوہر، بی اماں ، مولاناحسرت موہانی اورخان لیاقت علی خان کاکرداربھی نظرآئے گالیکن علامہ اقبال کاکردار نظرنہیں آئے گا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ان تمام رہنماؤں میں میرٹ کی بنیاد پر اگر قائد اعظم محمدعلی جناح کے دست راست کے طورپر کسی کوکھڑاکیاجاسکتا ہے تو وہ صرف خان لیاقت علی خان تھے مگرہم اخبارات اورکتابوں میں پڑھ رہے ہیں کہ شاعرمشرق علامہ اقبال نے پاکستان کا تصورپیش کیاتھا ۔ علامہ اقبال 21، اپریل 1938ء میں انتقال کرگئے تھے جبکہ23، مارچ 1940ء کوقرارداد منظورکی گئی جسے قراردادپاکستان کہاجاتا ہے لیکن وہ قرارداد پاکستان قطعی نہیں تھی بلکہ قرارداد لاہور تھی ، اسے قراردادپاکستان قراردیکر تاریخ کو مسخ کیاگیا ہے اور1940ء میں علامہ اقبال اس دنیامیں موجود ہی نہیں تھے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ اگر میں تاریخ کو مسخ کروںیا توڑ مروڑ کر پیش کروں توروزمحشر مجھے اللہ تعالیٰ اس کا عذاب دے گا، میں کوئی بھی بات بغیرتصدیق کیے آگے نہیں بڑھاتا ۔ نبی کریم ؐ کی حدیث ہے کہ سنی سنائی بات کو ویسے ہی آگے نہ بڑھایا کرو جب تک کہ اس کی تصدیق نہ کرلیاکرو۔ علامہ اقبال اعلیٰ پائے کے شاعر اور فلسفی ضرورتھے مگریہ کہنا کہ انہوں نے پاکستان کاخواب دیکھا تھا سراسر غلط ہے لہٰذا قائداعظم کے برابرمیں تصویرلگانے کا حق خان لیاقت علی خان کا بنتا ہے اور جہاں علم کا منبع اورعلم کے چراغ کی روشنی پھیلانے کا تذکرہ آئے وہاں سرسید احمد خان کی تصویر ہونی چاہیے ۔ مولانا حسرت موہانی ، بانیان پاکستان میں واحد لیڈر تھے جنہوں نے سب سے زیادہ قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کیں اور اسیری کے دوران واقعتا چکی پیسی ہے ۔ 
جناب الطاف حسین نے اے پی ایم ایس او کے کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ اور آپ کے اجداد نے آگ اور خون کے دریا عبورکئے ہیں اورآج ہی آپ کو یہ فیصلہ بھی کرنا ہوگاکہ آپ بہادرقو م کی طرح ہمت سے کام کرنا پسند کریں گے یا بزدل بن کر گھروں میں بیٹھیں رہیں گے ۔ آج 11، جون ہے ، آج سے 38 سال قبل جامعہ کراچی میں اے پی ایم ایس او کی بنیاد رکھی گئی تھی ،یہ عجب یوم تاسیس ہے کہ 3 اور8 کو جمع کریں تو 11 کا ہندسہ بنتا ہے جوکہ اے پی ایم ایس او کی بنیادی تاریخ ہے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ تحریک میں ناجائز مفادات حاصل کرنے ، اقرباء پروری ، زمینوں پر قبضے ، چائنا کٹنگ چوری چکاری کرنے والے بڑے بڑے ناموں کومیں پارٹی سے خارج کرتارہاجبکہ دوسری طرف پاکستان سے محبت کی دعویدار اسٹیبلشمنٹ نے ان تمام چوروں ، لٹیروں اور ڈاکوؤں کو جمع کرکے ایک تنظیم بنائی اور انہیں خیابان سحرکے بنگلے میں پہنچادیا۔ اس بنگلے میں وہ افرادموجود ہیں جن کی جے آئی ٹی بنی ہوئی ہیں اور یہ سب کے سب قانون کومطلوب ہیں لہٰذا اسٹیبلشمنٹ کوانہیں بنگلے میں بسانا چاہیے تھا یا جیل بھیجنا چاہیے تھا؟تین روزقبل ڈاکٹر فاروق ستار کے گھرپر رینجرز نے چھاپہ مارکر پورے علاقے کا محاصرہ کرلیا، ڈاکٹرفاروق ستارکی 85 سالہ ضعیف العمر والدہ ، بہنیں اور اہلیہ کی گھرمیں موجودگی کے باوجود رائفل کے بٹوں اورپتھروں سے گھر کادروازہ پیٹا گیا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ڈاکٹرفاروق ستارکے کوآرڈی نیٹر آفتاب احمد کورینجرز نے گرفتارکیاتھا اور وہ عدالت کے حکم پر رینجرز کی تحویل میں تھے ،آفتاب احمد کوحراست کے دوران بدترین تشددکا نشانہ بناکر ماورائے عدالت قتل کردیاگیا ۔رینجرزکاکام کسی بھی ملزم کوگرفتارکرنا، اس پر مقدمہ بناکرعدالت میں پیش کرنا ہے ، آئین اورقانون میں کہاں لکھا ہے کہ اگرکسی پر قتل یاچوری کاالزام ہو اسے قانون نافذکرنے والے گرفتارکرنے کے بعد وحشیانہ تشددکا نشانہ بنائیں اور عدالت میں پیش کیے بغیر قتل کردیں؟جناب الطاف حسین نے کہاکہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے آفتاب احمد کے ماورائے عدالت قتل کا نوٹس لیا جس پر ہم نے ان کا شکریہ اداکیا۔انہوں نے کہاکہ 2013ء سے اب تک ایم کیوایم کے 135 کارکنان گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیے گئے ہیں جنہیں ان کے والدین اوربہن بھائیوں کے سامنے گرفتارکیاگیا تھا، 59 کارکنان کورینجرز اورپولیس کی حراست میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناکر ماورائے عدالت قتل کیاگیا ہے، جنرل راحیل شریف، ماورائے عدالت قتل کے ذمہ داروں پر مقدمہ چلاکر انہیں قانون ہاتھ میں لینے کی سزا دلائیں توہم ساری زندگی انہیں سیلوٹ کرتے رہیں گے ۔لوکل کمانڈر سے لیکر بریگیڈئیر تک جس جس کی کمان میں لوگ غائب کیے گئے یاقتل کیے گئے ہیں انہیں فوج سے نکالا جائے اور ان سب کا کورٹ مارشل کیاجائے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم کے خلاف فوجی آپریشن شروع ہوا تو امریکہ، برطانیہ ،کینیڈا، آسٹریلیا، بیلجئم اوردیگرممالک میں جس کو جہاں جگہ ملی وہاں چلاگیااسی طرح جسے کہیں موقع نہ ملا وہ انڈیا اپنے رشتہ داروں کے پاس چلاگیا جسے جوازبناکر ہم پرراکے ایجنٹ ہونے کاالزام لگایاجاتا ہے لیکن امریکہ اوردیگرممالک جنہوں نے ایم کیوایم کے کارکنوں کو سیاسی پناہ دی ہے وہاں سیاسی پناہ لینے والوں پر سی آئی اے کا ایجنٹ ہونے کاالزام نہیں لگایاجاتا۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ بعض متعصب اینکرپرسنزکہتے ہیں کہ 19جون 1992ء کے بعد سے جتنے پولیس والوں نے آپریشن میں حصہ لیاان تمام پولیس والوں کوقتل کردیاگیا۔انہوں نے کہاکہ اول تویہ بات غلط ہے کہ انہیں ایم کیوایم والوں نے قتل کیااوراگرکسی کے بے گناہ بھائی کوپولیس والوں نے قتل کیااوراس نے اپنے بھائی کابدلہ لیتے ہوئے جواباًاپنے بھائی کے قاتل کوماراتواولاتواس نے قصاص ودیت کے شرعی اصول کے تحت کیا۔دوئم یہ کہ اس عمل کاذمہ دار ایم کیوایم کوکیسے ٹھہرایاجاسکتاہے ؟جناب الطاف حسین نے کہاکہ انڈیاکے وزیراعظم نریندرمودی نے امریکی کانگریس سے خطاب کیاجس کے دوران کانگریس کے تمام ار کان نے ساتھ مرتبہ کھڑے ہوکرنریندرمودی کی تقریرکا خیرمقدم جبکہ 48مرتبہ تالیاں بجاکران کے خیالات کوسراہالیکن پاکستان میں لوگ اس پر غورکرنے کے بجائے اس کامذاق اڑارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ صورتحال یہ ہے کہ امریکہ والے پاکستان کوچھ F-16 طیارے دینے کے لئے تیارنہیں ہیں جبکہ وہ انڈیاکوF-16 طیارے بمعہ ٹیکنالوجی دینے کااعلان کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ نے بلوچستان میں ڈرون حملے میں افغان طالبان کے امیرملااخترمنصورکومارا ہے توپاکستان کی جانب سے احتجاج کیا جارہاہے او ریہ کہاجارہاہے کہ پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کی خلاف ورذی کی گئی۔انہوں نے کہاکہ اس واقعہ پر احتجاج کرنے کے بجائے اس کاجواب کیوں نہیں دیاجاتا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ آپریشن کے نام پرقانون نافذ کرنے والے ادارے ہم پر ظلم کررہے ہیں اورہمارے بے گناہ لوگوں کوپکڑاجارہاہے، ان کا ماورائے عدالت قتل کیاجارہاہے، تفتیش کے نام پر انہیں سرکاری حراست میں تشددکانشانہ بنایاجارہاہے، انہیں غائب کیاجارہاہے جبکہ لیاری گینگ وارسے تعلق رکھنے والے ایک نام نہادرہنماکو جس پر قتل کے مقدمات ہیں،اسے بلایاگیااور نہلادھلاکرشام کورخصت کردیاگیا۔انہوں نے کہاکہ ظلم کرنے والے اللہ کے عذاب سے ڈریں اوریہ نہ سمجھیں کہ کمزوروں کوماریں گے توآپ اس طرح انہیں ختم کرسکتے ہیں۔انہوں نے فوج کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ خدارا مہاجروں کواپنا دشمن نہ سمجھیں، ان سے ہاتھ ملائیں، سامنے بیٹھ کربات کریں اور بتائیں کہ کیاشکایت ہے لیکن ہمارے گھرمیں ڈاکے نہ ڈالیں، یہ نہ کریں کہ کبھی حقیقی کو اسلحہ دیکران سے ہم پر فائرنگ کروائیں اورکبھی کمالوگروپ کوساتھ ملائیں ۔انہوں نے کہاکہ سرکاری ایجنسیوں کے لوگ کھلم کھلا ایم کیوایم کے رہنماؤں، منتخب نمائندوں اورذمہ داروں کو فون کرکے کہہ رہے ہیں کہ ضمیرفروش کے بنگلے پر آجاؤ، تمہاری شیٹ بالکل کلین ہوجائے گی، یہ سلسلہ چھوڑیں ،ہم سے ہاتھ ملائیں، ہمیں ساتھ ملائیں گے تواس سے ملک کابھی فائدہ ہوگا۔انہوں نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیاکہ رینجرز کے جن اہلکاروں نے ڈاکٹر فاروق ستارکے کوارڈی نیٹرآفتاب احمدکوگرفتارکرکے ماورائے عدالت قتل کیاان کے نام اورتصاویراخبارات کوجاری کی جائیں۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ شہرمیں پانی، بجلی،صحت وصفائی اوردیگرطرح طرح کے مسائل ہیں، میئرڈپٹی میئرکے الیکشن ہوجائیں توہمیں عوام کی بلاامتیاز خدمت کرنی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی حکومت سندھ، وزیراعلیٰ قائم علی شاہ، پیپلزپارٹی کے سربراہ آصف زرداری اوربلاول ہمارے بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ تعاون کریں ، انہیں ان کاحق دیں توہم بھی کڑے وقتوں میں ان کاساتھ دیں گے۔ جناب الطاف حسین نے تمام کارکنوں، ماؤں،بہنوں،بزرگوں ، طلبہ وطالبات اورتمام قومیتوں کے عوام کو اے پی ایم ایس او کے 38ویں یوم تاسیس کی دلی مبارکبادپیش کیااورکہاکہ آج اے پی ایم ایس او کے نئے جنم کا دن ہے اوراے پی ایم ایس او کے کارکنان نئے جذبے کے ساتھ تحریک کے مشن ومقصدکیلئے ہرطرح کی قربانیاں دینے کیلئے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اے پی ایم ایس او نے اپنی مدرآرگنائزیشن ایم کیوایم کوجنم دیا، انشاء اللہ اے پی ایم ایس اوعلیحدہ صوبے کوبھی جنم دے گی۔انہوں نے تمام حق پرست پنجابیوں، پختونوں، بلوچوں، سندھیوں، سرائیکیوں، ہزارے وال، تمام قومیتوں سے کہاکہ میں آپ سب کودل سے اپنابھائی سمجھتاہوں ، آپ بھی مہاجروں کو اپنابھائی سمجھیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میری جدوجہدغریب،محروم،مظلوم اورمعاشرے کے نظراندازکئے گئے مظلوم لوگوں کے حقوق کیلئے ہے، ہم دوفیصد مراعات یافتہ جاگیرداروں، وڈیروں، سرداروں اورکرپٹ جرنیلوں سے ملک کونجات دلاناچاہتے ہیں اورایسامعاشرہ قائم کرنا چاہتے ہیں جہاں سب کو مساوی حقوق حاصل ہوں ،جہاں رنگ، نسل، زبان، فقہ، مسلک حتیٰ کہ مذہب کی بنیادپر بھی کسی کے ساتھ کوئی امتیازنہ کیاجاتاہو۔جہاں سب ایک دوسرے کے عقیدے کااحترام کریں۔ میں آپ کے مذہب اور مسلک کااحترام کروں،آپ میرے مسلک اورمذہب کااحترام کریں ،یہی اسلام کی اصل تعلیمات ہیں کہ ایک دوسرے کااحترام کریں اورایک دوسرے کی مددکریں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ کل امریکہ میں عظیم باکسرمحمدعلی کی تدفین ہوئی جس میں مذہبی رواداری کاشاندارمظاہرہ دیکھنے میں آیا ، حالانکہ امر یکہ ایک غیرمسلم ملک ہے لیکن محمدعلی کی تدفین کے سلسلے میں ہونے والی آخری رسومات کا آغاز تلاوت قرآن مجیدسے ہوا، تمام مذاہب کی ماننے والی بڑی مذہبی شخصیات اوربڑی تعدادمیں لوگ شریک ہوئے ، کوئی جھگڑانہیں ہوا، ہمارا ملک ہوتا تو کفر کے فتوے لگ چکے ہوتے، جھگڑے ہوتے،میں چاہتاہوں کہ ہمارے ملک میں بھی مذہبی رواداری کا ایسا ماحول ہوجائے کہ سب ایک دوسرے کے مذہبی عقائدکااحترام کریں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میری فلاسفی ریئل ازم یعنی حقیقت پسندی اورپریکٹیکل ازم یعنی عملیت پسندی ہے ۔ پریکٹیکل ازم کو بعض لوگ Pragmatism بھی کہتے ہیں ۔میری یہ فلاسفی دراصل ایک بیرومیٹریاایک پیمانہ ہے جس پر کسی بھی نظریہ کوپرکھاجاسکتاہے۔ دنیاکا کوئی بھی نظریہ اگر رئیل ازم اورپریکٹیکل ازم کے پیمانے پرپوااترے گاتووہ صحیح ہوگا۔جناب الطا ف حسین نے اپنے خطاب کے اختتام پر اے پی ایم ایس او کے تمام کارکنوں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آج سے ہرقسم کے ڈرخوف کوبالائے طاق رکھ کر ایک نئے جذبے اورنئے عزم کے ساتھ کام کریں اور اس بات پریقین رکھیں کہ ہماراراستہ حق کاراستہ ہے ،اس راستے پرچلنے والوں کواگرچہ مشکلات کاسامناکرناپڑتاہے لیکن بالآخرکامیابی انہی کی ہوتی ہے ۔ انہوں نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ ہماری غیب سے مددفرمائے اورہماری تحریک کوفتح وکامرانی سے ہمکنارفرمائے ۔ 











تصاویر

7/19/2024 2:28:37 AM