چھاپے گرفتاریوں کے خلاف کراچی میں رینجرز کے ہیڈکوارٹرکے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیاجائے گا، الطاف حسین
قائد ایم کیوایم الطاف حسین نے سندھ بھرکے مظلوم عوام کے فیصلے کی حمایت کردی
احتجاجی مظاہرے میں سندھ کے غریب سندھی، بلوچ، پختون، پنجابی ، سرائیکی، ہزاروال اور اردوبولنے والے شریک ہوں، الطاف حسین
آزادی کے بعد جاگیرداروں کو جاگیریں مل گئیں لیکن غریب سندھیوں کو عزت ووقار نصیب نہیں ہوا، الطاف حسین
نام نہاد قوم پرستوں نے ’’سندھ کارڈ‘‘کو بیچ کر شوگرملیں بنالیں لیکن غریب سندھیوں کو عزت کی زندگی نہ دلاسکے، الطاف حسین
کسی لیڈرکی تقریر یا اظہار رائے پر پابندی عائد کرنا آمرانہ معاشروں میں عام روایت ہے، الطاف حسین
ایسا کہیں نہیں ہوتا کہ اس رہنما کی تقریر سننے ، تقریر کے کسی جملے پر ہنسنے اور تالیاں بجانے والوں پر بھی سہولت کاری کے مقدمات درج کردیئے جائیں؟ الطاف حسین
بہتر طرز حکمرانی اورعوام کی فلاح وبہبود کیلئے پاکستان میں مزید صوبوں کے قیام کامطالبہ آئینی ہے ، الطاف حسین
بعض عناصر یہ گمراہ کن پروپیگنڈہ کررہے ہیں کہ الطاف حسین ، سندھ دھرتی کوتقسیم کرناچاہتا ہے، الطاف حسین
ہم سندھ دھرتی کو تقسیم نہیں کررہے بلکہ غریب باسیوں کو جاگیرداروں کے مظالم سے نجات دلانا چاہتے ہیں، الطاف حسین
سندھ دھرتی ایک ماں ہوگی اور اس کے دونوں بیٹوں میں سے ایک کانام سندھ ون اوردوسرے کا نام سندھ ٹو ہوگا، الطاف حسین
سندھ ون صوبہ تمام قومیتوں کے مظلوم عوام اور سندھ ٹو صوبہ جاگیرداروں اوروڈیروں کا ہوگا، الطاف حسین
سندھ ون صوبہ میں ونی ،قرآن مجیدسے شادی ،کاروکاری اور غیرت کے نام پر قتل جیسی فرسودہ رسم ورواج کاخاتمہ ہوگا، الطاف حسین
ایم کیوایم کوختم کرنے کا خواب دیکھنے والے خود ختم ہوگئے لیکن الحمد اللہ ایم کیوایم آج بھی قائم ودائم ہے، الطاف حسین
کارکنان کی گرفتاریوں اور انہیں لاپتہ کیے جانے کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب
لندن۔۔۔31،مئی2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ سندھ بھرکے باسی غریب سندھی، بلوچ، پختون،پنجابی ، سرائیکی، ہزاروال اور اردوبولنے والوں کے اس فیصلے کی حمایت کرتا ہوں کہ غیرقانونی چھاپوں اور گرفتاریوں کے خلاف کراچی میں رینجرز کے ہیڈکوارٹرکے سامنے بھرپوراورپرامن احتجاجی مظاہرہ کیاجائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میرپورخاص میں ایم کیوایم حیدرآبادکے سابق ذمہ دار ندیم قاضی سمیت ایم کیوایم کے دیگر کارکنان کی گرفتاریوں اور انہیں لاپتہ کیے جانے کے خلاف پریس کلب کے سامنے پرامن احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احتجاجی دھرنا بدین اور عمرکوٹ کے پریس کلب کے سامنے بھی دیاگیا ۔ احتجاجی دھرنوں میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان، حق پرست ارکان اسمبلی ، ایم کیوایم کے ذمہ داران، کارکنان اورہمدردوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ دنیا کے ہرملک میں آئین اور قانون ہوتا ہے، دنیا بھرمیں ایسا کہیں نہیں ہوتا کہ اگرکسی ملک کے حکمرانوں یااسٹیبلشمنٹ کو کوئی لیڈرپسند نہ ہواور اسکی تقریر یا اظہار رائے پر پابندی عائد کرنا توآمرانہ معاشروں میں عام روایت ہے لیکن دنیا میں ایسا کہاں ہوتا ہے کہ اس رہنما کی تقریر سننے ، تقریر کے کسی جملے پر ہنسنے اور تالیاں بجانے والوں پر بھی سہولت کاری کے مقدمات درج کردیئے جائیں؟ریاستی سطح پر ایم کیوایم کے کارکنان وعوام پر مسلسل ظلم وستم اورچھاپے گرفتاریوں کے خلاف احتجاج کیاجارہا ہے لیکن اب سندھ کی تمام قومیتوں کے غریب عوام نے فیصلہ کیا ہے کہ روز روز کے احتجاج سے بہتر ہے کہ سندھ بھرکے باسی غریب سندھی، بلوچ، پختون،پنجابی ، سرائیکی، ہزاروال اور اردوبولنے والے ان غیرقانونی چھاپوں اور گرفتاریوں کے خلاف کراچی میں رینجرز کے ہیڈکوارٹرکے سامنے بھرپوراورپرامن احتجاجی مظاہرہ کیاجائے اورمیں سندھ کے مظلوم ومحروم عوام کے فیصلے کی حمایت کرتا ہوں۔ جناب الطاف حسین نے سندھی اور بلوچ عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ 70 سال قبل جب پاکستان قائم نہیں ہوا تھا تب بھی غریب سندھی ہاری کسان اور مزارعے ظالم جاگیرداروں اوروڈیروں کے خدمت گار تھے اور ان کے مظالم کا نشانہ بنے ہوئے تھے اور پاکستان کی آزادی کے بعد ان جاگیرداروں اوروڈیروں کو بڑی بڑی جاگیریں اورجائیدادیں تو مل گئیں لیکن غریب سندھیوں ، ان کی خواتین اور اولادوں کو عزت ووقار نصیب نہیں ہوا ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ سندھ کے نام نہاد قوم پرست ، سندھ کے حقوق کی آڑ میں بڑے بڑے بنگلے اورگاڑیاں حاصل کرتے رہے ، انہوں نے ’’سندھ کارڈ‘‘کو بیچ کر شوگرملیں اورفیکٹریاں بنالیں لیکن غریب سندھیوں کو عزت کی زندگی اور دووقت کی روٹی نہ دلاسکے ، آج بھی غریب سندھی ہاری کسان سے معمولی غلطی ہوجائے تو جرگہ بلاکر انہیں کاروکاری کی سزا دی جاتی ہے ، غریب خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کردیا جاتا ہے اورپورے خاندان کو مظالم کا نشانہ بنایاجاتا ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں اس ظلم کے خلاف کل بھی آواز اٹھاتارہاہوں ،آج بھی اٹھارہا ہوں اورجب تک میرے جسم میں جان ہے میں آواز بلند کرتارہوں گااور اپنے غریب سندھی ہاریوں ،کسانوں اور مزدوروں کو جاگیرداروں اوروڈیروں کی غلامی سے نجات دلاؤں گاتاکہ کسی غریب سندھی کو نہ تو اپنی ماں ، بہن اوربیٹی پر جاگیرداروں کاظلم ہوتا دیکھنا پڑے نہ ہی ان کے ناجائز مطالبے ماننے پڑیں۔ سائیں جی ایم سید مرحوم نے ایک بھری محفل میں اپنے ساتھیوں سے کہاتھا کہ اگر سندھ کے حقوق اور سندھی عوام کو جاگیرداروں کے مظالم سے کوئی آزادی دلائے گا تو وہ کوئی سندھی نہیں ہوگابلکہ انہوں نے میری جانب اشارہ کرکے کہاتھا کہ یہ لڑکا ’’الطاف حسین‘‘ دلائے گا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ سائیں جی ایم سید کے ساتھی جو ان سے اسپتال میں ملاقات کرنے آئے تھے ، ان میں سے کوئی نہ کوئی میری اس بات کی گواہی ضروردے گا کیونکہ الطاف حسین کبھی جھوٹ نہیں بولتا۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کی آبادی بہت بڑھ چکی ہے اور دنیا بھر میں آبادی میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے نئے صوبے بنائے جاتے ہیں اورمیں نے بھی بہتر طرز حکمرانی اورعوام کی فلاح وبہبود کیلئے پاکستان میں مزید صوبوں کے قیام کامطالبہ کیا ہے ، میرے اس آئینی اورقانونی مطالبے پر بعض عناصر یہ گمراہ کن پروپیگنڈہ کررہے ہیں کہ الطاف حسین ، سندھ دھرتی کوتقسیم کرناچاہتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میں سندھ دھرتی ماں کا بیٹا ہوں، سندھ دھرتی میں بسنے والے سب سندھ کے بیٹے ہیں، ہم سندھ دھرتی کو تقسیم نہیں کررہے بلکہ سندھ دھرتی کے غریب باسیوں کو جاگیرداروں اوروڈیروں کے مظالم سے نجات دلانا چاہتے ہیں۔ جس طرح ایک ماں کے کئی بیٹے ہوتے ہیں اور ان کے نام مختلف ہوتے ہیں اسی طرح سندھ دھرتی ایک ماں ہوگی اور اس کے دونوں بیٹوں میں سے ایک کانام سندھ ون اوردوسرے کا نام سندھ ٹو ہوگا۔ سندھ ون میں غریب سندھی ، پنجابی، پختون، بلوچ، سرائیکی ،اردوبولنے والے اور سرائیکی رہیں گے جبکہ سندھ ٹو میں جاگیرداراوروڈیرے رہیں گے ۔ سندھ ون صوبہ اپنے بال بچوں کے ساتھ سندھ میں برسوں سے رہنے والے تمام قومیتوں کے مظلوموں اورمحروموں کا گلدستہ ہوگا ہم سب مل کر سندھ ون کو ترقی یافتہ بنائیں گے۔ سندھ دھرتی ماں کا ایک بیٹا خدمت گارہے جبکہ دوسرابیٹا ماں کی بے عزتی کرنے والا ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ جب ہمارا صوبہ بن جائے گا تو ہم ونی ، بچیوں کی قرآن مجیدسے شادی ،کاروکاری اور غیرت کے نام پر قتل جیسی فرسودہ رسم ورواج کے خاتمہ کا اعلان کریں گے ، ہمارے صوبے میں غریب ہاری کسانوں کو ان کے خاندان سمیت بیڑیاں ڈال کرنجی جیلوں میں نہیں رکھاجائے گا ، جاگیرداروں اوروڈیروں کی نجی جیلوں کاخاتمہ کردیا جائے گا اور غریب عوام پر ظلم وستم ڈھانے والے جاگیرداوں اوروڈیروں کوجیلوں میں ٹھونس دیا جائے گا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ چند روز قبل نوشیروفیروز میں دو غریب بھائیوں کو علاقے کے وڈیرے کی گاڑی سے گدھاگاڑی ٹکرانے کے جرم میں ایک جرگے کے ذریعہ انسانیت سوز سزا دلوائی گئی ، ان دوبھائیوں کو جوتا منہ میں لیکر وڈیرے کے پاس جاکرمعافی مانگنے پر مجبورکیاگیا ۔ اس ظلم وستم اور انسانیت کی تذلیل پر سپریم کورٹ، ہائی کورٹ ، حکومت اور وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے انصاف فراہم نہیں کیاگیا۔ غریب سندھیوں پر یہ ظلم ہم پرقرض ہے اگرمیں زندہ رہا تو یہ قرض ادا کروں گاورنہ میری وصیت ہوگی کہ اس سفاک جاگیردار کے منہ میں جوتا ڈال کر اورگدھے پربٹھاکرپورے شہر میں گھمایاجائے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے باربار صبرکی تلقین کی ہے اور اللہ تعالیٰ صبرکرنے والوں کو ایک نہ ایک دن ان کے صبرکاپھل ضروردیتا ہے ۔ ایم کیوایم تمام تر مظالم کے باوجود صبروتحمل سے حق پرستی کی جدوجہد کررہی ہے ، ایم کیوایم پر شاہ عبدالطیف بھٹائی ؒ ، لعل شہباز قلندر ؒ ، سچل سرمست ؒ اوردیگر بزرگان دین کا سایہ ہے ، ان بزرگ ہستیوں کی دعائیں ایم کیوایم کے ساتھ ہے یہی وجہ ہے کہ آج تک اسٹیبلشمنٹ تمام ترریاستی طاقت استعمال کرنے کے باوجود ایم کیوایم کوختم نہیں کرسکی ۔ ایم کیوایم کوختم کرنے کا خواب دیکھنے والے خود ختم ہوگئے لیکن الحمد اللہ ایم کیوایم آج بھی قائم ودائم اورسلامت ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کراچی ، حیدرآباد اور سندھ کے دیگر شہروں میں ایم کیوایم کے کارکنان کی غیرقانونی گرفتاریوں کے خلاف پرامن احتجاجی دھرنے پر میرپورخاص، بدین اورعمرکوٹ کی ماؤں ، بہنوں، بزرگوں ، نوجوانوں اوربچوں کو شاباش اور زبردست خراج تحسین بھی پیش کیا۔