قائدتحریک الطاف حسین اورایم کیوایم کے دیگر رہنماؤں اورذ مہ داروں کے خلاف ایک اورمقدمہ ریاستی مظالم کی ایک اورمثال ہے ۔رابطہ کمیٹی متحدہ قومی موومنٹ
حکومت سندھ اوراسٹیبلشمنٹ کے بعض متعصب عناصر ایم کیوایم کوکچلنے کیلئے ریاستی طاقت کابے دریغ استعمال کررہے ہیں
ایم کیوایم کے خلاف ظالمانہ ہتھکنڈے نہ صرف قابل مذمت ہیں بلکہ ان اقدامات سے عوام میں غم وغصہ پھیل رہاہے ۔ رابطہ کمیٹی
اس طرح کے ظالمانہ ہتھکنڈوں سے ایم کیوایم کی قیادت اور کارکنان وعوام کو اصولی جدوجہد سے دستبردارنہیں کرایاجاسکتا۔ رابطہ کمیٹی
ایم کیوایم کی قیادت کے خلاف جھوٹے مقدمات بنانے کا سلسلہ بندکیاجائے اوریہ مقدمات ختم کئے جائیں۔ رابطہ کمیٹی
کراچی ۔۔۔ 13، مئی2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے پولیس کی جانب سے ایم کیوایم کے قائدجناب الطاف حسین اورایم کیوایم کے دیگررہنماؤں اورذمہ داروں کے خلاف ایک اورمقدمہ قائم کرنے کی شدیدمذمت کی ہے ۔ اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ 12مئی کوقائداعظم کے مزارکے سامنے ہونے والااجتماع ایم کیوایم کے شہید اور لاپتہ کارکنوں کے مسئلے کواجاگرکرنے اوران سے اظہاریکجہتی کیلئے منعقدکیاگیاتھاجس میں قائدتحریک الطاف حسین اورایم کیوایم کے دیگر رہنماؤں نے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل اورانہیں گرفتارکرکے لاپتہ کرنے کے واقعات اورمہاجروں کے ساتھ روارکھے جانے والے غیرمنصفانہ اور متعصبانہ سلوک پر اپنی تشویش اورعوام میں پائی جانے والی بے چینی کااظہارکیاتھااورارباب اختیارسے ان مظالم کوبندکروانے کے مطالبات کئے تھے لیکن حکومت نے ان مطالبات اوراٹھائے جانے والے نکات پرہمدردانہ غورکرنے کے بجائے قائدتحریک جناب الطاف حسین اورایم کیوایم کے دیگر رہنماؤں اورذ مہ داروں کے خلاف ایک اورمقدمہ قائم کردیا ہے جوریاستی مظالم کی ایک اورمثال ہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حکومت سندھ اوراسٹیبلشمنٹ کے بعض متعصب عناصر ایم کیوایم کوکچلنے کیلئے ریاستی طاقت کاجوبے دریغ استعمال کررہے ہیں اورایم کیوایم کے خلاف جوظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں وہ نہ صرف قابل مذمت ہیں بلکہ ان اقدامات سے عوام میں غم وغصہ پھیل رہاہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اس طرح کے ظالمانہ ہتھکنڈوں سے ایم کیوایم کی قیادت اور کارکنان وعوام کواپنی اصولی جدوجہد سے دستبردارنہیں کرایاجاسکتا۔ رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیاکہ ایم کیوایم کی قیادت کے خلاف جھوٹے مقدمات بنانے کا سلسلہ بندکیاجائے اوریہ مقدمات ختم کئے جائیں۔