ایم کیوایم کے تحت کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنے میں اسیر و لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ اپنی دکھ بھری داستان بیان کرتے ہوئے شدت جذبات سے بے قابو ہوکر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے
احتجاجی دھرنے میں انتہائی رقت آنگیز مناظر دیکھنے میں آئے ، دھرنے کے تمام شرکاء اشکبار ہوگئے ، بعض کی حالت غیر ہوگئی
اپنے بیٹے کی واپسی کا انتظار کرتے کرتے میری آنکھیں پتھرا گئی ہیں ، مجھے نہیں معلوم کہ میں اپنی زندگی میں اپنے بیٹے کو دوبارہ
دیکھ بھی سکوں گی یا نہیں ، لاپتا کارکن کی بوڑھی والدہ
میری کمسن بیٹی اپنے بابا کے بارے میں سوال کرتی ہے میرا کلیجہ پھٹ جاتا ہے ، گمشدہ کارکن کی اہلیہ
مجھے میرے پاپا چاہئیں ، وہ تین سال سے لاپتہ ہیں ، لاپتا کارکن کی 6سالہ بیٹی
جنرل راحیل شریف نے فوج کی کرپشن توپکڑ لی لیکن کاش وہ کراچی آپریشن کی کرپشن بھی پکڑ لیتے، ہمشیر ہ ڈپٹی کنوینر شاہد پاشا
لاپتہ کارکنان کی گرفتاریوں کے بعد سے آئینی پٹیشن دائر کی ہوئی ہیں لیکن ہمیں عدالتوں سے بھی کوئی انصاف نہیں مل رہا ہے
وزیراعظم ، چیف آف آرمی اسٹاف اور انسانی حقوق کی تنظیمیں لاپتا کارکنان کی بحفاظت بازیابی کو یقینی
بنائیں ، اسیر ولاپتہ کارکنان کے اہل خانہ کا مطالبہ
کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنے میں لاپتہ اور اسیر کارکنان کے اہل خانہ کی دکھ بھری داستانیں
کراچی ۔۔۔23، اپریل 2016ء