Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

جنہوں نے میرے مرنے کی افواہیں پھیلائیں ان تمام لوگوں کا ضمیر اور ذہن مرگیا ہے۔ الطاف حسین


جنہوں نے میرے مرنے کی افواہیں پھیلائیں ان تمام لوگوں کا ضمیر اور ذہن مرگیا ہے۔ الطاف حسین
 Posted on: 3/9/2016 1
جنہوں نے میرے مرنے کی افواہیں پھیلائیں ان تمام لوگوں کا ضمیر اور ذہن مرگیا ہے۔ الطاف حسین
آج جو عناصر ایم کیوایم کو کچلنے اور صفحہ ہستی سے مٹانے کی سازشیں کررہے ہیں انشاء اللہ بہت جلد وہ عناصر اور ان کو لانے والوں کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑے گا
الطاف حسین کا نظریہ بھی پورے پاکستان میں پھیل رہا ہے تو سارے جاگیردار، وڈیرے اور بدعنوان جرنیل ڈرے ہوئے ہیں
ساری خرابیاں الطاف حسین، فضل الرحمن، آصف زرداری، نوازشریف اور دیگر سویلین میں اور ساری اچھائیاں فوج والوں میں نظر آتی ہیں
ہمیں اپنی فوج پر ناز ہے جو ملک کا دفاع کرتی ہے، اگر آپ ملک کا دفاع کرتے ہیں تو ہم آپ کو اضافی سیلوٹ بھی کرتے ہیں،ہمارے ٹیکسوں سے عسکری اداروں کے لوگوں کو تنخواہ دی جاتی ہے
ہم فوجی اداروں کا احترام کرتے ہیں، انہیں بھی ہمارے ساتھ ایمانداری سے پیش آنا چاہیے
نائن زیرو پر اظہار یکجہتی کیلئے جمع ہونے والے کارکنان و ہمدردوں سے ٹیلی فون پر خطاب
لندن۔۔۔9، مارچ2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ ایک سازش کے تحت میری علالت اور انتقال کی جھوٹی خبریں پھیلائی جارہی ہیں ، ایسا عمل کرنے والے یہ بھول گئے کہ جب وہ اس دنیا سے رخصت ہوں گے تو کوئی ان کا نام لیوا بھی نہیں ہوگا۔ میں توذہنی وجسمانی طورپر زندہ ہوں اورجنہوں نے میرے مرنے کی افواہیں پھیلائیں ان تمام لوگوں کاضمیراورذہن مرگیا ہے ۔ آج جو عناصر ایم کیوایم کو کچلنے اور صفحہ ہستی سے مٹانے کی سازشیں کررہے ہیں انشاء اللہ بہت جلد وہ عناصر اور ان کو لانے والوں کو عبرتناک شکست کا سامناکرنا پڑے گا۔ان خیالات کا اظہار جناب الطاف حسین نے اپنی رہائش گاہ نائن زیرو پر ان سے اظہار یکجہتی کیلئے جمع ہونے والے کارکنان وہمدردوں سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائن زیرو پر جمع ہونے والوں میں بزرگ، خواتین اور نوجوان بہت بڑی تعداد میں جمع تھے۔ اس موقع پر کارکنان نے فلک شگاف نعروں اور والہانہ جوش وخروش کے ذریعہ جناب الطاف حسین سے اپنی والہانہ عقیدت ومحبت کا اظہار کیا ۔اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے انسانیت کی فلاح اور اصلاح احوال کیلئے ایک لاکھ 24 ہزار پیغمبر بھیجے اور آخر میں حضرت محمدمصطفی ؐ کو دنیا میں بھیجا ۔ یہ بزرگ ہستیاں جسمانی طور پر دنیا میں موجود نہیں لیکن آج 14 سو سال بعد بھی انہیں یاد کیاجاتا ہے ۔ اسی طرح اولیائے کرام اوربزرگان دین بھی جسمانی طورپر ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں لیکن ان کا نام اور نظریہ آج بھی زندہ ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ انسان، قبیلوں اور گروہوں میں بٹ کر اپنے اپنے علاقے کی حدبندی کرتا ہے جسے سرحد کہاجاتا ہے اور ہرملک کی سرحد ہوتی ہے لیکن نظریہ کسی سرحد کا محتاج نہیں ہوتا،نظریہ سرحدوں کوعبورکرکے لہروں کی شکل میں دوسرے علاقوں تک پھیل جاتاہے،اسی طرح دنیا میں علم پھیلا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کارل مارکس، لینن، آئن اسٹائن، ہوچی منہ، ماؤزے تنگ ، فیدل کاسترو ، پکاسو،سقراط، ارسطو اوردیگر شخصیات اپنے اپنے نظریہ ،علم اورفن کے باعث آج بھی یاد کی جاتی ہیں اور دنیا سے گزر جانے کے باوجود ان کا نام ، نظریہ اور فن زندہ ہے جبکہ کارل مارکس اور لینن کے نظریہ نے پوری دنیا کی سیاست کو تبدیل کرکے رکھ دیا ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ دین اسلام میں حصول علم کی اہمیت پر بہت زور دیا گیا ہے اور نبی کریم ؐ پر پہلی وحی ’’اقراء بااسم ربک الذی ‘‘بھی علم کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے ، دین اسلام کی تعلیمات کے مطابق الطاف حسین نے بھی اے پی ایم ایس او کے قیام سے آج کے دن تک اپنے کارکنوں کو یہی درس دیا ہے کہ علم حاصل کرو۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں آج بھی خود کو طالبعلم سمجھتا ہوں، حصول علم کیلئے محنت اورجدوجہد کرتا ہوں اورپوری کوشش کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے جوعلم مجھے عطا کیا ہے میں اسے اپنے ساتھیوں میں منتقل کروں کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ جو علم کسی کے کام نہ آئے ایسے علم کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ بنیادی بات یہ ہے کہ علم حاصل کیاجائے ، جن قوموں نے علم حاصل کیا انہوں نے ترقی وخوشحالی حاصل کی اور مالی، معاشی ، سیاسی اور دیگر میدانوں میں ترقی حاصل کی اور جو قومیں زیور علم سے محروم ہوتی ہیں وہ فنا ہوجاتی ہیں۔ جناب الطا ف حسین نے کہاکہ آج کہاجارہا ہے کہ میں نے اپنے ساتھیوں کو غلط تعلیم دی ، جنہیں میں نے انگلی پکڑ کر چلنا سکھایا آج جب وہ چلنا سیکھ گئے تو اپنے ہی باپ کو سکھانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ ایک ماں 9 ماہ تک بچے کو اپنی کوکھ میں پالتی ہے ، پیدائش کے بعد بھی بچے کی ہرضرورت کا خیال رکھتی ہے اوراس کی گندگی صاف کرتی ہے لیکن جوان ہونے کے بعد وہی اولاد اپنی ماں کو ’’بڑھیا‘‘ کہہ کرپکارے، باپ شفقت سے اپنے بچے کو پالے پوسے اور جب وہ ضعیف ہوجائے اور اپنی جوان اولاد کو تاکید کرے کہ بیٹا گھر جلد آیا کرو تو وہی بیٹا اپنے باپ کے بارے میں یہ توہین آمیز جملے کسے کہ میرا باپ سٹھیا گیا ہے، بعض ناخلف اولاد تو اپنے بوڑھے والدین پر ہاتھ تک اٹھالیتی ہیں ۔ ایسی ناخلف اولاد یہ بھول جاتی ہے کہ ان کا چلنا پھرنا، بات چیت کرنا ، گھرسے نکلنا ، اسکول کالج جاکر تعلیم حاصل کرنا ماں کی محبت اور باپ کی شفقت کی مرہون منت ہے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج ایک سازش کے تحت پورے شہر میں میرے انتقال کی جھوٹی خبریں پھیلائی جارہی ہیں ، ایسا عمل کرنے والے یہ بھول گئے کہ جب وہ اس دنیا سے رخصت ہوں گے تو کوئی ان کا نام لیوا بھی نہیں ہوگا۔ آج جو عناصر ایم کیوایم کو کچلنے اور صفحہ ہستی سے مٹانے کی سازشیں کررہے ہیں انشاء اللہ بہت جلد وہ عناصر اور ان کو لانے والوں کو عبرتناک شکست کا سامناکرنا پڑے گا۔ جناب الطا ف حسین نے کہا کہ صوبہ پنجاب ، صوبہ خیبرپختونخوا، صوبہ بلوچستان اور اندرون سندھ میں ایم کیوایم کے کارکنان کو کام کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ، جگہ جگہ میرے ساتھیوں کو خاموش کردیا جاتا ہے اور جبروتشدد کے ہتھکنڈے استعمال کرکے انہیں کام کرنے سے روک دیاجاتا ہے لیکن حق پرستی کا نظریہ اتنا مضبوط ہے کہ وہ کسی سرحد کا پابند نہیں ہوتا ، الطاف حسین کا نظریہ صوبہ پنجاب ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور اندرون سندھ میں پھیل چکا ہے ، ان علاقوں کے لوگ مجبوری کے باعث بولنے سے قاصر ہیں لیکن ہمیں موقع دیا گیا اور دس سال تک کام کرنے کی آزادی فراہم کی گئی تو پورے ملک کے عوام حق پرستی کے پرچم تلے جمع ہوکر حق پرستی کے نظریہ کا پرچار کریں گے اور ملک کے گوشے گوشے میں حق پرستی کے ترانے گونجیں گے ۔آج الطاف حسین کانظریہ بھی پورے پاکستان میں پھیل رہاہے توسارے جاگیردار، وڈیرے اوربدعنوان جرنیل ڈرے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ساری خرابیاں الطاف حسین، فضل الرحمن، آصف زرداری، نوازشریف اوردیگرسویلین میں دکھائی دیتی ہیں اورساری اچھائیاں فوج والوں میں نظرآتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنی فوج پرناز ہے جوملک کادفاع کرتی ہے،اگرآپ ملک کادفاع کرتے ہیں توہم آپ کواضافی سیلوٹ بھی کرتے ہیں، ہمارے ٹیکسوں سے عسکری اداروں کے لوگوں کوتنخواہ دی جاتی ہے، ہم فوجی اداروں کااحترام کرتے ہیں،انہیں بھی ہمارے ساتھ ایمانداری سے پیش آنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کل تک جنہیں بدمعاش اوربہت خراب کہاجاتاتھا آج ان کی سرپرستی کی جارہی ہے لیکن میرے سچے ساتھی بے ضمیرنہیں ،وہ نہیں بدل سکتے۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ حق اورباطل کامعرکہ ازل سے جاری ہے اورابدتک جاری رہے گا، جہاں شیطان پیداہوتے ہیں وہی رحمان بھی ہوتے ہیں، جہاں کم ظرف پیداہوں گے وہاں لازماً ظرف والے بھی پیدا ہوں گے، جہاں یزید پیدا ہوگا وہاں حسین بھی لازماًپیداہوں گے۔میرانام بھی الطاف حسین ہے،38سال ہوگئے میں نے آج تک باطل قوتوں کے آگے سرنہیں جھکایا، یہ جھکے گا تو اللہ تعالیٰ کے آگے جھکے گا،کسی یزیدی قوت کے آگے نہیں جھکے گا۔ ہردورمیں ظالم لوگ بادشاہوں، آمروں ، جابروں، ڈاکوؤں ، لٹیروں،قزاقوں اور مختلف شکلوں میں آتے ہیں جوانسانیت کاقتل عام کرتے ہیں، یہ کوئی نئی بات نہیں، یہ ازل سے ہورہاہے اور ابد تک ہوتا رہے گا لیکن ہم ڈرنے اور بھاگنے والے نہیں، ہم کم حوصلہ نہیں، پست حوصلے والے بدلتے رہتے ہیں لیکن سچے اورپکے ایمان والے اپنی جان دے دیتے ہیں مگروہ بدلتے نہیں ہیں اوراپناسودانہیں کرتے۔میں اپنے ان شہیدساتھیوں کوسلام پیش کرتاہوں جنہوں نے اپنی جان دیدی مگر اپنی وفا کا سودا نہیں کیا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ جب کسی ملک پر آمر، جابر،قزاق اوررہزن قابض ہوں تو اس ملک کے میڈیا کے بیشتر لوگ اپناضمیربیچ کردوسروں پر کیچڑ اچھالتے ہیں، آج جولوگ میڈیاپربیٹھ کرالطاف حسین کوگالیاں دے رہے ہیں وہ قزاقوں، ڈاکوؤں، لٹیروں کے دوست ہیں اوران سے کبھی بھی خیرکی توقع نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہاکہ میں توذہنی وجسمانی طورپر زندہ ہوں اور جنہوں نے میرے مرنے کی افواہیں پھیلائیں ان تمام لوگوں کاضمیراورذہن مرگیا ہے ۔جناب الطاف حسین نے کارکنوں اورعوام سے کہاکہ وہ کسی بھی قسم کی افواہوں پرکان نہ دھریں،اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں اوراس بات پریقین رکھیں کہ فتح وکامرانی انشاء اللہ حق پرستوں کا مقدر ہوگی۔ اس موقع پر تمام کارکنوں اورخواتین نے جناب الطاف حسین سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔

Part 1

Part 2

Part 3:

11/21/2024 1:23:49 AM