ایم کیوایم کوختم کرنے کی سازشیں ماضی میں بھی ناکام ہوئیں اورانشاء اللہ آئندہ بھی ناکامی سے دوچارہوں گی۔الطاف حسین
مسلسل ناانصافیوں کے خلاف اورمہاجروں کے حقوق کیلئے ایم کیوایم وجودمیں آئی۔الطاف حسین
جب سے ایم کیوایم وجودمیں آئی ہے اسے ختم کرنے کی سازشیں کی جاتی رہی ہیں اورآج بھی کی جارہی ہیں
مہاجروں پر ملک دشمنی اوردہشت گردی کے بیہودہ الزامات لگانے والے عناصر مہاجروں پرڈھائے جانے والے مظالم کا ذکر نہیں کرتے
12مئی کے واقعہ کازکرباربارکیاجاتاہے لیکن مہاجر بستیوں پر ہونے والے حملوں اورسینکڑوں مہاجروں کے قتل عام کاذکرنہیں کیا جاتا
ایم کیوایم کے مرکزنائن زیروپر اظہاریکجہتی کے لئے جمع ہونے والے کارکنوں سے فون پرخطاب
کراچی ۔۔۔6مارچ 2016 ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ ایم کیوایم حق اورسچ کی تحریک ہے،اس کوختم کرنے کی سازشیں ماضی میں بھی ناکام ہوئیں ہیں اورانشاء اللہ آئندہ بھی ناکامی سے دوچارہوں گی۔انہوں نے یہ بات اتوار کی شب ایم کیوایم کے مرکزنائن زیروپر اظہاریکجہتی کے لئے جمع ہونے والے کارکنوں سے فون پرخطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر نائن زیرواورآس پاس کی گلیاں کارکنوں سے بھری ہوئی تھیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ قیام پاکستان کے بعدسے ہی مہاجروں کے ساتھ ناانصافیوں کاسلسلہ جاری ہے، ان کے ساتھ زندگی کے ہرشعبہ میں دوسرے درجے کے شہری کاسلوک کیا جارہاہے اورانہیں ناانصافیوں کے باعث ایم کیوایم نے جنم لیا۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے تمام مخالفین ایم کیوایم کی پالیسیوں پرتوتنقیدکرتے ہیں لیکن وہ مہاجروں کے ساتھ کی جانے والی ناانصافیوں اوران پر ہونے والے مظالم کا ذکر نہیں کرتے ۔انہوں نے کہاکہ جنرل ایوب خان کے زمانے میں محترمہ فاطمہ جناح کاساتھ دینے کی پاداش میں مہاجربستیوں پر حملے کئے گئے ، بے گناہ مہاجروں کوقتل کیاگیا، اس وقت ایم کیوایم نہیں تھی، سرکاری ملازمتوں سے مہاجروں کوبیدخل کیاگیا، 1973میں اندرون سندھ سے مہاجروں کی املاک پر حملے کئے گئے ،انہیں نقل مکانی پر مجبورکیاگیا۔ان پر ملازمتوں کے دروازے بندکئے گئے۔ان ناانصافیوں کے خلاف اورمہاجروں کے حقوق کیلئے ایم کیوایم وجودمیں آئی ۔انہوں نے کہاکہ جب سے ایم کیوایم وجودمیں آئی ہے اسی دن سے ایم کیوایم کوختم کرنے کی سازشیں کی جاتی رہی ہیں اورآج بھی کی جارہی ہیں ۔ ایم کیوایم کوختم کرنے اوراسے ریاستی طاقت کے ذریعے کچلنے کیلئے مختلف الزامات کوجوازبناکر بارباراس کے خلاف ریاستی آپریشن کئے گئے اورآج بھی اس کوختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔نائن زیرو پر باربار چھاپے مارے گئے اوروہاں باہرسے اسلحہ لاکریہ دعویٰ کیاگیاکہ یہ اسلحہ نائن زیروسے برآمد کیاگیا ہے ۔اس کی الزام کاڈھول آج بھی پیٹا جاتا ہے۔اسی طرح 12مئی کے واقعہ کازکرباربارکیاجاتاہے حالانکہ اس میں ایم کیوایم کے 14کارکنان شہید ہوئے تھے لیکن سانحہ علی گڑھ، سانحہ پکاقلعہ حیدرآباد، 30ستمبر 1988ء کوحیدرآبادمیں ہونے والے مہاجروں کے قتل عام اورکراچی میں قصبہ کالونی، گرین ٹاؤن، جلال آباد، خواجہ اجمیرنگری، ماڈل کالونی اور دیگر مہاجربستیوں پر ہونے والے حملوں اورسینکڑوں مہاجروں کے قتل عام کے واقعات کاذکرنہیں کیا جاتا ۔مہاجروں اوران کی واحدنمائندہ جماعت پر ملک دشمنی اور دہشت گردی کے بیہودہ الزامات لگانے والے عناصر مہاجروں پرڈھائے جانے والے ان مظالم اوران کے تسلسل کے ساتھ ہونے والے قتل عام کا ذکر نہیں کرتے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم حق اورسچ کی تحریک ہے،اس کوختم کرنے کی سازشیں ماضی میں بھی ناکام ہوئیں ہیں اورانشاء اللہ آئندہ بھی ناکامی سے دوچارہوں گی۔