قائد تحریک کی تحریر ، تقریر اورتصویر کی نشرواشاعت پر عائد غیر آئینی، غیر جمہوری اور متعصبانہ پابندی کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے منعقدہ پرزور عوامی احتجاجی مظاہرہ کے شرکاء سے قائد تحریک جناب الطاف حسین کا خطاب
مؤرخہ: 28؍ جنوری 2016ء (جمعرات)
آپ اپنی نشستوں پر بیٹھ جائیں۔ جھنڈوں کو لپیٹ کر نیچے کرلیں تاکہ آسانی سے فوٹوگرافرز، کیمرہ مین اور ٹیلی ویژن والے جو ہیں انھیں فلم بندی کرنے میں فوٹو کھینچنے میں آسانی ہو اور کیونکہ جھنڈے اگر نیچے آپ کرلیں گے تو دور تک جہاں تک ان کے کیمرے کی طاقت ہوگی وہ طاقت کے تحت وہاں تک لائیو ویڈیو بھی بنا سکتے ہیں اور اسٹل کیمرے سے بھی بنا سکتے ہیں اور بنا کر اپنے اپنے دفاتر میں دے سکتے ہیں اب وہاں پر وہ ویڈیو As it is جیسے ان کا کیمرہ ویڈیوبناتا ہے ویسا کا ویسا نشر کردیتے ہیں یا اس میں ڈنڈی مار دے دیتے ہیں یہ آفس والوں کا کام ہے۔ یہ فوٹوگرافرز، ٹیکنیشنز اور کیمرہ مین کا کام نہیں ہے وہ تو اچھا سے اچھا کام کرنا ناصرف جانتے ہیں بلکہ کوشش کرتے ہیں کہ محنت و لگن سے کام کریں۔ اس کے لئے قربانیاں بھی دیتے ہیں اچھی سی اچھی اچھے فوٹو کھینچنے کے کی غرض سے لاٹھیاں بھی کھاتے ہیں، ڈنڈے بھی کھاتے ہیں، پولیس کے بھی کھاتے ہیں، اپنے پرائے سب لوگوں کے مظالم بھی برداشت کرتے ہیں، لہو لہان ہوتے ہیں۔ کیمرہ مین، فوٹوگرافرز اور رپورٹر بڑا معصوم طبقہ ہوتا ہے، اتنے خطرات میں جاتا ہے ، جانوں پہ کھیلتا ہے لیکن ان کی تنخواہیں ان کی محنت کے حساب سے نہیں دی جاتی۔ میں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ Wage of award کا مقدمہ ہم نے قومی اسمبلی میں پیش کیا ہوا ہے اور قومی ایوارڈ کے سلسلے میں کافی پیش رفت ہوئی ہے لیکن مالکان بہت سی جگہوں پر ورکرز کو حقوق دینے میں کوتاہی برتتے ہیں۔اب تو صرف ایک ہی انتظار ہے کہ ہر طرف سے آواز یہی آتی ہے، ہر ٹیلی ویژن کا سچا حق پرست یہی پکارتا رہتا ہے، کسے؟ وہ آپ خود اندازہ لگا لیجئے! کہ
’’جیا بے قرار ہے آنکھوں میں پیار ہے ، آجا مورے بالماں تیرا انتظار ہے‘‘
وہ ایم کیوایم کو تصور میں گنگنا کہ ’’آجا مورے بالماں تیرا انتظار ہے‘‘ پڑھتے رہتے ہیں۔ ایک دن ان کی دعائیں اللہ ضرور قبول کرے گا اور ایم کیوایم کی حق پرست حکومت جو تمام قومیتوں، لسانیتوں، مذہبی اقلیتوں، تمام مذاہب عالم، ہر پاکستانی کے ساتھ خواں اس کا مسلک، مکتب، عقیدہ کچھ بھی کیوں نہ ہو وہ پاکستانی ہیں، تو سب کے ساتھ پاکستانیوں جیسا برابر کا سلوک کرے گی اور اقتدار میں یہ نہیں دیکھے گی کہ کون سنی ہے؟ کون شیعہ ہے؟ کون ہندو ہے؟ کون عیسائی ہے؟ کون احمدی ہے؟ کون کس مسلک کا ہے؟ اگر قابلیت، صلاحیت امتحان میں انٹرویوز میں۔ وہ انٹرویوز آج جیسے نہیں ہوں گے جہاں متعصب لوگ بیٹھتے ہیں وہاں اللہ کا خوف کھانے والی بینچ انٹرویو لے گی جنہیں خوف خدا ہوگا، جنہیں یہ معلوم ہوگا کہ کُلُّ نَفْسٍ ذَآءِقَۃُ المُوْتِ (ہر نفس کو موت کا مزہ چکھنا ہے) تو وہ ایمانداری سے فیصلہ کریں گے اور انشاء اللہ جو بھی میرٹ پر اترے گا خواں اس کا مذہب کچھ بھی کیوں نہ ہو نوکری اسے ملے گی۔ اسی طریقے سے روزگار کیلئے رشوت نہیں دینی پڑے گی۔
مجھے کسی نے بتایا کہ ویب سائٹ پر پروگرام شروع ہوگیا، میں نے کہا اتنی جلدی کیسے پروگرام شروع ہوگیا؟ ایم کیوایم کی تو روایت الٹی چلتی ہے کہ تائم دیتے ہیں 4 بجے کا تو 6 بجے پروگرام ہوتا ہے، 6 بجے کا ٹام دیتے ہیں تو 8 بجے پروگرام شروع ہوتا ہے۔ یہ لیبرڈویژن والوں نے کیا کام کیا؟ تو معلوم یہ ہوا ۔۔۔!
میں نے سوچا کہ ابھی تلاوت ہوئی ہے پھر حمد و نعت کی اللہ تعالیٰ کی بزرگی اور سرکار دو عالم ﷺْ سے محبت کا اظہار کیا ہے اور اب مقررین لیبر ڈویژن کے اپنی فہرست کے مطابق خطاب کریں گے۔ تو میں اگر بن بلائے مہمان کی طرح کود جاؤں پہلے تو بن بلائے مہمان کی طرح کودا ہوں میں اس کی میں معافی چاہتا ہوں۔
آپ لوگوں کے ساتھ ہائی فائی موبائل اگر فون ہوں آسٹریلیا، امریکہ، برطانیہ، جرمنی، کینیڈا، انگلینڈ سب جگہ جہاں رشتہ دار رہتے ہیں وہاں ٹائمنگ کا فرق ہے فون کردیں کہ ایم کیوایم ویب سائٹ پر لیبرڈویژن کا پروگرام آرہاہے، بھائی بات کررہے ہیں تو سن لیں وہ۔ ایک منٹ کی کال کردیں اپنے اپنے علاقوں میں تو وہ بھی سن لیں گے۔
تو میں یہ کہ رہا تھا کہ چلو بھئی بن بلائے مہمان کی طرح داخل ہوجاؤ۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ باخدا اللہ نظر بد سے بچائے لیبر ڈویژن کا آج کا اتنا بڑا اجتماع دیکھ کر ایک تو مجھے خوشی بہت ہوئی۔
دیکھئے! میں خوشی خوشی روایات توڑ کر میں سب سے آخر میں خطاب کیا کرتا تھا میں نے روایت چھوڑ کر خوشی میں کہ مجھ سے برداشت نہیں ہورہا پہلے میں خطاب کرلوں اس خوشی میں میں پہلے آگیا۔ اب آپ نعرے اتنے لگا رہے ہیں میں جو بات کرنا چاہتا ہوں آپ سننا نہیں چاہتے، نعرے تو آپ بعد میں بھی لگا سکتے ہیں۔ تو میں نے کہاکہ ان کا کیا ہوگا بے چاروں کا لیبر ڈویژن والوں کا جو کئی دن سے اپنے اجلاس کر کر کے لسٹیں بنا رہے تھے کہ پہلے یہ تقریر کریں گے، پھر یہ تقریر کریں گے تو اس لسٹ کا کیا ہوگا؟ اس لئے میں نے سوچا پہلے میں چلا جاتا ہوں اور بات کرنے کے بعد پروگرام فوراً جلدی سے ختم کرآج ہی شام کو جناح گراؤنڈ میں یا پکا قلعہ میں اگر ممکن ہوسکے اور رابطہ کمیٹی اجازت دے تو ایک چھوٹا سا لیبر ڈویژن کا جتنے لیبر ڈویژن کے ہیں اس کا پروگرام خوشی کا کرلیں وہاں پہلے سارے لیڈران جو آج بچ گئے ہیں وہ خطاب کرلیں پھر میں بھی خطاب کرلوں گا اور تھوڑا سا ذہن کا آرام اور Diverd کرنے کیلئے ہلکی پھلکی کچھ غزلیں اور کچھ گانے وغیرہ یا قوالیاں بھی سن لیں گے اتنا لمبا نہیں کرسکتے کیونکہ کل Working day ہیں اس کا خیال رکھئے گا۔ اگر اجازت ہو تو پھر میں شرو ع کروں؟
*** (تلاوتِ قرآن پاک) ***
واجب الاحترام بزرگوں، میری ماؤں، بہنوں، نوجوانوں، بچے، بچیوں، یوتھ ڈیویژن، غرض یہ کہ ایلڈرز ونگ، غرض یہ کہ لیبر ڈویژن کے ذمہ دارن کو کارکنان کو ، ایک ایک کا نام لینا مشکل ہوجائیگا لہٰذا بہتر ہے کہ جو جو یہاں بیٹھا ہے اس کا میں شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اتنے مختصر نوٹس پر آپ لوگ باہر آئے اور آنے کی وجہ یہ تھی کہ حکومت پاکستان اور ایک عدالت نے جس کا مقدمہ عدالت میں چل رہا ہے اس لئے میں اس پر زیادہ بول نہیں سکتا لیکن یہ پابندی لگائی ہے کہ الطاف حسین کی تصویر بھی نہیں دکھائی جائے گی اور الطاف حسین کی آواز بھی نہیں سنائی جائے گی۔
تو آپ لوگ سوچئے! کہ ملک میں کیا کیا باتیں نہیں کی جاتی ہیں؟ ان کے اوپر تو پابندی نہیں لگائی جاتی ہے؟ صرف ایم کیوایم کے اوپر کیوں پابندی لگائی جاتی ہے؟ ایم کیوایم پر پابندی اس لئے لگائی جاتی ہے کہ ایم کیوایم ملک کی واحد جماعت ہے جس نے 46 برسوں میں ایک مضبوط ، پاور فل نظریاتی ونگ پیدا کیا ہے جو غریبوں کی مدد بھی کرتا ہے، ان کی غیرسگالی بھی کرتا ہے، علاج و معالجہ بھی کرتا ہے، دیکھ بھال بھی کرتا ہے، ایسے خدمت کرنے والے انسان اگر حکومت میں آجائیں تو پھر حکومت کے وسائل بھی ایسی جماعت جو ہے وہ زیادہ تر غریبوں کے دکھ درد کو دور کرنے کیلئے وہ حکومت استعمال کرتی ہے۔
میرے بھائیوں! میری بہنوں! آج آپ دیکھئے کہ اس محفل میں لوگوں کو یقین نہیں آئے گا کہ آج کے اس لیبر ڈویژن کے اچانک اور ہنگامی اجلاس میں اتنے سارے لوگ کہاں سے آگے۔ تو آپ کو یہ سن کر تعجب ہوگا کہ اللہ تبارک تعالیٰ کی رحمت سے ایم کیوایم کاپیغام پاکستان کے چپے چپے میں پھیل رہا ہے اور آج اس جلسے میں کوئی ہمارا پنجابی بھائی، کوئی پٹھان بھائی، کوئی سندھی بھائی، کوئی سرائیکی بھائی، کوئی گلگتی بھائی، کوئی ہزارے وال بھائی، کوئی چترالی بھائی، کوئی فاٹا کا بھائی، کوئی کے پی کے کا بھائی، کوئی بلوچستان کا بھائی، کوئی سندھ کا بھائی ،بیٹی کوئی نہ کوئی تو اس جلسے میں موجود ہوں گے۔ کیونکہ وہ مجھ سے اتنی محبت کرتے ہیں، اتنا لگاؤ رکھتے ہیں تو تمہیں بھی ان کے ساتھ اتنا ہی لگاؤ رکھنا چاہئے تاکہ انہیں کہیں یہ احساس نہ ہو کہ یہ گروپ فلاں اردو بولنے والوں کا ہے، فلاں گروپ پنجاب ی بولنے والوں کا ہے، فلاں گروپ فلاں زبان بولنے والوں کا ہے۔ اگر نظر آئے تو یہ نظر آئے کہ فلاں گروپ حق پرستوں کا، الطاف حسین کا گروپ ہے، یہ گلدستہ ہے اس گلدستے میں حق پرست پنجابی، پٹھان، سندھی، بلوچی، سرائیکی، اردو بولنے والے، سندھی بولنے والے، پنجابی، سندھی، پٹھان، گلگتی، ہزاروال، سرائیکی سب قسم کے خوبصورت پھول کھلتے ہیں۔ اب میں یہاں کوئی تصادم کی بات نہیں کرنا چاہتا، خوشی کا موقع ہے بدتمیزی سے آپ لوگ جواب مت دیجئے گا، شرافت اور تہذیب کے دائرے میں رہئے اگر سوال پوچھ لوں اپنے ساتھیوں سے کہ میرے اوپر جو تصویر اور بولنے پر پابندی جنہوں نے لگائی ہے! کیوں لگائی ہے؟ میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ میری خدا نخواستہ شکل کوئی Vampire کی طرح یا Dracula کی طرح یا جن یا بھوت کی طرح ہے؟ فرق صرف اتنا ہے کہ جب پاکستان سے گورے چلے گئے تھے اور پاکستان پاکستانیوں کے ہاتھ میں آگیا تھا تو ہوا یہ تھا کہ جو انگریز کی گود میں پلتے رہے انہوں نے نظامِ اقتدار سنبھال لیا اور وہی سے پاکستان بنانے والوں کا بیڑا غرق کرنا شروع کردیا۔ وہاں پاکستان نہیں بنا جہاں پاکستان کے حق میں ووٹ ڈالے گئے اور لوگوں نے 20 لاکھ جانوں کی قربانیاں دی۔ جہاں قربانی کا عمل سرے سے ہوا ہی نہیں انہیں Free میں پاکستان مل گیا۔ تو جن کو Free میں پاکستان ملا وہ انگریزوں کے ایجنٹ تھیں اور انگریز ان کو کرائے کی فوج کے طو رپر استعمال کرتے تھے دشمنوں کے خلاف بے دردی سے۔
پاکستان میں کسی سے کوئی جنگ نہیں ہوئی! جو جنگیں ہوئی ہیں وہ آپ جانتے ہیں میں اس میں جانا نہیں چاہتا کہ وہ پاکستان نے جیتی کوئی ایک جنگ بھی جیتی ہے؟
میں آج چیلنج کرتا ہوں کہ آئی ایس آئی کو بھیج دیں، ملٹری انٹیلی جنس کو بھیج دیں، آرمی کے خفیہ سیلوں کو بھیج دیں یا اپنے آئی ایس آئی کے مخبر ان کو بھیج دیں وہ اپنی آنکھوں سے آکر دیکھ لیں تاکہ وہ یہ نہ سمجھیں کہ الطاف حسین جھوٹ بول رہا ہے، خدا کی قسم، حضور پاک ﷺْ کے صدقے آج میری اس محفل میں فیملی کی طرح، گھر والوں کی طرح پنجابی بھی بیٹھا ہے، سندھی بھی بیٹھا ہے، بلوچ بھی بیٹھا ہے، ہزارے وال بھی بیٹھا ہے ، چترالی بھی بیٹھا ہے ، کشمیری ، سرائیکی ، بلوچ بھی بیٹھا ہے، پنجابی بھی بیٹھا ہے۔ ہر سچا، اچھا، نیک دل رکھنے والا، پاک دامن ماں بہن بیٹی ایم کیوایم کے ساتھ ہے خواہ اس کی زبان کوئی بھی کیوں نہ ہو ہر شخص وہ جو دل کا صاف ہے ، غنی ہے اور انسانیت کیلئے دل میں درد ررکھتا ہو، خدمت کا جذبہ رکھتا ہو، اس کی قومیت کوئی بھی کیوں نہ ہو وہ میرے ساتھ ہے، اور ملک کے جو محروم و مظلوم غریب عوام جنہیں دو وقت کی صحیح روٹی میسر نہیں وہ میرے ساتھ ہیں ۔
میں ایک مطالبہ تو آج ابھی کردوں وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ سے ، سید قائم علی شاہ ! اللہ رسول ﷺ کے واسطے، آپ کو پنجتن پاک کا واسطہ، معصومین کربلا کا واسطہ دیتا ہوں کہ تھر میں مٹھی میں معصوم بچے غذائی قلّت کی وجہ سے مررہے ہیں وہاں پر اسپتال میں دوائیاں نہیں ہیں، انجکشن نہیں ہیں، خدا کیلئے وہاں کچھ پیسہ بھجوا دیں اور وہاں معصوم انسانوں کی جانیں بچانے کیلئے کچھ Medical Instrument بھجوا دیں، یہ میری آپ سے پہلی اپیل ہے کہ آپ یہ کرلیں۔
دوسرے میں جو بات کرنا چاہتا ہوں یہ کہ میری ماؤں! میری بہنوں! گو کہ جب 2013ء کو آپریشن شروع کیا گیا تو ایم کیوایم کے کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل بھی کیاگیا، گرفتا ربھی کیا گیا، مجھے معلوم ہے کہاں سے گرفتار ہوا ہے؟ صبح سڑک پر اس کی لاش ملی ہے مسخ شدہ، تشدد شدہ لاش ملی ہے۔ تو میں نے ایجنسیز کے بارے میں سخت الفاظ استعمال کئے جس سے ایجنسیز والے وہ مجھے اور ایم کیوایم کو دشمن سمجھنے لگے۔ آج لیبر ڈویژن کے اجلاس میں الطاف حسین کہتا ہے
ہیلو مائی ڈیئر اسٹیبلشمنٹ ، برادر ، آرمز فورشز اور دیگر ایجنسیز سے اپیل ہے کہ پلیز سمجھنے کی کوشش کریں ایم کیوایم کو لیکن ماڈریٹ ڈیمو کریٹک پارٹی ہے اور انٹرنیشنل مزہبی ہم ااہنگی چاہتی ہے ۔
Hello! My dear establishment they belong to our forces and bureaucracy. I request you to please try to understand the MQM and not only try to understand the MQM but consider MQM is true Liberal, Moderate, Progressive and Democratic Party. Which is believed in International Religious Harmony?
ہم لڑنا نہیں چاہتے! مل کر رہنا چاہتے ہیں! ملک سے جاگیردارانہ، وڈیرانہ نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں! ہماری فوج سے اس بات پہ تلخیاں ضرور ہوئی کہ غنڈہ عناصر جو ہیں بسوں سے اتار کر قتل کرنے والے، زنا کرنے والے لوگوں کو تو پکڑا نہیں جارہا اور جو ذبح ہورہے ہیں، شہید ہورہے ہیں ان کے ماں باپ کو پکڑا جارہا ہے۔
اُس وقت میں نے بعض ایسی تصاویر دیکھی تازہ ترین۔ بھائی آپ خود دیکھیں وہ تصویریں معصوم معصوم جو مارے گئے ہیں اور ظاہر ہے یہ دیکھ کہ غصہ آئے گا کہ بغیر کسی عدالت میں پیش کئے آپ نے Custody میں مار ڈالا لیکن میں جھگڑے کو آگے بڑھانا چاہتا نہیں میں جھگڑے کو ختم کرنا چاہتا ہوں۔ لہٰذا آج میں آج میں جنرل راحیل شریف، ڈی جی رینجرز کراچی بلال اکبر، کور کمانڈر نوید مختار صاحب اور پاکستان کی تمام مسلح افواج سے کہتا ہوں کہ ہم پاکستان کے دشمن نہیں! دوست تھے، دوست ہیں، دوست رہیں گے ! ہم آپ کے دشمن نہیں تھیں، نہ ہیں، نہ ہونگے! آپ ہمارے بھائی ہیں! ہم آپ کے ساتھ ہر اس جگہ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کیلئے تیار ہیں جہاں آپ کو ہمارے خون کی اورہماری ضرورت ہوں۔ غیر مشروط طور پر اس کیلئے تیار ہیں۔
I would like to say to General Raheel Shareef and hierarchy of Military bureaucrats that in my different speeches without reading full context, without reading full context, without reading full context of my speeches. You start abusing me.
اشارہ کرنے لگے کہ جاؤ جاکہ ایم کیو ایم والوں کو مارو، پیٹو
In which I use, General Raheel Shareef, Bilal Akber and Core-Commander, in your opinion, in your vision was unsuitable not suitable word so according to your thinking I am openly say that I am trying I am taking back those words which you don't feel suitable for you and your organization.
میں پاکستان کی حفاظت کرنا چاہتا ہوں! دنیا بہت مشکل میں ہے، پوری دنیا کے نقشے بدل رہے ہیں، پاکستان کی بہت نازک صورتحال ہے۔ میں اور ایم کیوایم پاکستان کی خدمت کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کی سلامتی چاہتے ہیں، خدارا ہمیں دشمن نہیں پاکستان کا دوست سمجھیں۔ جیسے مجھے میرے ساتھی آج تک نہیں چھوڑ کر گئے، جس طرح آج بھی تمام تر شکایتوں کے باوجود میں فوج کے آگے معافی مانگنے میں گریز نہیں کررہا ہوں، شرما نہیں رہا ہوں، تو فوج کے لوگوں کو بھی بڑے دل کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ باقی ہم کوئی لڑائی جھگڑا، دنگا فساد نہیں چاہتے! بے گناہ گرفتار شدگان کو رہاکیاجائے، جو جن جن کی Custody میں ہیں ان کو رہا کیا جائے اور ہمارے لائق کوئی بھی خدمت ہو ہمیں بتایا جائے ہمارا پاس Volunteers بھی ہیں، بلڈ بینک بھی ہے، خون بھی ہے سب سے زیادہ اچھا خون، ہماری پارٹی کا حق پرست پارٹی کا جو حصہ ہے ہم وہ دینے کیلئے تیار ہیں۔ لیکن یہ بات میں بہت دیانتداری اور ایمانداری سے کہہ رہا ہوں اور آپ جو ہیں اس پر یقین کرلیجئے باقی ڈر اور خوف خدا کی قسم اللہ جانتا ہے اللہ کا ہے! اللہ کا ہے! اللہ کا ہے! اس کے رسول ﷺ کا ہے! اس کے صحابہؓ کا ہے! اُمہات المومنین کا ہے! پنجتن پاکؓ کا ہے! بزرگانِ دین ، اولیائے کرام کا ہے! کسی بھی فوج کا کوئی مجھے ڈر نہیں تھا! نہیں ہے! نہیں ہوگا!
اب جو پنجابی بھائی بات کرنا چاہتے تھیں، آج کراچی میں میرا چیلنج ہے سوائے چند پنجابی، پٹھانوں، بلوچوں، سرائیکیوں اور ہزارے وال کو نکال کر اگر آپ دیکھیں تو مجھے یقین ہے میرا دل کہتا ہے کراچی میں رہنے والے پٹھان، سندھی، بلوچ، پختون، سرائیکی، ہزارے وال سب کے سب الطاف بھائی کے دامن میں آچکے ہیں۔
سندھی میں گفتگو: منجھو یقین تھوڈی ہا، مہ سندھ جو پڈھ آئیوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج کا مجمع میں نے کہا ہے کہ باقی تقاریر لیبر ڈویژن کی میں نائن زیرو پر سنوں گا! چاہے انتظام ہو یا نہیں ہو، مجھے معلوم ہے کہ رابطہ کمیٹی والے بہت غصّے میں ہونگے اس وقت کہ بھائی نے تو دور بیٹھ کر اعلان کردیا اب سارا کام ہمیں کرنا پڑئیگا، تو کرلو یار۔ میں باقی لوگوں کا خطاب وہاں سنوں گا لیکن آج پریس کلب کے سامنے، کیونکہ یہ پریس کلب ہے بڑا معزز پریس کلب ہے، کراچی کا پریس کلب پاکستان کا سب سے بڑا اور معزز پریس کلب ہے، دنیا کے One of the Best Press Clubs میں سے ہے۔
اس کے ساتھیوں کے سامنے آپ بتایئے! اگر پابندی نہیں ہٹی میری تقریر پہ سے، اگر میری تصویر نہیں دکھائی اور رابطہ کمیٹی نے اگر آپ سے اپیل کی کہ ہر آدمی ٹی وی دیکھنا چھوڑ دے تو کیا آپ (شرکاء: چھوڑ دیں گے بھائی ، توڑ دیں گے) ایمانداری سے بتایئے! کہنا بہت آسان ہوتا ہے، سب جاکے اپنے اپنے فارم کینسل کرا کے بقیہ پیسے واپس لے لیں گے؟ (شرکاء: جی لے لیں گے ، قائد کا ہو ایک اشارہ حاضر حاضر لہو ہمارا) مرد خاموش رہیں، خواتین آپ کو نہیں معلوم طریقہ لیکن کسی طریقے سے آپ کوشش کریں گی کو معلوم ہوجائے ، یقیناًکہ کس طرح ہم کینسل کروا سکتے ہیں؟ پہلے خواتین بنائیے، اگر رابطہ کمیٹی نے اعلان کیا کہ آج کے بعد کراچی میں کوئی ٹیلی ویژن نہیں دیکھا جائیگا، کوئی چینل نہیں چلے گا تو آپ الطاف حسین کا ساتھ دیں گے؟ (شرکاء: بھائی ٹی وی دیکھنا چھوڑیں گے نہیں توڑ دیں گے (خواتین) فرداً فرداً نہیں اجتماعی طور پر یہ کام کرکے دکھائیں گے اور الطاف بھائی کا سر ہمیشہ فخر سے بلند رکھیں گے) اور جتنے میرے بھائی بزرگ مرد حضرات جس دن ایم کیوایم نے اعلان کیا کہ آج کے بعد سے کوئی چینل کراچی میں نہیں دیکھے گا! (شرکاء: جی! بلکل چھوڑ دیں گے) تو آج ہی سے آپ معلوم کرنا شروع کردیں گے کہ کس طرح سے جو ٹی وی لائسنس آتے ہیں اس کو کینسل کیسے کرایا جاتا ہے؟ آج ہی سے شروع کردیں گے؟ سنو کہ ! We believe in non-violence یہ ہمارا حق ہے کہ ہم ٹی وی دیکھیں یا نہ دیکھیں (شرکاء: جس ٹی وی پر الطاف ویژن نہیں ہمیں وہ ٹیلی ویژن نہیں چاہئے ) ہم عدم تشدد کے قائل ہیں، ہم نہ ٹی وی توڑیں گے، نہ ٹی وی کے دفاتر پر حملے کریں گے، نہ کہی ٹی وی والوں کو نقصان پہنچائیں گے، ہاں ہم ٹی وی دیکھنا بندکردیں گے! ہم ملک میں ایسا چینل نہیں دیکھیں گے جس میں ملک کی تیسری بڑی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کی خبریں نشر نہیں کی جاتی ہو! درست یا غلط؟ اور جب سے یہ خطاب ہورہا ہے ابھی تک پاکستان کے کسی چینل نے جو لندن آتے ہیں میں نے نہیں دیکھا کہ انھوں نے ایک سین بھی ذرا سا آج کا دیکھایا ہو۔
Let me tell you few words in the last. I would like to say few words for the Members of Diplomatic Core Members Committee that United Nation provide according to its Rules of Busies Constitution that all Democratic Countries must provide to their citizen equal opportunities freedom of expression, freedom of press unrepeated of their cast, color, creed, sect or gender even religion. It is birth right of Human Being.
تو جو بات ہم کہہ رہے ہیں، وہ Birth Right کی بنیاد پر کہہ رہے ہیں یہ ہمارا پیدائشی حق ہے۔ یہ دیجئے
That is why I assure the International Community that we are against all sorts of terrorism. We assure you! That we are against terrorism, we are against colonialism, we are against looting our sing, we are against to damage the properties and public longings and their worldly positions only because of political difference and we want to achieve the rights peacefully. We will never loss our peaceful means. Then I request all the members please remain peaceful, be patient and leave and wait the justice of Allah.
Allah will give you the reward one day. Please believe in me but we have to wait. Thank you very much for patient hearing and you got a little picture of MQM. We want abolish Feudal System, Status Quo, Wadera System, most establish of democracy the rule of 98% poor, lower middle class, middle class, rich class in the corridor of power. Not only the rich will seat on the top most post and their children, daughters, nephews, nees they hold higher position and poor graduate, master do the job as peon, clerk. This unjustified system must be delaminated, subsection, victimization, must be stop within civilized society particularly in Pakistan. Thanks you very much, Labor Davison's members, Thank you very much we love you, Thanks you very much!
میں تو چاہتا ہوں، وہاں آہ کی تقریریں سنوں گا، انشاء اللہ
(اللہ حافظ)