میں برطانیہ کے نظام انصاف پریقین رکھتاہوں اوراس کااحترام کرتاہوں۔۔۔ الطاف حسین
برطانیہ کے قانون سازوں کوخراج تحسین پیش کرتاہوں جنہوں نے انصاف کا ایسا نظام تشکیل دیا جس میں کوئی بھی قانون سے بالاترنہیں
چاہتاہوں کہ پاکستان میں بھی ایسا نظام قائم ہوجہاں سب کے ساتھ یکساں سلوک کیاجائے اور کسی کے ساتھ انتقامی کارروائی نہ کی جائے
پاکستان کے متعدداینکرزاورسیاسی تجزیہ نگاروں کاتعلق مراعات یافتہ طبقہ سے ہے جنکی ذہنیت جاگیردارانہ ہے،وہ عوام سے قطعی لاتعلق اوران کے مسائل سے لاعلم ہوتے ہیں
الطاف حسین کے گھرسے اگردوڈھائی لاکھ پاؤنڈ نکل آئیں تواینکرز اسے منی لانڈرنگ قرار دیتے ہیں لیکن یہ سوال نہیں کرتے کہ نوازشریف اورزرداری کے پاس اربوں روپے کی جائیدادکہاں سے آئی؟
جواینکرپرسنزمجھ پرمنی لانڈرنگ کاالزام لگاتے ہیں اگران کے پاس ثبوت ہیں تووہ عدالت میں لے جاکرپیش کریں
گھرسے نکلنے والے پیسوں کومنی لانڈرنگ قراردیناکسی بھی طرح درست اور جائزنہیں ہے ۔الطاف حسین
میٹروپولیٹن پولیس کامیرے ساتھ روا رکھے جانے والا سلوک اچھااورنہایت باوقارہے۔الطاف حسین
ایم کیوایم کے کارکنان اورسپورٹرز مکمل طورپرصبروتحمل سے کام لیں،اپنی صفوں میں اتحادبرقراررکھیں۔ الطاف حسین
کارکنان اورعوام کو ایک بارپھر یقین دلاتاہوں کہ میں قوم کوکبھی بھی مایوس نہیں کروں گا۔الطاف حسین
انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن،کراچی ، حیدرآباد،میرپورخاص، سکھراوردیگرشہروں میں کارکنوں اورہمدردوں سے خطاب
لندن ۔۔۔ 2 فروری 2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ میں برطانیہ کے نظام انصاف پریقین رکھتاہوں اوراس کااحترام کرتاہوں اورچاہتاہوں کہ پاکستان میں بھی انصاف کا ایساہی نظام قائم ہوجہاں ہرکسی کے ساتھ یکساں سلوک کیاجائے ، کسی کے ساتھ انتقامی کارروائی نہ کی جائے اوررہر ایک کے ساتھ انصاف کیاجائے ۔ انہوں نے یہ بات میٹروپولیٹن پولیس کی جانب سے ضمانت کی پابندیاں ختم ہونے اور مطلوبہ شواہد نہ ہونے کی بناء پر منی لانڈرنگ کے الزام میں فردجرم عائد نہ کرنے کے اعلان کی خوشی میں کراچی میں ایم کیوایم کے مرکز نائن زیروعزیزآبادکے ساتھ ساتھ حیدرآباد،میرپورخاص، سکھراوردیگرشہروں میں جمع ہونے والے کارکنوں اورہمدردوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی جوجناب الطاف حسین کومبارکباد پیش کرنے کیلئے جمع ہوئے تھے۔ اس موقع پر کارکنوں اور ہمدردوں کاجوش وخروش قابل دیدتھاجو زوردار نعروں کے ذریعے اپنے جوش وخروش کااظہارکررہے تھے۔انٹرنیشنل سیکریٹریٹ بھی ایم کیوایم کے کارکنوں اور ان کے اہل خانہ سے کھچاکھچ بھراہواتھا۔ جناب الطاف حسین نے میٹروپولیٹن پولیس کے فیصلے پر تمام کارکنوں اورعوام کو مبارکباددی اور ان کیلئے اپنی اپنی عبادت گاہوں میں خصوصی دعائیں کرنے پران کاشکریہ اداکیا۔ انہوں نے اس کیس کے حوالے سے پولیس کے فیصلے پر بعض ٹی وی اینکرزاورسیاسی تجزیہ نگاروں کے تبصروں کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان کے متعدداینکرزاورسیاسی تجزیہ نگاروں کاتعلق برگرکلاس یا مراعات یافتہ طبقہ سے ہے جو خود کروڑوں کی گاڑیوں میں گھومتے ہیں ،بڑے بڑے گھروں کے مالک ہوتے ہیں، ان کی ذہنیت بھی وڈیروں اور جاگیرداروں کی طرح وڈیرانہ ہوتی ہے اوریہ بھی وڈیروں اورجاگیرداروں کی طرح عوام سے قطعی لاتعلق اوران کے مسائل سے لاعلم ہوتے ہیں ۔ الطاف حسین کے گھرسے اگردوڈھائی لاکھ پاؤنڈ نکل آئیں تویہ اسے منی لانڈرنگ قرار دیتے ہیں لیکن یہ سوال نہیں اٹھاتے کہ نوازشریف اورزرداری کے پاس سینٹرل لندن اوردیگرمہنگے ترین علاقوں میں عالیشان بنگلے اور محل نمافلیٹس اور دیگر بیرونی ممالک میں اربوں روپے کی جائیدادکہاں سے آئی؟ہمارے تجزیہ نگارنوازشریف اورزداری کے بارے میں تویہ کہہ د یتے ہیں کہ وہ بزنس مین ہیں لیکن یہ سوال نہیں کیاجاتاکہ ان کابزنس کس بات کاہے؟یہ عمران خان کے بارے میں سوال نہیں کرتے جوشوکت خانم اسپتال کیلئے برطانیہ اوردیگرمغربی ممالک سے لاکھوں پاؤنڈ جمع کرتے ہیں اوراسے فلاحی کام کہہ کرتعریف کردی جاتی ہے لیکن جب ایسے ہی فلاحی کام کے لئے متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والا الطاف حسین چندہ جمع کرتاہے تواس پرچوری اورمنی لانڈرنگ کاالزام لگا دیا جاتا ہے۔ جواینکرپرسنزمجھ پرمنی لانڈرنگ کاالزام لگاتے ہیں اگران کے پاس ثبوت ہیں تووہ عدالت میں لے جاکرپیش کریں۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ ہرخطے کے لوگوں کی اپنی اپنی عادات، رسومات اوررواج ہوتے ہیں جوایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں ، برصغیرپاک وہند کے لوگوں کے گھریلو رسم ورواج اورطورطریقے برطانیہ یامغربی ممالک کے لوگوں سے قدرے مختلف ہوتے ہیں، پاک وہندکے لوگوں کے سماجی نظام میں ہر خاندان کے سربراہ ، دادا، دادی ،نانا،نانی یاکسی بھی بزر گ کی یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ تھوڑے تھوڑے پیسے بچاکرکسی خفیہ جگہ پررکھتا ہے،جب بھی فیملی کسی مالی پریشانی کاشکارہوتی ہے تووہ خاندان کاسربراہ ان پیسوں کونکال کر ان کااستعمال کرتاہے۔اسی طرح مجھے بھی جب اپنے خرچ کیلئے پیسے ملتے رہے تومیں بھی ایک بزرگ کی حیثیت سے تھوڑے تھوڑے پیسے بچاکررکھتارہااوروقت ضرورت تحریک کے ذمہ داروں کوتحریکی کاموں کیلئے دے دیتا یاساتھیوں کو درپیش مالی پریشانی کے وقت ان کی مددکرتا۔میری یہ عادت بھی اپنے بزرگوں کی طرح ہے جبکہ برطانیہ کے سماجی نظام میں ایسانہیں ہوتا،اسی لئے میرا گھر میں پیسے جمع کرکے رکھنا اور میرے گھرسے جمع شدہ پیسے نکلنابرطانیہ کی پولیس کیلئے حیران کن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ برطانیہ کے قانون میں کہیں بھی یہ بات موجود نہیں ہے کہ برطانیہ کا کوئی شہری گھرمیں زیادہ سے زیادہ کتنی رقم رکھ سکتاہے،اس لحاظ سے گھرسے نکلنے والے پیسوں کومنی لانڈرنگ قراردیناکسی بھی طرح درست اور جائزنہیں ہے ۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں برطانیہ کے قانون بنانے والوں کوخراج تحسین پیش کرتاہوں کہ جنہوں نے یہاں انصاف کا ایسا نظام تشکیل دیاہے کہ جس میں کوئی بھی قانون سے بالاترنہیں ہے اورسب کے ساتھ یکساں سلوک کیاجاتاہے، میں چاہتاہوں کہ پاکستان میں بھی انصاف کا ایساہی نظام قائم ہوجہاں ہرکسی کے ساتھ یکساں سلوک کیاجائے اور کسی کے ساتھ انتقامی کارروائی نہ کی جائے اوررہر ایک کے ساتھ انصاف کیاجائے ۔انہوں نے میٹروپولیٹن پولیس کی جانب سے انکے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کونہایت باوقار قراردیتے ہوئے اس کی تعریف کی اوراس پر ان کاشکریہ اداکیا۔ انہوں نے کہاکہ مجھے اس پر اطمینان ہے کہ میٹروپولیٹن پولیس نے منی لانڈرنگ کے الزام میں میری اورپارٹی کے سینئرارکان محمدانوراورطارق میر کی ضمانت منسوخ کردی ہے کیونکہ اس الزام میں فردجرم عائد کرنے کیلئے ان کے پاس مطلوبہ شواہد موجودنہیں ہیں۔انہوں نے ایک بارپھرواضح الفاظ میں منی لانڈرنگ میں کسی بھی طور پر ملوث ہونے کی تردیدکی۔ انہوں نے گزشتہ دوسال سے جاری اس الزام کی تفتیش کے دوران پارٹی اوران کے ساتھ بھرپوریکجہتی اورحمایت پر کارکنان وعوام کاشکریہ اداکیا۔انہوں نے پاکستان سمیت دنیابھرمیں موجودایم کیوایم کے لاکھوں کارکنوں اورسپورٹرزسے کہاکہ وہ مکمل طورپرصبروتحمل سے کام لیں،اپنی صفوں میں اتحادبرقراررکھیں۔جناب الطاف حسین نے ایم کیوایم کے کارکنوں سمیت تمام پاکستانیوں کواپناسلام پیش کیااورانہیں ایک بارپھر یقین دلایاکہ وہ قوم کوکبھی بھی مایوس نہیں کریں گے۔جناب الطاف حسین نے آزمائش کے اس وقت میں ثابت قدمی کامظاہرہ کرنے اورذمہ داری سے اپنے فرائض انجام دینے پر رابطہ کمیٹی کے کنوینرندیم نصرت، رابطہ کمیٹی کے سینئرڈپٹی کنوینرز،سپریم کونسل اور اراکین رابطہ کمیٹی، سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی اورتمام ذمہ داروں اور کارکنوں کوشاباش اورخراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے اپنے کیس کی پیروی کرنے والی لائرزفرم کے بیرسٹرز،ان کی قانونی معاونت کر نے والے ایم کیوایم کے بیرسٹرزڈاکٹرفروغ نسیم، بیرسٹرمحمد علی سیف اور محمدعادل کوبھی شاباش پیش کی ۔ انہوں نے ایم کیوایم ویب ٹی وی، سوشل میڈیا، نیوزاینڈ میڈیا ٹیم ، وڈیو اور تمام شعبوں کے ارکان کوبھی ان کے کام پر شاباش پیش کی۔
تصاویر: انٹرنیشنل سیکریٹریٹ جشن